اجتہاد و تقلید پر اعتراضات کا تجزیہ

اجتہاد و تقلید پر اعتراضات کا تجزیہ

اجتہاد و تقلید پر اعتراضات کا تجزیہ

Publication year :

2002

Publish location :

کراچی پاکستان

(0 پسندیدگی)

QRCode

(0 پسندیدگی)

اجتہاد و تقلید پر اعتراضات کا تجزیہ

اجتہاد و تقلید ایک ایسا موضوع ہے جس پر اردو زبان میں بہت کم کتب لکھی گئی ہیں برصغیر پاک و ہند میں اگرچہ بزرگ تقلید کے فلسفے سے آگاہ ہونے کے ساتھ ساتھ عملاً اس پر گامزن بھی رہے ہیں لیکن جس انداز سے نوجوان نسل نے فلسفۂ اجتہاد کو قبول کیا ہے وہ اس پُرآشوب دور میں دین اسلام کی جاذبیت اور آفاقیت کی مستحکم دلیل ہے۔ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ، آئمہ کرام علیہم السلام نے اجتہاد کا دروازہ اپنی حیات ظاہری ہی میں کھلوا کر اسلام جیسے دین کو ہمیشہ کے لئے ایک جمود سے بچا لیا ہے۔ مذہب اہلبیت(ع) کی یہ روش اس کو دیگر مکاتب فکر سے ممتاز کرتی ہے۔

اجتہاد کو اسلا م چلانے کا انجن بھی کہا جا تا ہے۔ مجتہد افکار کے خام مال کو اس انجمن کی بھٹی میں پیس کر اجتهادی عمل انجام دیتا ہے اور دوسری طرف سے اس کو قا بل عمل حالت میں معاشرے میں سپلائی کر دیتا ہے۔ کیونکہ عوام الناس  کماحقہ تحقیق کئے بغیر ان افکار کو خام (CRUDE) حالت میں استعمال نہیں کر سکتے۔

اس کتاب میں جس موضوع کو زیر بحث لایا گیا ہے یعنی ’’اجتہاد  و تقلید پر اعتراضات اور ان کا مدلل جواب‘‘ ایک جامع کتاب ہے، طرز تحریر میں استدلال اور آیات و اخبار و حکایات سے بکمال خوبی و خوش اسلوبی استفادہ کیا گیا ہے اور حقائق کو بڑی سلیس اور سادہ زبان میں پوری تفصیل سے ایسے انداز میں بیان کیا گیا ہے کہ ہر ذہن بآسانی سمجھ لے۔ اس کتاب کی ایک اور خصوصیت یہ بھی ہے کہ اس میں اختلافات مجتہدین جیسے نازک موضوع کو بڑی باریک بینی سے اس کے اسباب وعلل کا جائزہ لیتے ہوئے زیر بحث لایا گیا ہے اور سادہ مثالوں کے ذریعے سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے تا کہ عوام الناس کو ایک طرف اس الجھن سے نجات دلاتی جائے اور دوسری طرف ایسی کوششوں کا قلع قمع کرنے میں بھی اقدام کیا جائے جو اجتهادی فکر کو نقصان پہنچانے کے لئے کی جا رہی ہیں۔