ہرنمازکے لئے جداگانہ وضو کرنے کاثواب

ہرنمازکے لئے جداگانہ وضو کرنے کاثواب

ہرنمازکے لئے جداگانہ طورسے وضوکرنامستحب ہے اورہمارے رسول وآئمہ اطہار بھی ہرنمازکے لئے الگ وضوکرتے تھے جیساکہ روایت میں آیاہے :

إنّ النبی صلی الله علیہ وآلہ : کان یجددالوضوء لکل فریضة ولکل صلاة

پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله)تمام فریضہ الٰہی اورنمازکوانجام کودینے کے لئے تجدید وضو کرتے تھے ۔(۲)

(۱) بحارالانوار/ج۸۲/ص۲۰۶. (۲) من لایحضرہ الفقیہ/ج۱/ص۳۹..

عن علی علیہ السلام انّہ کان یتوضاٴ لکلّ صلاةٍ ویقرء: ” اذاقمتم الی الصلاة فاغسلواوجوہکم“ (۱)

حضرت علی ہر نماز کے لئے جداگا نہ وضو کرتے تھے اورآیہٴ ”یاایہاالذین آمنوا اذاقمتم الی الصلاة فاغسلوا وجوہکم“کی تلاوت کرتے تھے ۔

مستدرک الوسائل /ج۱/ص۲۹۳.

قال رسول الله صلی الله علیہ وآلہ وسلم :الوضوء علی الوضوء نورٌعلیٰ نورٌ

رسول اکرم (صلی الله علیه و آله)فرماتے ہیں: وضو پر وضو کرنا ” نورٌ علیٰ نور“ ہے۔ (۴)

عن ابی عبدالله علیہ السلام قال:من جدّدوضوئہ لغیرحدث جدّدالله توبتہ من غیراستغفار.(۵)

امام صادق فرماتے ہیں:جوشخص نمازکے علاوہ کسی دوسرے کام کے لئے تجدیدوضوکرتا ہے خداوندمتعال استغفارکئے بغیرہی اس کی توبہ قبول کرلیتاہے۔

قال رسول الله صلی الله علیہ وآلہ وسلم :من توضاعلی طہرکتب لہ عشرحسنات۔(۶)

نبی اکرم (صلی الله علیه و آله)فرماتے ہیں :جوشخص وضوپروضوکرے اس کے لئے دس لکھی جاتی ہیں۔

(۴) محجة البیضاء/ج۱/ص۳۰۲.

(۵)ثواب الاعمال وعقاب الاعمال/ص۳۸. (۶)وسائل الشیعہ /ج۱/ص۲۶۴.

حکایت کی گئی ہے کہ ایک مومن بندہ ہمیشہ باوضورہتاتھاجب وہ اس دارفانی سے کوچ کرگیاتوایک دوسرے مومن نے اسے خواب میں دیکھاکہ اس کاچہرہ نورانی ہے اوربہشت کے باغات میں سیرکررہاہے ، میں نے اس سے معلوم کیا:اے بھائی! تم دنیامیں ات نابڑے متقی وپرہیزگارتونہیں تھے پھرتم دنیامیں ایساکونسا کام کرتے تھے جس کی وجہ سے تجھ کویہ منزلت حاصل ہوئی اورتم یہ پر نورانیت کس طرح آئی؟اس نے جواب دیا:اے بھائی ! میں دنیامیں ہمیشہ باوضورہتا تھاجس کی وجہ سے خداوندمتعال نے میرے ان اعضاء کونوربخشا<وَاللهُ یُحِبُّ المُتَطَہّرِین>(۱) اورخداپاک رہنے والوں کودوست رکھتاہے.(۲)

(۱)سورہٴ توبة /آیت۱۰۸. (۱) نماز،حکایتہاوروایتہا/۱۵.

قال رسول الله صلی الله علیہ وآلہ وسلم:یااَنس!اکثرمن الطہوریزیدہ اللهفی عمرک،وان استتطعت ان تکون باللیل والنہارعلی طہارة فافعل،فانّک تکون اذامتّ علیٰ طہارةٍ شہیداً.وعنہ صلی الله علیہ وآلہ وسلم:من احدث ولم یتوضاٴ فقد جفانی.(۱)

پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله)فرما تے ہیں : اے انس!اکثراوقات باوضو رہاکرو تاکہ خدا آپ کی عمرمیںزیادتی کرے اور اگر ہوسکے تو دن اوررات وضو سے رہو کیونکہ اگر تمھیں وضوکی حالت میں موت آگئی تو تمھاری موت شہیدکی موت ہوگی اورآنحضرتدوسری حدیث میںفرماتے ہیں:اگر کسی شخص سے حدث صادرہوجائے اوروہ وضونہ کرے توگویااس نے مجھ پرجفاکی۔

قال النبی صلی الله علیہ وآلہ وسلّم :یقول الله تعالیٰ:من احدث ولم یتوضاٴفقدجفانی ومن احدث ویتوضاٴولم یصلّ رکعتین فقدجفانی ومن احدث ویتوضاٴوصلّ رکعتین ودعانی ولم اَجبہ فیماسئلنی من اَمردینہ ودنیاہ فقدجفوتہ ولستُ برب جافٍ.(۲)

حدیت قدسی شریف میں آیا ہے خدا وند متعال فرماتا ہے :اگر کسی سے حدث صادرہوجائے اوروہ وضونہ کرے توگویااس نے مجھ پرجفاکی اور اگرکسی کوحدث صادرہوجائے اوروضوبھی کرلے لیکن وہ دورکعت نماز نہ پڑھے تواس نے بھی مجھ پر جفا کی، اگرکسی کوحدث صادرہوجائے اوروہ وضوبھی کرے اوردورکعت نمازبھی پڑھے اس کے بعد مجھ سے کسی چیزکاسوال کرے اورمیں اس کے سوال امر دین و دنیا کوپورانہ کروں تو گویااس شخص پرجفاکی اور میں جفا کار پر ور دگار نہیں ہوں ۔

(۲)وسائل الشیعہ/ج۱/ص۲۶۸.

http://persian.makarem.ir