برصغیر کے شیعہ علماء کی تفسیری تالیفات

اس امر کی تعیین کہ برصغیر میں سب سے پہلی تفسیر کب لکھی گئی، ایک انتہائی مشکل کام ہے۔ لیکن بعض لوگوں کا خیال ہے کہ برصغیر کے لوگوں کا مدینہ منورہ کے مرکز اسلام سے رابطہ، دوسری صدی ہجری سے شروع ہوا۔ مسلمان تاجروں کی مدینہ آمد و رفت اس بات کا موجب بنی کہ وہ دینی مسائل سے آشنائی حاصل کریں اور بعد میں یہ تاجر برصغیر میں سکونت پذیر ہوئے جس کے نتیجے میں منصورہ میں انہوں نے ایک حکومت تشکیل دی جس کا حاکم ایک عرب خاندان تھا۔ ۷۱۲  ع میں محمد بن قاسم کے برصغیر پر حملے کے بعد عمر بن عبد العزیز نے سندھ کے راجوں اور نوابوں کو اسلام قبول کرنے کی دعوت دی تو ان میں سے بہت سوں نے اس دعوت کو خوشی خوشی قبول کر لیا۔ ۸۸۳ ع میں عمر ابن عبد العزیز نے اپنے ہمسایہ ہندو حاکم کے حکم پر تفسیر نگاری کا حکم جاری کیا اور ایک عراقی عالم کو جو کہ سندھ میں پلا بڑھا تھا، سنسکرت زبان میں (جو کہ اس زمانے میں ہندوستان اور سندھ کی علمی زبان شمار ہوتی تھی) تفسیر لکھنے کا حکم دیا۔بقول بزرگ بن شہریار، یہ تفسیر برصغیر میں قرآن کریم پر لکھی جانے والی سب سے پہلی تحریر تھی۔(۱) یہ سلسلہ جاری رہا اور حال میں اردو زبان میں لکھی جا چکی تفاسیر کی تعداد ۷۰۰ تک پہنچ چکی ہے۔ اس کے علاوہ مقامی زبانوں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی زبانوں میں بھی برصغیر میں تفاسیر لکھی جا چکی ہیں۔ مجلات کے علاوہ اخبارات میں بھی تفسیر کے عنوان کے تحت مقالات چھاپ رہے ہیں۔ ایک عرصہ تک روزنامہ جنگ اس عنوان سے احتشام الحق تھانوی کی تفسیر چھاپتا رہا۔(۲) جہاں تک اہل تشیع کے قرآن پر لکھنے کا تعلق ہے تو اس حوالے سے یہی کہا جا سکتا ہے کہ برصغیر کے پیروان مکتب اہل بیت نے بھی تفسیر نگاری، نیز لغات القرآن، علوم القرآن اور تجوید القرآن پر کافی کام کیا ہے اور اردو، پنجابی، عربی، فارسی، پشتو، گجراتی اور انگلش وغیرہ میں کئی آثا ر معرض وجود میں لائے ہیں۔ راقم نے ایک استقراء کے بعد ان آثار کی درج ذیل تفصیل مہیا کی ہے: ۱۔ اردو: اردو زبان میں ۱۹۴ تالیفات ہیں کہ جن میں سے ۷۰ عدد مکمل تفسیر، ۴۰ عدد مختلف سوروں کی تفسیر، ۱۲ عدد بھی چند سوروں کی تفسیر اور ۷۱ عدد تفسیر موضوعی ہیں۔ ۲۔ انگریزی: انگریزی زبان میں ۷  تالیفات ہیں۔ ۳۔ عربی: عربی زبان میں ۱۷ تألیفات ہیں۔ ۴۔ فارسی: فارسی زبان میں ۹ تالیفات ہیں۔ ۵۔ سندھی: سندھی زبان میں ۳ تالیفات ہیں۔ ۶۔ پشتو، گجراتی اور بلتی زبان ان زبانوں میں سے بھی ہر ایک زبان میں ایک ایک تالیف موجود ہے۔ ذیل میں ہم مختلف زبانوں میں موجود ان تألیفات کا اجمالی تعارف پیش کرتے ہیں: اردو تألیفات ۱۔ حاشیہ بر تفسیر بیضاوی، سید علا الدولہ بن قاضی نور اللہ شوشتری؛ ۱۶۰۳ ۔ ۱۶۶۹ م؛ ۱۰۹۱ق۔ (۳) ۲۔ تفسیر قرآن مجید بہ روایت اہل بیت شیخ محمد بن جعفر گجراتی ۱۱۱۱۔۱۰۴۷ق ۴ ۳ ۶ ۱ ۔ ۸ ۹ ۶ ۱  ق ۔ (۴) ۳۔ تفسیر مرتضوی ، غلام مرتضی جنون آبادی، ۱۱۹۴ق۱۷۸۰م،ص ۲۴۶؛ اس تفسیر کے متعدد خطی نسخے درج کتابخانوں میں موجود ہیں: 1۔ کتابخانہ اداری ہندوستان، تاریخ کتابت۱۲۴۰ق۔ 2۔ کتابخانہ مرکزی حیدر آباد ،۱۲۵۶ق۔ 3۔ ادارہ ادبیات اردو حیدر آباد،۱۲۰۰ق۔ 4۔ سالار کتابخانہ؛ جنگ حیدر آباد ؛ ۱۲۷۰ق۔ 5۔ کتابخانہ مولانا آزاد و پنجاب یونیورسٹی، لاہور؛۱۲۰۰ق ۔ 6۔ کتابخانہ خاص کراچی (چاپی ۱۲۵۹ق ).* اثناعشری، ۱۱۹۴ق ۱۷۸۰م ؛ ص ۱۲۸۔ .*بمبئی ، مطبع حیدری۱۲۵۹ق ۱۸۴۳م ؛ صص ۲۷۶۔ ۲۷۹۔(۵) ۴۔ تفسیر مرتضوی (منظوم) غلام مرتضی فیض آبادی، اثناعشری ،۱۱۹۴ق۱۷۸۰م؛ ص۱۲۸؛ اس کتاب کا خطی نسخہ ’’ادارہ ادبیات اردو‘‘ حیدر آباد دکن میں موجود اور آصف الدولہ کے زمانے کا لکھا ہوا ہے۔ (۶) ۵۔ تفسیر القرآن، وزیر علی، نسخہ خطی کتابخانہ آصفیہ؛ ص ۳۳۰؛ خط نستعلیق، تالیف :۱۸۳۰م ۱۲۵۰ق؛ کتابت ۱۲۷۳ق؛ (۷) ۶۔ ترجمہ وتفسیر ’’توضیح مجید فی تنقیح کلام اللہ المجید‘‘؛ سید علی مجتہد بن سید دلدار ۱۲۵۹؍ق (بمئبی، مطبع حیدری؛ ۱۲۵۲ق۱۸۳۶م ج ۴؛ یہ اردو زبان میں اہل تشیع کی طرف سے قرآن کریم کا پہلا مکمل مکتوب ترجمہ و تفسیر ہے۔ (۸) بمئبی، حیدری۱۲۵۳ق ۱۸۳۷م ؛ ج ۴۔ (۹) ۷۔ تفسیر منہاج السداد، امداد بن علی رحمن بخش (امیر راجہ ۱۲۱۸۔ ۱۲۶۲ق ۱۷۹۹۔ ۱۸۴۳م) ۸۔ ترجمہ و تفسیر تنویر البیان؛ سید علی لکھنوی، آگرہ ؛ اعجاز محمدی ۱۸۵۹م۱۲۷۲ق۔ (۱۰) آگرہ ؛ اعجاز محمدی۱۹۱۰م ۔ ۹۔ تفسیرالقرآن لتخریج لغات الفرقان؛ محمد سلیم؛ حیدر آباد دکن، مطبع حیدری؛ ۱۲۸۱ق ۱۸۶۴م۔ (۱۱) ۱۰۔ عمدۃ البیان فی تفسیر القرآن؛ سید عمار علی (رئیس سونی پت) دہلی؛مطبع یوسفی جلد ۱ و ۲؛ ۱۸۶۹م۱۲۸۸ق ص۸۱۸، ج۲؛۱۳۰۲ق ص ۶۹۹۔ (* دہلی ،مطبع یوسفی ۱۳۰۔ ۱۳۰۰ق۱۸۸۴۔ ۱۸۸۹م ص ۱۶۷۴۔ (۱۲) دہلی؛ مطبع یوسفی۱۳۱۰ق۱۸۹۲مج ۳؛ (ج۱،ص ۵۲۸؛ ج۲، ص ۱۹؛ و ج۳، ص ۵۵۸۔ ). *،دہلی، مطبع یوسفی ۔ ۱۹۰۴م .*۱۸۹۹م۱۳۱۸ق۔ (۱۳) ۱۱۔ انوارالساطع: تفسیرسورہ واقعہ (اردو عربی) مولانا حافظ محمد ابراہیم/میر سیالکوٹی(ت ۱۸۷۴م)، سیالکوٹ ،پاکستان،۱۹۵۶م ۔ (۱۴) ۱۲۔ معدن الوداد ،سید محمد سیرین سرفراز علی فیض آبادی، نسخہ خطی کتابخانہ کلب حسین، کتابت ۱۸۸۴م۱۳۰۳ق ۔ (۱۵) ۱۳۔ ترجمہ قرآن کریم؛ تاج العلماء مولانا سید علی محمد؛ ۱۳۱۲ق ۱۸۹۴م لکھنو؛ ۱۸۸۵ق ۱۳۰۴ق؛ ۲ جلدیں، عربی متن کے بغیر؛ مسیحت وسر سید احمد کا رد۔ (۱۶) ۱۴۔ ترجمہ قرآن شریف مع تفسیر؛ محمد حسین قلی خان(ش) لکھنو؛ ۱۸۸۵م ۱۲۹۸ق،حسینی اثنا عشری ۷۹۶، ص ۱۷ (۱۷) لکھنو؛ ۱۸۸۶م؛ ۱۲۹۹ق، ص ۱۳۳۴۔(۱۸) قاموس محل انتشار کلکتہ / دہلی (۱۹)کلکتہ ،مطبع اثنا عشری (۲۰) ۱۵۔ ترجمہ قرآن شریف ،محمد حسین قلی خان ابن نواب مہدی خان ؛لکھنو؛ مطبع اثنا عشری؛ ۱۲۹۹ق ۱۸۸۶مص ۷۹۶؛ عربی متن کے بغیرہے۔ ۱۶۔ تفسیر عمدۃ البیان، مولانا سید عمار علی سونی پتی ۱۳۰۴ق ۱۸۸۶م؛ لاہور ،مطبع پنجابی، ۱۲۸۸ق۔ اس تفسیر میں اہل بیت علیہم السلام کی روایات اور آیات کی عقائد پر تطبیق کی گئی ہے۔ اس پر ممتاز العلما مولانا محمد تقی کی تقریظ موجود ہے۔ ۱۲۸۹م)*ج:۱ ملتان ،انجمن تنویر العزا، ۱۴۰۶ق؛ ص ۵۲۸؛ ج:۲ ملتان، انجمن تنویر العزا، ۱۴۰۶ق ؛ صفحات ۵۵۹؛ ج:۳ ملتان ،انجمن تنویر العزا ۱۴۰۶ق صفحات ۵۵۸؛ یہ جلد پہلی بار لاہور میں بھی پنجابی مطبع میں ۱۲۹۰ ق میں ۶۹۹ صفحات میں چھپی ہے۔ ۱۷۔ تفسیر ینابیع الابرار؛ مولانا ابراہیم ۱۸۸۸م ۱۳۰۷ق ج۳۔ ۱۸۔ ترجمہ کلام اللہ ؛ حافظ فرمان علی (متوفی ۱۳۲۳ق) ۱۳۰۸ق ۱۸۹۰ م (۲۱) لکھنو؛ نظامی پریس ۱۳۲۶ق ۱۹۰۸م صفحات ۴۶۰ (۲۲) لکھنو؛ نظامی پریس،چاپ دوم، ۱۹۳۳م۔ * لکھنو؛ نظامی پریس چاپ ۳، ۱۹۴۷م ۱۳۶۵ق۔ * کراچی، پیر محمد ابراہیم۱۳۹۰ق ۱۹۷۰م،صفحات ۱۰۸۸۔ .* لاہور، مکتبہ تعمیر ادب، پنجاب پریس صفحات ۹۶۰؛ اس ترجمہ میں عربی متن کا مکتب تشیع کے اصول و مبانی کے مطابق ترجمہ کیا گیا ہے۔ (۲۳) ۱۹۔ تنویرالبیان فی تفسیر القرآن، سید علی بن غفران مآب ؛ ۱۲۵۹ق ۱۸۴۲م؛ آگرہ، اعجاز محمدی، ۱۸۹۳م ۱۳۱۳ق، ج۱، صفحات ۴۰۰؛ ج ۲، صفحات ۳۸۲؛ ج۳، صفحات صفحات ۴۰۴(۲۴)؛ ترجمہ: خلاصۃ المنہج (ملا فتح اللہ کاشانی ۹۹۷ق)۔(۲۵) اس اثر کے مولف کا شمار شاہ رفیع الدین ۱۲۳۳ق، ۱۸۱۸ م اور شاہ عبد القادر ۱۲۰۳ق ۱۸۱۵م کے معاصرین میں سے ہوتا ہے۔ (۲۶) ۲۰۔ انوار الانظار، تاج العلماء مولانا سید علی محمد؛ ۱۳۱۲ق؛ ۱۸۹۴م۔(۲۷) ۲۔ تفسیر تنویر البیان؛ سید محمد حسین اکبر آباد ی (ش) آگرہ؛ اعجاز محمدی ،۱۳۱۳ق؛ ۱۸۹۵م۱۱۹۶ صفحات؛ ترجمہ و تفسیر ’’خلاصۃ المنہج‘‘ از فتح اللہ کاشانی ؛ .*اعجازمحمدی (۲۸) ۱۹۱۰م۔(۲۹) ۲۲۔ عین الیقین ترجمہ عربی تفسیر منسوب بہ حضرت امام حسین ۔؛ موسومہ مراۃ ؛ مترجم محی الدین خان، محمد ابو الحسن؛ لاہور، ۱۹۰۱م؛ ۱۳۱۴ ق۔(۳۰) ۲۳۔ (آثار حیدری) ترجمہ و تفسیر منسوب بہ امام حسن عسکری ۔، سید شریف حسین بریلوی ۱۳۶۱ق؛ ۱۹۴۲م؛ بمبئی، امامیہ کتب خانہ، ۱۳۰۲ق؛ ۱۹۰۲م؛ صفحات: ۶۴۸؛ ترجمہ پر نظرثانی: سید محمد ہارون زنگی پوری؛* لاہور؛ مفید عام پریس ۱۳۲۰ق؛صفحات: ۴۰۰؛ *؛ لاہور ، امامیہ کتب خانہ، گیلانی الیکٹرک پریس؛ تقاریظ مولانا سید نجم الحسن (۱۳۵۸ق)و سید محمد ہارون (۱۳۳۹ق)۔(۳۱) ۲۴۔ ترجمہ و تفسیر قرآن شریف؛ مترجم محمد قلی خان (۱۳۲۰ق ۱۹۰۲م) سرسید احمد خان کے نظریات پررد۔ ۲۵۔ قرآن شریف مترجم مع حاشیہ؛ مولانا شیخ علی ۱۳۶۷ق؛ ۱۹۴۷م؛ دہلی، مطبع اثنا عشری؛ ۱۹۱۰م ۱۳۳۰ق ؛ صفحات: ۹۶۸۔ ۲۶۔ خلاصۃ التفسیر؛ سید محمد ہارون زنگی پوری ۱۹۱۰م؛ ۱۳۲۹ق۔ ۲۷۔ تنویر البیان؛ اردو خلاصہ از ’’المنہج‘‘ (تالیف ملافتح اللہ کاشانی)؛ راحت حسین ،کاتب اکبر آبادی؛ آگرہ؛ مطبع اعجاز محمدی ۱۹۱۱م؛ ۱۳۳۰ق؛ یہ ترجمہ و تفسیر مولوی سید حسین معروف سید علی مجتہد لکھنوی کی نگرانی میں انجام پایا، لیکن متن قرآن کے مترجم سید علی ہیں۔(۳۲) ۲۸۔ قرآن مجید؛ مترجم: مقبول احمد؛ دہلی۱۳۳۱ق؛ ۱۹۱۲م؛ (۳۳) مقبول، صفحات: ۹۶۶؛ (۳۴) ؛* لاہور؛ افتخار ، صفحات: ۷۳۳؛ یہ ترجمہ با محاورہ اور شیعہ مکتب فکر کی اساس پر ہے۔ (۳۵) اس ترجمہ کا ایک اور نام بھی ذکر ہوا ہے: آئمہ اہل بیت علیہم السلام کی روایات کے مطابق تفسیر با ترجمہ المعروف بہ ترجمہ مقبول؛ ۱۹۲۱م؛ ۱۳۳۹ق۔ یہ ترجمہ ۱۳۳۵ ق؛ ۱۹۱۷ م میں نواب حامد علی خان کے حکم سے انجام پایا۔ مقدمہ کے مطابق یہ ترجمہ ۱۳۷۱ق، ۱۹۵۲م میں بھی چھپا ہے۔ (۳۶) ۲۹۔ التعلیقات علی تفسیر القمی؛ علی بن ابراہیم قمی، مفتی سید طیب آغا جزائری لکھنوی ؛ ۱۹۱۴م؛ ۱۳۳۴ق؛ صفحات: ۲۰۳۔ ۳۰۔ ترجمہ و تفسیر القرآن الکریم؛ حافظ سید فرمان علی ۱۳۳۴ق؛ ۱۹۱۴م؛ لاہور، مکتبہ تعمیر ادب؛ پنجاب پریس؛ صفحات: ۹۶۰؛ (۳۷) اس ترجمہ کے متعدد ایڈیشن آ چکے ہیں اور یہ ترجمہ مناظرانہ مباحث پر مشتمل ہے۔ ۳۱۔ تفسیر مقبول؛ مقبول احمد؛ دہلی؛۱۳۳۵ق؛ ۱۹۱۶م۔(۳۸) ۳۲۔ قرآن مجید مترجم ،مولانا سید مقبول احمد ۱۳۴۰ق؛ ۱۹۲۱م؛ لاہور، افتخار بکڈپو کرشن نگر، استقلال پریس لاہور،چاپ اول: ۱۹۵۵م، ۱۳۳۱ق؛ صفحات: ۱۲۱۰۔ یہ اثر کئی بار تجدید چاپ ہو چکا ہے۔ ۳۳۔ ضمیمہ جات مقبول ترجمہ وحواشی ؛ مولانا سید مقبول احمد۱۹۲۱م، ۱۳۴۰ق؛ دہلی، مقبول پریس ، صفحات: ۶۳۲؛ اس ضمیمہ میں مقبول کی تفسیر کا وہ حصہ ہے جو حاشیہ پر نہ آ سکا۔ ۳۴۔ قرآن مجید مترجم مع ترجمہ ضیا القرآن، نجف، ۱۹۲۵م ۔ اس اثر میں عربی متن کے نیچے ترجمہ دیا گیا ہے۔ ۳۵۔ خزینۃ الفضائل، سید محمد دہلوی، دہلی، مطبع یوسفی، ۱۹۴۱م؛ صفحات: ۹۲۔ ۳۶۔ ترجمہ وتفسیر قرآن الملقب بہ ضیاء الاسلام، مولانا زیرک حسین امروہی؛ ۱۳۶۵ق؛ ۱۹۴۶م؛ دہلی، دلی پرنٹنگ ورکس، ۱۳۳۱ق۔ یہ قرآن کریم کی روائی تفسیر ہے اور اس میں جگہ جگہ قرآنی آیات کے ذیل میں تعویذات بھی لائے گئے ہیں۔ ۳۷۔ تفسیر رضی، علامہ سید محمد رضی زنگی پوری ۱۹۵۰م؛ ۱۳۷۰ق؛ بنارس، الجواد بک ڈپو؛ صوبہ رامپور میں نواب علی رضا خان کے حکم سے ایک کمیٹی تشکیل پائی کہ جس کے اراکین میں علامہ حافظ کفایت حسین (۱۹۱۴م؛ ۱۳۸۸ق) مولانا سید محمد دہلوی (۱۹۷۲م؛ ۱۳۹۲ق) اور علامہ سید محمد رضی زنگی پوری (۱۹۵۰م؛ ۱۳۷۰ق) تھے۔ طے یہ تھا کہ یہ گروہ جامع تفسیر لکھیں لیکن تقسیم ہندوستان کی وجہ سے یہ کام انجام نہ پا سکا۔ لیکن اس دوران علامہ سید محمد رضی زنگی پوری نے جو کام انجام دیا اسے ان کے بیٹے مولانا ظفر الحسن نے منتشر کیا۔ (۳۹) ۳۸۔ القرآن الکریم مترجم مع حواشی تفسیر لوامع البیان ؛ احمد علی میرزا ؛ لاہور؛ کتابخانہ حسینیہ۱۹۵۵م؛ * لاہور؛ زر کمپنی، ۲ جلد، صفحات: ۱۰۱۶۔ (۴۰) ۳۹۔ القرآن المبین مع ترجمہ ،تفسیر المتقین مطابق با روایات آئمہ معصومین علیہم السلام؛ امداد حسین کاظمی، لاہور، انصاف پریس، ۱۹۶۰م (۴۱) ۱۳۸۰ق؛ صفحات: ۷۳۲؛ (۴۲) *کراچی؛ ادارہ بحر العلوم اشاعۃ القرآن، ۱۹۷۰م؛ ۱۳۸۹ق؛ جاوید؛ صفحات: ۶۰۶۔ ۴۰۔ تفسیر المتقین؛ سید امداد حسین کاظمی (۱۳۳۵ق؛ ۱۹۷۵م) لاہور، شیعہ بک ایجنسی،۱۹۶۱م؛ ۱۳۸۱ق؛ صفحات: ۷۹۸۔ ۴۱۔ تفسیر معارف القرآن؛ سید حفاظت حسین بن محمد ابراہیم بھیکپوری (۱۸۹۷۔۱۹۶۴م) ۴۳۔ قرآن مجید مترجم مع تفسیر لوامع القرآن؛ مولانا میرزا احمد علی امرتسری (۱۳۹۰ق؛ ۱۹۷۰م) لاہور؛ شیخ غلام احمد اینڈ سنز، خورشید عالم پریس؛ سر سید احمد خان کی آراء کا رد (۱۹۹۸) غلام احمد پرویز (۱۹۸۵م) اور غلام احمد قادیانی ۱۹۰۸م۔ ۴۴۔ تفسیر توضیح القرآن ،سید مجاور حسین(۱۹۸۰م) کراچی،۱۹۷۱م۔ (۴۳) ۴۵۔ ایک مفسر قرآن؛ مولانا احمدعلی؛ مکتبہ یوسفی ؛ لاہور ۱۹۷۱م؛ صفحات: ۱۳۸۔ (۴۴) ۴۶۔ تفسیر انوار النجف فی اسرار المصحف؛ حسین بخش جاڑا، النجفی؛ (۱۴۱۰ق؛ ۱۹۹۰م) سرگودہا/دریا خان؛ دارلعلوم محمدیہ ٹرسٹ/مکتبہ انوار النجف ۱۹۵۳۔۱۹۷۳م؛ ۱۳۷۳۔۱۳۹۳ق؛ ق ،۱۴ جلد کامل؛ صفحات: ۲۹۰۸ (۴۵) ۴۷۔ تفسیر القرآن؛ سید حسن ظفر امروہوی؛ کراچی، شمیم بک ڈپو؛ جلد: ۵؛ ۱۹۷۷۔۱۹۸۵م؛ ۱۳۹۶۔۱۴۰۴ق۔ (۴۶) ۴۸۔ تفسیر القرآن؛ ادیب اعظم سید ظفر حسن امروہوی (۱۴۰۹ق؛ ۱۹۸۸م) کراچی، شمیم بکڈپو؛ صفحات: ۴۰۰؛ (۱۹۷۷م) ج:۲صفحات: ۳۴۰ (۱۹۸۷م) ج: ۳صفحات: ۴۰۲؛ (۱۹۸۱م) (۴۷) ۴۹۔ تفسیر فرات کوفی؛ شیخ فرات بن ابراہیم ابن فرات کوفی؛ مترجم مولانا ملک محمد شریف ملتانی؛ (۱۴۰۷ق؛ ۱۹۸۷م) (۴۸) ملتان مکتبہ الساجد؛ منظور پرنٹنگ پریس ۱۳۹۸ق؛ ۱۹۷۸م؛ صفحات: ۴۵۳۔ (۴۹) ۵۰۔ مطالعہ قرآن؛ پروفیسر کرار حسین؛ کراچی؛ اسلامک کلچر؛ ۱۹۸۷م؛ صفحات: ۲۲۰۔ ۵۱۔ مجمع البرہان فی تفسیر القرآن؛ مولانا فیروز حسین قریشی ہاشمی؛ پاکستان، تونسہ، مدرسہ امامیہ ضلع ڈیرہ غازی خان؛ ڈی۔ ایچ پرنٹرز؛ لاہور؛ جلد:۲؛ صفحات: ۲۸۰؛ ۱۹۸۷م؛ ۱۴۰۶ق۔(۵۰) ۵۲۔ تفسیر قرآن معروف فصل خطاب؛ سید العلماء سید علی نقی نقوی بن ابو الحسن لکھنوی؛ ۱۹۸۸م؛ ۱۴۰۸ق؛ جلد : ۱(پارہ اول تا سوم) کشمیر؛ ۱۴۰۲ق؛ ۱۹۸۲م؛ یہ جلد ادارہ ترویج علوم اسلامیہ، کراچی نے بھی مارچ ۱۹۸۶م میں چھاپی ہے۔ (۵۱) جلد:۲ (پارہ ۴ تا ۶) دہلی،۱۹۸۳م صفحات: ۴۸۳؛ جلد: ۳ (پارہ ۷ تا ۱۰) دہلی، ۱۹۸۳م؛ جلد: (پارہ ۱۱ تا ۱۵) دہلی ۱۹۸۴م؛ جلد: ۵(پارہ ۱۶ تا ۲۰) کشمیر، ۱۹۸۵م؛ جلد: ۶ (پارہ (۲۱ تا ۲۵) کشمیر، ۱۹۸۷م(۵۲)۔ ۵۳۔ ترجمہ تفسیر نمونہ جلد ۱ تا ۲۷؛ آیۃ اللہ مکارم شیرازی، مترجم ج ۴و ۶ مفتی آغا سید طیب جزائری؛ اور بقیہ جلدوں کا ترجمہ علامہ سید صفدر حسین نجفی (۱۹۸۹م؛۱۴۱۰ق) نے کیا۔ (۵۳)۔ ۵۴۔ مطالعہ قرآن؛ علامہ سید ذیشان حیدر جوادی؛ لکھنو ،تنظیم المکاتب؛ ۱۹۹۴م؛ صفحات: ۶۴۳۔ ۵۵۔ انوار القرآن؛ علامہ ذیشان حیدر جوادی؛ لاہور ،مصباح القرآن ٹرسٹ؛ ۱۴۱۵ق؛ ۱۹۹۶م؛ صفحات: ۱۲۴۲۔ (۵۴)۔ ۵۶۔ ایمان تفسیر (پنجابی) غلام اکبر یا فتح آبادی؛ لاہور؛ ویکٹوریہ پریس (۵۵)۔ ۵۷۔ تفسیر قرآن؛ ناشناختہ؛ خطی؛ بر اساس مذہب امامیہ، ادارہ ادبیات اردو حیدر آباد دکن کے در کتابخانہ میں موجود ہے۔ ۵۸۔ تفسیر القرآن ( امامیہ مذہب کے مطابق) یوسف حسین مولوی (۵۶)۔ ۵۹۔ لمع العرفان فی توضیح القرآن؛ مولانا سید احمد شاہ کاظمی؛ لکھنو (۵۷)۔ ۶۰۔ ترجمہ و تفسیر؛ محمد صادق مولوی؛ لکھنو؛ نظامی پریس (۵۸)۔ ۶۱۔ قرآن مجید مع خلاصہ التفاسیر؛ دہلی، مطبع یوسفی؛صفحات ۶۵۰۔ ۶۲۔ ترجمہ وتفسیر؛ محمد بشیر مولوی (۵۹)۔ ۶۳۔ ترجمہ و تفسیر حیدری؛ محمد باقر یزدی؛ بمبئی؛ احمدی؛ صفحات: ۵۷۲؛ ترجمہ تفسیر منسوب بہ امام حسن عسکری ۔ (۶۰)۔ ۶۴۔ مقدمہ تفسیر القرآن؛ مولانا علی نقی؛ ،ادارہ علمیہ لاہور ؛ صفحات: ۱۷۶(۶۱)۔ ۶۵۔ ترجمہ و تفسیرقرآن مجید؛ علی نقی ؛ لکھنو ؛ جلد اول کے علاوہ باقی مجلدات غیر چاپی ہیں(۶۲)۔ ۶۶۔ معالمات الاسرار و مکاشفات الاخیار؛ معروف بہ تفسیر حضرت شاہ ؛ حیدر آباد دکن؛ مطبع حیدری (۶۳)۔ ۶۷۔ ترجمہ قرآن شریف؛ ممتاز علی؛ حیدر آباد دکن؛ مطبع حیدری (۶۴)۔ ۶۸۔ ترجمہ وتفسیر؛ اولاد حیدر بلگرمی، آگرہ، مجلدات: ۱۱؛ مذکورہ مجلدات میں سے فقط ایک جلد چاپ نہیں ہو سکی اور انجمن حیدریہ راولپندی کے کتابخانہ میں موجود ہے(۶۵)۔ ۶۹۔ مفید القرآن مع خواص الآیات، زیرک حسین رضوی امرہوی؛ حیدر آباد، مطبع حیدری؛ محمد عالم مختار نے اس اثر کا نام قرآن مجید مترجم قرار دیا ہے۔(۶۶)۔ ۷۰۔ ترجمہ و تفسیر قرآن مجید؛ علامہ سید محمد صادق نواسہ نجم الملت؛ لکھنو، نظامی پریس ؛ صفحات: ۹۶۰ ( ۶۷)۔ بعض قرآنی سوروں کی تفسیر ۷۱۔ تفسیر سورہ ھل آتی؛ شیخ محمد علی حزین؛ (۱۶۸۳۔۱۷۶۰م؛ ۱۱۰۳۔۱۱۰۸ق) ۷۲۔ عمدۃ البیان فی تفسیر القرآن (ترجمہ وتفسیر بقرہ تا بنی اسرائیل با دیباچہ) سید عمار علی (رئیس سونی پت) ۱۲۸۸ق؛ ۱۹۶۹م؛ دہلی؛ مطبع یوسفی؛صفحات: ۸۱۸؛ اس تفسیر کی مجتہد العصر مولوی محمد نقی نے تائید فرمائی ہے۔ بنقل از فہرست کتابخانہ آصفیہ حیدر آباد دکن۔ * دہلی؛ یوسفی؛ ۱۳۰۷ق؛ صفحات: ۱۶۷۴(۶۸)۔ ۷۳۔ ابواب المصائب؛ میرزا سلامت علی دبیر؛ (۱۸۷۲م؛ ۱۲۹۲ق) صفحات: ۱۶۸؛ اس اثر میں سورہ یوسف کی تفسیر ہے اور بعض مقامات پر مصائب بیان ہوئے ہیں(۶۹)۔ ۷۴۔ تفسیر سورہ ھل آتی؛ تاج العلماء سید علی محمد لکھنوی (۱۳۱۲ق؛ ۱۸۹۴م)۔ ۷۵۔ تنقید جدید؛ تاج العلماء مولانا سید علی محمد(۱۳۱۲ق؛ ۱۸۹۴م) تفسیر برخی از آیات قرآنی ( ۷۰)۔ ۷۶۔ تفسیر سورہ یوسف؛ سید علی اکبر بن سید محمد سلطان العلما ء(۱۹۰۷م؛ ۱۳۲۷ق) لکھنو۔ ۷۷۔ ترجمہ وفضائل سورہ یاسین؛ حافظ سید فرمان علی (۱۳۳۴ق؛ ۱۹۱۵م) ۔ ۷۸۔ اعظم المطالب فی آیات المناقب ؛ احمد حسین امروہوی ( ۱۸۵۰۔۱۹۱۸م؛ ۰ ۷ ۲ ۱ ۔ ۸ ۳ ۳ ۱ ق) امروہہ؛ اس کتاب میں آیات ولایت پر بحث ہوئی ہے۔ ۷۹۔ اتقان البرہان فی تفسیرا لقرآن؛ سید محمد حسین لکھنوی (متولد: ۱۳۳۷ق؛ ۱۹۱۸م) لکھنو؛ مطبوعہ اثنا عشری؛ ۱۳۲۶ق؛ ۱۹۰۷م۔ یہ اثر آیہ معراج کی تفسیر ہے۔ (۷۱)۔ ۸۰۔ تفسیر سورہ حمد؛ سید محمد تقی (۱۹۱۲م؛ ۱۳۴۱ق) لکھنو؛ صفحات حصہ اول: ۳۰۸؛ صفحات حصہ دوم؛ ۶۶۔ ۸۱۔ تفسیر سورہ یوسف؛ ممتاز العلماء سید محمد تقی لکھنوی (۱۹۱۲م؛ ۱۳۴۱ق) لکھنو (۷۲)۔ ۸۲۔ ذیل البیان فی تفسیر القرآن؛ سید آقا حسین لکھنوی (۱۳۴۸ق) لکھنو؛ مطبع عماد الاسلام؛ ۱۹۲۲م؛ ۱۳۴۲ق؛ صفحات: ۱۸۸؛ یہ اثر بھی قرآن کریم کی بعض سوروں کی تفسیر ہے۔ ۸۳۔ تفسیر قرآن مجید (ترجمہ بصورت ضمیمہ) فرمان علی حافظ (اثنا عشری) لکھنو؛ نظامی پریس؛ ۱۹۲۳م؛ ۱۳۴۱ق صفحات: ۴۶(۷۳)۔ ۸۴۔ چہاردہ سورہ اسلامی صحیفہ ؛ مولانا خواجہ فیاض حسین (۱۹۱۳م؛ ۱۳۵۱ق) یہ اثر ۱۴ سوروں کا ترجمہ اور ان سوروں کے خواص کا بیان ہے۔ ۸۵۔ تفسیر سورہ یوسف؛ سید ابراہیم بن محمد تقی لکھنوی (۱۹۳۷م؛ ۱۳۵۷ق) ۸۶۔ قرآن مجید؛ (تفسیر سورہ حمد، بقرہ اور آل عمران) مولانا سید اولاد حیدر بلگرامی (۱۹۴۱م؛ ۱۳۶۱ق) لکھنو؛ نظامی پریس؛ صفحات: ۱۲۰۔ ۸۷۔ مطالعہ قرآن؛ پروفیسر سید سردار نقوی؛ کراچی اسلامک کلچر اینڈ ریسرچ سنٹر؛ آفسٹ پرنٹنگ پریس مجلدات: ۵؛ (۱۹۸۴م ۔ ۱۹۸۵م) یہ اثر سورہ مبارکہ اخلاص، الفجر، الفلق، الناس اور نفس مطمئنہ کی تفسیر ہے۔ ۸۸۔ دس چھوٹی سورتوں کی تفسیر؛ سید مرتضی حسین فاضل؛ (۱۹۸۷م) ۸۹۔ تفسیر سورہ کوثر؛ سید مرتضی حسین بن قاسم نقوی لاہوری لکھنوی (۱۹۸۸م؛ ۱۴۰۷ق) لاہور خطی نسخہ۔ ۹۰۔ ترجمہ البیان فی تفسیر القرآن؛ (آیۃ اللہ العظمی خوئی ) مترجم شیخ محمد شفا نجفی؛ اسلام آباد، جامعہ اہل بیت، (۱۴۱۰ق؛ ۱۹۸۹م؛ صفحات: ۵۳۴ (۷۴)۔ * لاہور؛ جامعہ اہل بیت اسلام آباد، عظمت برادر پرنٹرز (۱۴۱۰ق؛ ۱۹۸۹م)(۷۵)۔ ۹۱۔ عیون العرفان فی تفہیم القرآن؛ علامہ محمد حسین نجفی (۱۹۹۰م)سرگودہا، مکتبۃ المبلغ؛ صفحات: ۵۶؛ سورہ حمد اور سورہ بقرہ کی چند آیات کی تفسیر۔ ۹۲۔ ترجمہ قلب قرآن (تفسیر سورہ یاسین)؛ سید محمد دستغیب شیرازی؛ مترجم مولانا محمد ریاض قدوسی، لاہور، ولی العصر ٹرسٹ؛ ۱۴۱۱ق؛ ۱۹۱۹۱م ؛ صفحات: ۲۶۹(۷۶)۔ ۹۳۔ احسن الحدیث؛ طالب جوہری؛ لاہور، امام بارگاہ باب العلم (۱۹۹۶۔ ۲۰۰۲م) جلد ۱ میں سورہ فاتحہ کے علاوہ سورہ بقرہ کی ۸۶ آیات (۷۷)کی تفسیر کی گئی ہے۔ جلد ۲ میں سورہ بقرہ کی آیت ۸۷ تا ۱۷۹کی تفسیر پیش کی گئی ہے (۷۸)۔ ۹۴۔ البیان (تفسیر سور فاتحہ) محمد فضل حق؛ کراچی؛ جامعہ تعلیمات اسلامی؛ صفحات: ۱۷۶ (۷۹)۔ سورہ یوسف کی بھی بارہویں اور تیرہویں صدی قمری کے نوشتہ جات سے تفسیر کی گئی ہے۔ یہ خطی نسخہ گنج بخش کتابخانہ میں (شمارہ:۱۷۹۷) موجود ہے (۸۰)۔ ۹۵۔ تفسیر و تشریح آیہ ’’اصطفی‘‘ اور آل عمران کے معانی؛ مظہر علی اظہر بی. اے. ایڈوکیٹ ؛ لاہور؛ امامیہ کتب خانہ؛ صفحات: ۲۴؛ تفسیر آیۂ ۳۳، ۴۳ سور آل عمران (۸۱)۔ ۹۶۔ انوار القران؛ (۸۲) مولانا مشتاق حسین شاہدی؛ کراچی؛ قرآن کریم کے تیرہ سوروں (فاتحہ ،قد، زلزال، تکاثر، ماعون، والعصر، فیل، قریش، کوثر، اخلاص، فلق، الناس، اللھب) کی تفسیر ہے (۸۳)۔ ۹۷۔ انوار القرآن (سور ہ البقرہ) مولانا اظہار الحسنین؛ لکھنو؛ صفحات: ۶۷۲ (۸۴) با متن عربی وتفسیر و ترجمہ (۸۵)۔ ۹۸۔ سورہ یاسین؛ مولانا رضی جعفر؛ کراچی؛ احمد بک ڈپو؛ صفحات: ۴۸۔ ۹۹۔ تکملۃ تفسیر ترجمان القرآن بلطایف البیان (سورہ مریم تا سورہ تحریم) مولوی ذوالفقار احمد نقوی بھوپالی؛ آگرہ مفید عام۔ ۱۰۰۔ تفسیر سورۃ البلد؛ مولوی ذوالفقار احمد نقوی بھوپالی؛ آگرہ مفید عام۔ ۱۰۱۔ تفسیر القرآن (سور ۂ بقرہ کی تفسیر تبلیغی)مولوی ذوالفقار احمد نقوی بھوپالی؛ لکھنو؛ صدیق بک ڈپو۔ ۱۰۲۔ تفسیر اساس البیان؛سید علی صفدر، راولپنڈی، ہمدرد پریس مجلدات:۲؛ قرآن کریم کے ۳۸ سوروں کی تفسیر (۸۶)۔ ۱۰۳۔ سور فاتحہ مترجم منظوم (مع فوائد) حیدری، حیدر آباد دکن؛ حیدری (۸۷)۔ ۱۰۴۔ سات سورتیں مع ترجمہ و تفسیر؛ فرمان علی، حیدر آباد دکن؛ مطبع حیدری؛ با متن عربی (۸۸)۔ ۱۰۵۔ تفسیر سورہ ھل آتی؛ سید امیر معز الدین حیدر آبادی (۸۹)۔ ۱۰۶۔ تفسیر سورہ یاسین؛ آیت اللہ حسین مظاہری ؛ مترجم افتخار حسین نقوی؛ کراچی ، مکتبۃ الرضا؛ ۴۴ فصل؛ صفحات: ۶۴۲ (۹۰)۔ ۱۰۷۔ قرآن مجید کی چند سورتوں کا مطلب (قرآن کریم کی ۲۰ سورتوں کا ترجمہ) سید محمد زکی؛ لاہور؛ زرین آرٹ؛ صفحات: ۹۶ ۱۰۸۔ تفسیر سورہ یوسف؛ راجہ امداد علی خان؛ تفسیر سورہ یوسف؛ نقطہ کے بغیر۔ ۱۰۹۔ انوار الآیات؛ سید مرتضی حسین صدرالافاضل؛ لاہور ؛ یہ کتاب سورہ حجرات ۴۹ کی مختصر تفسیر پر مشتمل ہے (۹۱)۔ ۱۱۰۔ انوار الفرقان؛ مولانا مشتاق حسین شاہدی؛ کراچی صفحات: ۱۷۵؛ یہ کتاب قرآن کریم کی تیرہ سورتوں کی تفسیر ہے(۹۲)۔ بعض پاروں کی تفسیر ۱۱۱۔ پارہ عم؛ منظوم؛ غلام مرتضی جنون آبادی؛ بمبئی ، محمدی پریس ۱۲۶۸ق؛ ۱۸۵۲م (۹۳)۔ ۱۱۲۔ تفسیرپارہ اول ؛ سید غضنفر علی بی.اے. دہلی؛ ۱۹۲۳م؛ ترجمہ منظوم پارہ اول۔ ۱۱۳۔ اجزأ من تفسیرالقرآن؛ السید حسن بن قلب عابد قلب حسنین ولی محمد حسین الجالی الکھنوی (۱۲۸۲ق۔۱۳۴۸ق؛ ۱۸۶۳م۔ ۱۹۲۹م (۹۴)۔ ۱۱۴۔ تفسیر پارہ الم؛ سید غضنفر علی بی.اے. دہلی(۹۵) ۱۹۳۲م؛ منظوم (۹۶)۔ ۱۱۵۔ تفسیر پارہ ۳۰؛ مولانا سید قاسم رضا نسیم امرہوی (۱۴۱۰ق) خیر پور؛ مہران بک سنٹر۔ ۱۱۶۔ تفسیر نور (منظوم) سید غضنفر علی ؛ دہلی؛ ۱۳۵۱ق؛ ۱۹۳۲م۔ عربی متن کے ہمراہ؛ (۹۷) * دہلی،۱۹۴۲م (۹۸)۔ ۱۱۷۔ انوارالقرآن؛ سید راحت حسین بن سید ظاہرحسین الرضوی الہندی الکوپال پوری الھیکپوری (۱۲۷۹ق۔۱۳۷۵ق؛ ۱۸۷۸۔ ۱۹۵۶م) کھجوا، مطبع اصلاح ۱۳۵۷ق؛ ۱۹۳۸م۔ یہ قرآن کریم کی تفسیر ہے جسے مصنف نے گیارہویں پارے تک انجام دیا اور اس کے بعد ان کی رحلت ہو گئی۔ ان کے بعد ان کے فرزند سید علی نے ان کے کام کو جاری رکھا اور اس کام کو پارہ ۲۳ تک پہنچایا۔ اس کتاب کا مقدمہ اور سورہ فاتحہ، بقرہ اور آل عمران کی تفسیر چھپی ہے۔ (۹۹) ۱۱۸۔ انوارالقرآن (تفسیر پارہ ۳۰) ڈاکٹر بشارت احمد؛ لاہور: پاکستان؛ احمدیہ انجمن اشاعت اسلام؛ ۱۳۷۵ق؛ ۱۹۵۶م صفحات : ۲۸۸۔* چاپخانہ ہاکیلانی ۱۳۵۳ق؛ صفحات: ۲۳۳۔ (۱۰۰) ۱۱۹۔ الکہف و الرقیم فی شرح بسم اللہ الرحمن الرحیم؛ عبدالکریم جیلی؛ ترجمہ محمد تقی حیدر، لاہور الکتاب؛ ۱۹۷۷م (۱۰۱) * لاہور الکتاب؛ ۱۹۸۴م؛ صفحات: ۶۱۴؛ عربی متن کے ہمراہ۔ (۱۰۲) ۱۲۰۔ تفسیر یوسفی : پارہ: ۳۰؛ علامہ سید یوسف حسین نجفی امروہوی؛ میرٹ؛ احسن المطابع۔ ۱۲۱۔ تفسیر قرآن؛ حمد رضا لاہر پوری؛ یہ اثر تین پاروں کی تفسیر ہے۔ (۱۰۳) ۱۲۲۔ قرآن مبین؛ ڈاکٹر؛ محمد حسن رضوی؛ کراچی؛ میزان اسلامک سنٹر؛ یہ قرآن کریم کے انیس پاروں کی تفسیر ہے۔ تفسیر آیات یا تفسیر موضوعی ۱۲۳۔ الناسخ و المنسوخ؛ شیخ محمد بن ابو طالب (۱۶۸۴۔۱۷۶۰م؛ ۱۱۰۳۔ ۱۱۸۰ق) ۱۲۴۔ ذریعۃ المغفرۃ؛ مولانا ذاکر علی جونپوری (۱۷۹۱م؛ ۱۲۱۱ق) یہ اثر قرآن کریم کی بعض آیات کی تفسیر ہے۔ ۱۲۵۔ کشف الغطاء عن وجوہ آیات ھل آتی؛ مولانا سید رجب علی دہلوی؛ کوہ نور (۱۸۴۶م؛ ۱۲۶۶ق) یہ اثر سورہ ھل آتی کی تفسیر ہے اور اس کے ضمن میں فضایل اہل بیت(ع) بیان ہوئے ہیں۔ ۱۲۶۔ تفسیر آیۂ ’’انک لعلی خلق عظیم‘‘؛ مولانا محمد باقر دہلوی (۱۸۵۷م)دہلی۔یہ اثراخلاقی موضوعات اور اخلاق پیغمبر کی تشریح ہے۔(۱۰۴) * دہلی؛ صفحات: ۱۶۰؛ اس اثر میں جناب محمد سالم بخاری کے آیۂ تطہیر کے بارے میں اشعار نقل ہوئے ہیں۔ * دہلی، مطبع یوسفی(۱۸۸۰م؛ ۱۳۰۰ق)۔(۱۰۵) ۱۲۷۔ ظل ممدود؛ سید ابراہیم بن محمد تقی لکھنوی (۱۸۸۷م؛ ۱۳۰۷ق) یہ اثر سورہ ھود؛ یوسف؛ اور کہف کی تفسیر ہے۔ (۱۰۶) ۱۲۸۔ ’’خمسۃ متحیرۃ‘‘ قول مولوی سلامت اللہ؛ مولانا علی حسین زنگی پوری (۱۸۹۰م؛ ۱۳۱۰ق) یہ اثر سورہ قدر کی تفسیر ہے۔ ۱۲۹۔ مفید المستبصر؛ مولانا میرزا رضا علی؛ لکھنو، مطبع اثنا عشر(۲۳شوال۱۳۱۲ق۔ ۱۸۹۲م) صفحات: ۳۲؛ یہ اثر آیۂ’’ محمد رسول اللہ ...علی الکفار‘‘ کی تفسیرہے۔ ۱۳۰۔ ایجاز التحریر فی آیۂ التطہیر؛ سید ناصر بن مظفر حسین جونپوری (۱۸۹۳م؛ ۳ ۱ ۳ ق ) (۱۰۷)اس اثر میں آیۂ تطہیر کے ضمن میں اہل بیت اطہار 239 کے فضائل بیان ہوئے ہیں۔(۱۰۸) ۱۳۱۔ در بے بہا؛ تاج العلماء سید علی محمد لکھنوی (۱۳۱۲ق؛ ۱۸۹۴م) لکھنو؛ مطبع اثنا عشری (۱۳۱۰ق) اس اثر میں قرآنی آیات سے اہل بیت اطہار 239 کے اوصاف بیان کیے گئے ہیں۔ ۱۳۲۔ حواشی القرآن؛ تاج العلماء سید علی محمد لکھنوی(۱۳۱۲ق؛ ۱۸۹۴م) مذکورہ حواشی، سر سید احمد خان کی ٓراء کا جواب ہیں۔ ۱۳۳۔ التطہیر، قاضی فقیر علی عاقل انصاری، لاہور، اردو اخبار پریس،۱۹۰۲م؛ ۱۳۲۱ق؛ صفحات: ۷۴۔ اس اثر میں ۲۵ دلائل کی روشنی میں یہ ثابت کیا گیا ہے کہ آیۂ تطہیر کا شان نزول پنجتن پاک 239 ہیں۔ ۱۳۴۔ برہان البیان؛ مولاناعلامہ ابو القاسم لاہوری (۱۹۰۵م؛ ۳۲۴ق)(۱۰۹) ۱۳۵۔ ازہار التنزیل، سید محمد محسن زنگی پوری (۱۸۴۶۔۱۹۰۷م) نواب محمد علی خان، لکھنو، نظامی پریس، صفحات: ۲۰۔ اس اثر میں ایسی ۵۸ قرآنی ایات کا ترجمہ کہ جن میں اسلام کا کلمہ استعمال ہوا ہے۔ ۱۳۶۔ تفسیر ھل آتی؛ مولانا سید اکبربن سلطان العلماء ( ۱۹۰۸م؛ ۱۳۲۷ق)۔ ۱۳۷۔ آیات جلی فی شأن مولانا علی ؛ آغا عبد علی بن بندہ علی قزلباش دہلوی، مطبع یوسفی، (۱۹۱۰م؛ ۱۳۳۰ق) صفحات: ۵۶۰۔ اس کتاب میں تقریبا ۴۰۰ آیات سے امیر المومنین حضرت علی ۔ کے فضائل لائے گئے ہیں۔ (۱۱۰) ۱۳۸۔ کشف حقیقت یعنی تفسیر آیت ساق؛ خواجہ غلام حسنین (۱۳۵۶ق) لاہور، رفاہ عام پریس(۱۹۱۱م)صفحات: ۲۴۔ ۱۳۹۔ اتفاق البرہان، مولانا محمد علی طبسی حیدر آبادی (۱۹۸۱۱م؛ ۱۳۳۱ق) یہ اثر آیۂ معراج کی تفسیر ہے۔(۱۱۱) ۱۴۰۔ تاویل المحکم فی متشابہ نصوص الحکم؛ سید حسن امروہوی، لکھنو؛ ۱۹۱۲م؛ ۱۳۳۲ق؛ صفحات: ۵۷۸۔(۱۱۲) ۱۴۱۔ تفسیر اینما؛ غلام حسنین کنتوری (۱۹۱۷م؛ ۱۳۳۷ق) یہ اثر آیۂ شریفۂ اینما تولوا فثم ... کی تفسیر ہے۔ ۱۴۲۔ رسالۃ اعظم المطالب فی آیات المناقب؛ سید احمد حسین بن ابراہیم علی امروہوی (۱۹۱۸م؛ ۱۳۳۸ق) اس اثر میں اہل سنت کی کتب سے امام علی ۔ کے فضائل ومناقب اکٹھے کیے گئے ہیں۔ ۱۴۳۔ التنویر؛ مولانا سید حسن عباس موسوی، لکھنو؛ (۱۹۲۱م؛ ۱۳۴۱ق) یہ اثر قاضی نور اللہ شوشتری کی آیت تطہیر کی تفسیر (۱۰۱۹ق) کا ترجمہ ہے اور اس میں عربی متن بھی ہمراہ ہے۔ (۱۱۳) ۱۴۴۔ آیات فضائل ،مولانا محمد تقی (۱۹۲۱م؛ ۱۲۳۱۴ق) یہ اثر ۴ جلدوں میں ہے اور فضائل اہل بیت اطہار (ع) کی آیات کی تفسیر پر حاوی ہے۔ (۱۱۴) ۱۴۵۔ توضیح خلافت مقربین؛ سید حیدر حسین ترمذی، امرتسر، آفتاب برقی پریس (۱۳۴۲ق؛ ۱۹۲۴م) صفحات: ۱۲۶؛ یہ اثر آیت تطہیر، انما ولیکم، سورہ الم نشرح کی تفسیر اور اولی الامر کے مصداق کے بارے میں ہے۔ (۱۱۵) ۱۴۶۔ درر سنیہ، مقرب علی خان جگرانوی (۱۹۲۵م؛ ۱۳۴۵ق) اس اثر میں امام حسین(ع) کی شہادت کا آیات قرآنی سے اثبات کیا گیا ہے۔ ۱۴۷۔ ذریعۃ النجات فی العرصات؛ ابو القاسم مقرب علی خان جگرانوی (۱۹۲۵م؛ ۱۳۴۵ق) دہلی، یوسف پریس۱۹۰۰م؛ ۱۳۲۰ق۔ صفحات: ۴۰۰۔ ۱۴۹۔ مناقب الصادقین من القران المبین؛ مقرب علی خان (۱۸۴۴۔۱۹۲۶م) یہ اثر قرآن کریم سے اہل بیت(ع) کے فضائل کے اثبات میں ہے۔ ۱۵۰۔ برہان مجادلہ فی تفسیر آیۃ مباہلہ؛ شیخ محمد اعجاز حسین محمدی بدایوانی (۱۹۳۰م؛ ۱۳۵۰ق) لکھنو اس اثر میں آیہ مباہلہ کے سبب نزول پر بحث کی گئی ہے۔ (۱۱۶) ۱۵۱۔ توضیح الرکعات عن آیات الصلاۃ؛ سید یوسف حسین نجفی امروہوی (۱۹۳۲م؛ ۱۳۵۲ق) رد بر رسالہ’’ تصدق حسین دو رکعتی ‘‘۔ ۱۵۲۔ میزان حق؛ مولانا سید محمد سبطین سرسوی (۱۹۴۷م) لاہور، دفتر البرہان، گلزار ستیم پریس؛ صفحات: ۱۴۸۔ یہ اثر آیہ ’’ولقد ارسلنا رسلنا وانزلنا معہم المیزان‘‘ کی تفسیر ہے۔ ۱۵۳۔ حقیقۃ الفتنہ؛ نواب علی رضا خان قزلباش، سیالکوت، ادارہ معارف آل محمد، انسان پریس لاہور( ۱۹۵۲م) صفحات: ۱۶؛ یہ اثر آیہ شریفہ : ’’انما اموالکم و اولادکم ... الآیہ‘‘ کی تفسیر اور ’’فتنہ ‘‘ کے کلمے کی تشریح ہے۔ ۱۵۴۔ فلسفہ محبت اہل بیت(ع) ؛ سید اقبال احمد نقوی، بنارس، الجواد بکڈپو، (۱۹۵۲م) صفحات: ۲۴۔ یہ اثر آیہ مودت کی تفسیر ہے۔ ۱۵۵۔ تفسیر انوار القرآن؛ مولانا سید راحت حسین گوپالپوری (۱۳۷۶ق؛ ۱۹۵۷م) ۔ یہ اثر سورہ فاتحہ اور سورہ بقرہ کی بعض آیات کی تفسیرہے ، نیز اس میں آزاد ترجمہ، علم صرف، ظاہری تفسیر، شیعہ اور سنی تفسیر اور انبیاء کی عصمت کے موضوعات بھی زیر بحث آئے ہیں۔ ۱۵۶۔ ذکر الثقلین ؛ سید حفاظت حسین بن ابراہیم بھکپوری ( ۱۸۹۷۔ ۱۹۶۴م) یہ اثر قرآن کریم کی آیات سے اہل بیت 239 کے فضائل ومناقب کا بیان ہے۔ ۱۵۷۔ تفسیر آیہ تطہیر مع شرایط وتاثیر؛ سید حفاظت حسین بھکپوری (۱۹۶۴م؛ ۱۳۸۴ق) کھجوا ضلع سارن؛ مطبع اصلاح،۱۹۳۱م۔ صفحات: ۷۱۔ (۱۱۷) ۱۵۸۔ تنویر فی بیان آیہ تطہیر؛ قاضی نور اللہ شوشتری شہید ثالث؛ مترجم مولانا حسن عباس، آگرہ، ۱۳۱۴ق؛ ۱۹۶۶م ) (۱۱۸) ۱۵۹۔ صراط مستقیم؛ سید حسن نواب رضوی؛ راولپنڈی؛ اکتوبر ۱۹۶۸م؛ صفحات: ۲۲۱۔ یہ اثر قرآن کریم کی ۷۴ آیات کی موضوعی تفسیر ہے۔ ۱۶۰۔ قرآن حکیم اور آخری پیامبر؛ آیۃ اللہ ناصر مکارم شیرازی کی کتاب ’’قرآن و آخرین پیامبر ‘‘ کا ترجمہ؛ مترجم ذیشان حیدر جوادی (۱۴۲۱ق) لکھنو، ۱۹۷۶م۔ ۱۶۲۔ درس آل محمد کا تعارف ،مولانا محمد اسماعیل(۱۹۷۶م) کراچی ۔ ۱۶۳۔ تفسیر خلافت؛ مولانا محمد اسماعیل دیوبندی (۱۹۷۷م؛ ۱۳۹۶ق) ،فیصل آباد، مکتب شیعہ دار التبلیغ، پاکستان الکڑیک پریس؛ صفحات: ۱۶۸۔ یہ اثر آیہ استخلاف، ولایت اور مودت کی تفسیر ہے۔ ۱۶۴۔ عید غدیر؛ خواجہ محمد لطیف انصاری (۱۹۹۷م؛ ۱۳۹۹ق) سیالکوٹ، انجمن صادقیہ اثناعشر، انصاف پریس * لاہور (۱۳۷۴ق؛ ۱۹۵۵م) صفحات: ۱۶۔ ۱۶۵۔ درس قرآن حکیم؛ مولانا سید محمد رضی، جز اول، کراچی، ادارہ نشر علوم دینیہ، انٹرنیشنل پریس (۱۹۸۲م) یہ اثر ریڈیو پاکستان سے نشر ہونے والے مصنف کے دروس کا مجموعہ ہے۔ ۱۶۶۔ میزان الایمان من آیات الفرقان؛ مولانا میرزا یوسف(۱۹۸۸م) لاہور ،نامی پریس؛ جلد اول (۱۹۸۴م) صفحات: ۷۸۶؛ جلد ۲: (۱۴۰۲ق) صفحات: ۵۳۶، اس اثر پر سید مرتضی حسین فاضل(۱۹۸۷م) نے مقدمہ لکھا ہے اور یہ اثر آیات عقاید و اعمال کی تفسیر ہے۔ ۱۶۷۔ درس قرآن، استاد مطہری، کراچی، دارالثقافہ الاسلامیہ، تیموریہ پرنٹنگ پریس (۱۴۰۷ق؛ ۱۹۸۷م) صفحات: ۳۲۸یہ اثر استاد مطہری کی کتاب درس قرآن کا ترجمہ ہے۔ ۱۶۸۔ انوار الآیات؛مولانا سید مرتضی حسین فاضل (۱۹۸۷م) لاہور، یہ اثر سورہ حجرات اور ایک سو سے زائد دیگر آیات کی تفسیر ہے۔ ۱۶۹۔ نور علی نور؛ مولانا طالب علی کرپالوی، لاہور، جعفری دار التبلیغ، معراج الدین پرنٹرز (۱۴۰۸ق؛ ۱۹۸۸م) صفحات: ۳۱۲۔ یہ اثر قرآن کریم سے حضرت علی (ع) کے فضایل کا بیان ہے۔ ۱۷۰۔ مجمع الآیات؛ ادیب اعظم سید ظفر حسین امروہوی (۱۴۰۹ق؛ ۱۹۸۸م) کراچی، شمیم بکڈپو؛ صفحات: ۶۵۶ یہ اثر بعض آیات کا ترجمہ وتفسیر ہے۔ ۱۷۱۔ علی فی القرآن ؛ مراد علی؛ جھنگ، ولی العصر ٹرست(۱۹۸۹م) لکھنو، عباس بک ایجنسی؛ صفحات: ۴۰۔ اس اثر میں اہل سنت کی کتب سے فضایل امیر المومنین ۔ کی آیات کی تفسیر کا بیان ہے۔ ۱۷۲۔ آیہ تطہیر؛ مولانا سید امیر حسین نجفی (۱۹۸۹م؛ ۱۴۰۸ق) لاہور؛ امامیہ مشن، تعلیمی پریس، صفحات: ۲۴۔ ۱۷۳۔ مہدی فی القرآن؛ سید صادق حسینی شیرازی، مترجم محمد حسین، جھنگ، ۱۴۰۹ق؛ ۱۹۸۹م) صفحات: ۲۱۹۔ یہ اثر حضرت امام مہدی (ع) کے فضائل کا قرآن سے بیان ہے۔ ۱۷۴۔ آیۃ الکرسی پیام (آسمانی توحید) یا آیۃ الکرسی پر دس تقاریر کا مجموعہ، آقای محمد تقی فلسفی؛ مترجم مولانا محمد تقی نقوی، لاہور، مصباح ٹرسٹ(۱۹۹۰م) صفحات: ۲۶۰۔ ۱۷۵۔ قرآن کا دائمی منشور؛ استاد جعفر سبحانی، مترجم سید صفدر حسین نجفی (۱۹۸۹م) لاہور، مصباح القرآن ٹرسٹ، مجلدات: ۷۔ ۱۷۶۔ اہل بیت آیہ تطہیر کی روشنی میں؛ محمد مہدی آصفی، مترجم مولانا روشن علی نجفی سلطانپوری، کراچی، دار الثقافۃ الاسلامیۃ؛ (۱۴۱۳ق؛ ۱۹۹۳م) صفحات: ۲۲۴۔ ۱۷۷۔ ترجمہ پیام قرآن؛ آیۃ اللہ مکارم شیرازی؛ مترجم سید صفدر حسین نجفی؛ لاہور، مصباح القرآن ٹرسٹ؛ مجلدات: ۳۔ ۱۷۸۔ دعوت اتحاد؛ ڈاکٹر محمد ناصر حسین نقوی؛ لاہور، ادارہ علوم الاسلام، نقوش پریس ۔ یہ اثر آیۂ قل تعالوا... الآیہ کی تفسیر ہے۔ ۱۷۹۔ تحقیق آیہ نجویٰ ؛ شیخ محمد اسحاق نجفی و میرزا محمد جعفر، کراچی۔ صفحات: ۳۰۔ (۱۱۹) ۱۸۰۔ التذکیر بآیۃ التطہیر؛ تجمل حسین گوپاموی ، مدراس۔ ۱۸۱۔ تفسیر پیام قرآن، ناصر مکارم شیرازی، مترجم شیخ محمد امین شہیدی کاشغری ۔(۱۲۰) ۱۸۲۔ صراط مستقیم؛ خادم حسین خان، گوجرہ ، مکتبہ دار التبلیغ؛ صفحات: ۳۸۔ یہ اثر آیۂ شریفہ ’’و انّ من شیعتہ لابراہیم ‘‘ کی تفسیر ہے۔ ۱۸۳۔ قرآن میں ذکر حسین؛ اس اثر میں حضرت امام حسین کے قرآن سے مناقب بیان ہوئے ہیں۔ ۱۸۴۔ قرآن واہل بیت (ع) مولانا شاد حسین گیلانی؛ لاہور، ادارہ علوم اسلامیہ ،صفحات: ۶۰۔ ۱۸۵۔ قرآن نظریہ خلافت؛ ناصر حسین فیض آبادی، لاہور، انجمن عباسیہ ،ناروال؛ سیالکوٹ(۱۲۱) ۱۸۶۔ قربی و مودت؛ پروفیسر سید زین الدین، کراچی،صفحات: ۱۴۰۔ ۱۸۷۔ توبہ؛ سید عبد اللہ دستغیب، مترجم:عابد عسکری، لاہور، امامیہ پبلیشرز، صفحات: ۹۰۔ یہ اثر آیۂ شریفہ ’’ یایہا الذین آمنوا توبوا الی اللہ توبۃ نصوحا‘‘ کی تفسیر ہے۔ ۱۸۸۔ گلشن جنت؛ علی المرغوب نقوی، لکھنو، سرفراز قولی پریس۔ اس اثر میں آیت الکرسی، ،آیت شہادت اور آیۂ الملک کے خواص اور اس کا منظوم ترجمہ پیش کیا گیا ہے۔ ۱۸۹۔ قصص الانبیاء؛ مولانا سید احمد بن رضا بن محمد نقوی، نجف اشرف، صفحات: ۲۴۸۔ ۱۹۰۔ قصہ اصحاب کہف؛ رحمت حسین قمر، دہلی، مطبع اثنا عشری ۔ یہ اثر سورہ کہف کا منظوم ترجمہ ہے۔ ۱۹۱۔ مفہوم آیہ اطاعت؛ ثاقب نقوی،لاہور، الجامعہ پیلی کیشنز؛ جامعۃ المنتظر ماڈل ٹاون، نامی پریس ۔ اس اثر میں علامہ سید نقی کی آیہ ’’ یا ایہا الذین آمنوا اطیعوا اللہ...الآیہ کے بارے میں تقریر پیش کی گئی ہے۔ ۱۹۲۔ آیہ تطہیر میں اہل بیت(ع) کا درخشان چہرہ؛ محمد فضال، شہاب الدین اشراقی؛ مترجم محمد تقی نقوی، لاہور، مصباح الہدی۔ ۱۹۳۔ آیہ مودت؛ مشتاق حسین شاہدی، کراچی، قصر مسیب رضویہ سوسایٹی؛ صفحات: ۱۴۔(۱۲۲) ۱۹۴۔ مودۃ القربی؛ کجوا، مطبع اصلاح؛ صفحات: ۳۲۸؛ اس اثر میں آیہ مودت کی تفسیر اور اس کے بارے میں ہونے والے بعض اعتراضات کا جواب پیش کیا گیا ہے۔ انگریزی تألیفات ۱۹۵۔ ترجمہ قرآن؛ سید حسین بلگرامی (۱۳۴۴ق؛ /۱۹۳۵م) ۔ ۱۹۶۔ ترجمہ وحواشی قرآن؛ بادشاہ حسین ۱۳۵۶ق؛ ۱۹۳۷م) لکھنو، مدرسۃ الواعظین ؛ ۱۳۵۰ق؛ ۱۹۳۱م۔ ۱۹۷۔ Aserene Soul؛ پروفیسر سید احتشام حسین؛ لکھنو، امامیہ مشن، ۱۹۶۶م۔ اس اثر کے عنوان کا ترجمہ ’’نفس مطمئنہ‘‘ ہوتا ہے۔ ۱۹۸۔ ترجمہ وحواشی قرآن؛ پروفیسرمیر احمد علی وفا خان (۱۳۹۶ق؛ ۱۹۷۶م) اورحجۃ الاسلام مرزا مہدی پویا (۱۳۹۳ق؛ ۱۹۷۳م)۔ ۱۹۹۔ ترجمہ تفسیر المیزان ؛ جلد ۱ تا ۹؛ علامہ سید محمد حسین طباطبائی (۱۹۸۳م) مترجم سید سعید اختررضوی (۱۴۰۰ق؛ ۱۹۸۱م) تہران، سازمان تبلیغات اسلامی ۔ (۱۲۳) ۲۰۔ ترجمہ البیان؛آیۃ اللہ العظمی خوئی (۱۹۹۲م) مترجم سید سعید اختررضوی (۱۴۰۰ق؛ ۱۹۸۱م)۔ ۲۰۱۔ ترجمہ قرآن؛ ایم شاکر؛ قم؛ انصاریان پبلیکیشنز؛ صفحات: ۶۴۳۔ عربی تألیفات ۲۰۲۔ حاشیہ تفسیر بیضاوی؛ ملا سید طاہر بن رضی الدین ہمدانی (۱۴۷۵۔۱۵۴۵م) یہ اثر خطی نسخہ ہے ۔ ۲۰۳۔ تفسیر سواطع الالہام؛ ابو الفیض فیضی (۱۵۴۷۔ ۱۵۹۵م )یہ اثر نقطے کے بغیر تفسیر ہے۔ ۲۰۴۔ حاشیہ تفسیر بیضاوی؛ دو جلد؛ قاضی سید نور اللہ شوشتری (۱۵۴۹۔۱۶۱۰م)۔ ۲۰۵۔ تفسیر سورہ اخلاص؛ سید ابو المعالی بن قاضی نور اللہ شوشتری (۱۰۰۴۔۱۰۴۶ق؛ ۱۵۸۵۔ ۱۶۲۷م) یہ نسخہ خطی ہے۔ ۲۰۶۔ انوارالقرآن؛ شیخ غلام نقشبندی لکھنوی( م:۱۱۲۶ق؛ ۱۷۰۷ق) (۱۲۴) ۲۰۷۔ تفسیر سورۃ الحشر؛ شیخ محمد علی حزین بن (۱۱۰۳۔۱۱۸۰ق؛ ۱۶۸۴۔۱۷۶۱م) ۲۰۸۔ تفسیر روائع القرآن؛ مفتی سید محمد عباس لکھنوی (۱۸۸۹۔ ۱۸۹۰م) یہ اثر ان آیات کی تفسیر ہے جو اہل البیت 239 کی شان میں نازل ہوئیں۔ ۲۰۹۔ احسن القصص ( تفسیر سورہ یوسف ) سید علی محمد بن سلطان العلماء السید محمد بن السید دلدار علی النقوی النصیر آبادی الکھنوی مشہور بہ تاج العلماء (۱۲۶۰ق؛ ۱۸۴۴م ) لکھنو؛ ہندوستان ( م: ۱۳۱۲ق؛ ۱۸۹۲م) عظیم آباد ؛ بیہار ہند؛ صبح الصادق: ۱۳۰۵ق؛ ۱۸۸۶م) چاپ سنگی؛ صفحات: ۸۱۲۔ یہ کتاب ۱۳۸۸ق میں نجف اشرف میں چھپی۔ (۱۲۵) ۲۱۰۔ امالی؛ سید حسین دلداری، ہندی فرزند سید دلدار علی ۱۲۷۳ق؛ ۱۸۵۴م) اس کتاب میں سورحمد،توحید اور دہر کے ساتھ ساتھ چند سورہ بقرۃ کی چند آیات کی بھی تفسیر پیش کی گئی ہے۔ (۱۲۶) ۲۱۱۔ الامالی فی التفسیر ؛ حسین بن علی نصیرآبادی ، رضوی، لکھنوی، معروف بہ سید العلماء؛ ۱۲۷۳ق؛ ۱۸۵۴م) (۱۲۷) ۲۱۲۔ روائح البیان فی فضایل امناء الرحمن؛ مغنی کبیر سید عباس شوشتری (۱۳۰۶ق۱۸۸۷م) لکھنو؛ مطبع جعفری؛ ۱۲۷۷ق؛ ۱۸۵۸م) صفحات: ۸۰۳۔ یہ اثر فضیلت اہل بیت (ع) کی آیات کی تفسیر میں مہم ترین اثر شمار ہوتا ہے۔ ۲۱۳۔ ینابیع الابرار؛ مولانا محمد تقی (۱۲۹۸ق؛ ۱۸۸۱م) ۲ جلد۔ ۲۱۴۔ تفسیر احسن القصص؛ سید علی بن محمد بن سید محمد (۱۳۱۲ق؛ ۱۸۹۴م) عظیم آباد،صبح صادق، ۱۳۰۵ق؛ ۱۸۸۶م) ۲۱۵۔ ینابیع الابرار؛ مولانا سید محمد ابراہیم (۱۳۰۷ق؛ ۱۸۹۰م؛ مجلداٹ:۳۔ (۱۲۸) ۲۱۶۔ مصباح البیان، تفسیر سور الرحمن؛ سید محمد محسن زنگی پوری (۱۸۴۶ق؛ ۱۹۰۷م) (۱۲۹) یہ نسخہ خطی ہے۔ ۲۱۷۔ تفسیر آیات الاحکام؛ مولانا محمد ہارون؛ زنگی پوری۔ اس کتاب کا خطی نسخہ مدرسہ الواعظین لکھنو کے کتابخانہ میں موجود ہے۔ (۱۳۰) ۲۱۸۔ الامالی التفسیریہ؛ سید محمد تقی الغفران مآب؛ یہ نسخہ خطی ہے۔ کتابخانہ سید آقا مہدی کراچی۔ ( ۱۳۱) فارسی تألیفات ۲۱۹۔ سراکبر؛ تفسیر سورہ والفجر؛ مولانا رجب علی دہلوی؛ (۱۲۸۶ق) لاہور، کوہ نور، ۷ ۶ ۲ ق ؛ ۱۸۴۸م)۔ ۲۲۰۔ جواب سوال دربارہ حضرت زہرا؛ سید حسین بن سید دلدار علی غفران مآب (۱۲۷۲ق؛ ۱۸۵۳م) صفحات: ۳۸۔ اس خطی نسخے میں ثابت کیا گیا ہے کہ حضرت زہرا (ع) بھی آیہ تطہیر کا مصداق ہیں اور آیہ تطہیر میں ’’عنکم ‘‘ کا خطاب مردوں کیلئے مخصوص نہیں ہے۔ ۲۲۱۔ تفسیر سورہ ہای الحمد، البقرہ، ہل اتی اور توحید؛ سید العلماء سید جسین بن سید دلدار علی (۱۷۹۶۔۱۸۵۶م) یہ اثر خطی نسخہ ہے۔ ۲۲۲۔ تفسیر لوامع التنزیل؛ علامہ ابو القاسم لاہوری (۱۳۲۴ق) مجلدات: ۱۴۔ جلد ۱: لاہور، گلشن رشیدی پریس(۱۳۰۲ق؛ ۱۸۸۳م) جلد۲ :لاہور،سلطانی پریس، (۱۳۰۳ق) صفحات: ۵۲۰۔ جلد ۳: لاہور، سیفی پریس (۱۳۰۲ق) صفحات: ۵۲۰۔ جلد ۴: لاہور، اسلامیہ، ۱۳۱۸قصفحات: ۶۲۴۔ جلد ۸: لاہور، احسن المطابع (۱۳۱۴ق) صفحات: ۴۸۲۔ جلد ۱۳: رفاہ عام (۱۳۲۵ق) صفحات: ۵۰۶۔ جلد ۱۴: (۱۳۲۶ق) صفحات: ۵۲۸۔ (۱۳۲) ۲۲۳۔ انوارالیوسفی؛السیدالمفتی میرمحمدعباس الموسوی التستری الکھنوی (م: ۱۳۰۶ق؛ ۷ ۸ ۸ ۱ م ) ۔ یہ کتاب سورہ یوسف کی تفسیر ہے۔ (۱۳۳) ۲۲۴۔ تفسیر آیات موضوعی؛ امروہہ، ریاضی پریس؛ ۱۳۲۴ق؛ ۱۹۰۵م۔ صفحات: ۴۲۰۔ یہ اثر قرآن کریم کی الف، ب کی ترتیب سے موضوعی تفسیر ہے۔ ۲۲۵۔ تفسیر الآیات؛ مولانا سید اعجاز حسین امروہوی (۱۳۴۰ق؛ ۱۹۲۱م) امروہہ، ریاضی پریس، صفحات: ۴۲۰۔ ۲۲۶۔ حبل المتین و خلاصہ تفسیر منہج الصادقین؛ شیخ محمد حافظ نجفی بلتستانی، مجلدات: ۳؛ لاہور، رضوان پریس، ۱۹۹۱م؛ صفحات: ۳۰۴۔ ۲۲۷۔ شخصیت حضرت زہرا در قرآن از نظر تفاسیر اہل سنت؛ محمد یعقوب بشویی پاکستانی۔ یہ اثر خطی نسخہ ہے۔ سندھی تألیفات ۲۲۸۔ ترجمہ قرآن؛ میر حسن خان تالپور، میر بھٹورو، ضلع ٹھٹھہ؛ ۱۹۱۱م۔ ۲۲۹۔ ترجمہ وحواشی قرآن؛ قاری امان اللہ۔ یہ اثر حافظ فرمان علی کے اردو ترجمے کا سندھی ترجمہ ہے۔(۱۳۳۴ق؛ ۱۹۱۴م) ۲۳۰۔ ضیاء الایمان تفسیر القرآن؛ محمد خان لغاری؛ مجلدات:۲۔ پشتو تألیفات ۲۳۱۔ ترجمہ قرآن؛ مولانا سید جعفر حسین استرزئی پایان؛ پیشاور۔ گجراتی تألیفات ۲۳۲۔ ترجمہ وتفسیر قرآن؛ حاجی غلام علی کاتھیاواری۔ اس اثر کے کئی ایڈیشن چھپ چکے ہیں۔ بلتی تألیفات ۲۳۳۔ ترجمہ قرآن. مولانا محمد یوسف حسین آبادی ؛ سکردو؛ بلتستان بک ڈپو؛ ۱۹۹۵م؛ صفحات: ۱۲۰۸۔ (۱۳۴) حواشی و حوالہ جات (۱) بزرگ بن شہریار، عجائب الہند، ہالینڈ، لائیدن، ۱۸۸۳۔ ۱۸۸۶ میلادی، ص ۳؛ ڈاکٹر جمیل جالبی، تاریخ ادب اردو، لاہور، مجلس ترقی ادب، ۸۴۔۱۹۸۲ میلادی،ج ۳ ، حصہ اول، ص ۶۷۵ و نقوی جمیل ، اردو تفاسیر، مقتدرہ قومی زبان اسلام آباد، ۱۹۹۲ میلادی، ص ۲۱، بنقل از تاریخ مسلمانان پاک و ہند، ص ۱۰۷۔ (۲) محمد عالم مختار حق؛ فہرست تراجم و تفاسیر قرآن مجید ، شمارہ ۳؛ سیارہ ڈائجسٹ (قرآن نمبر)، لاہور ۱۹۷۰م، ص ۷۵۔ (۳) برصغیر میں اسلوب تفسیر اور علمائے امامیہ کی تفسیریں؛ علامہ سید مرتضی حسین فاضل ،لاہور ،سازمان امامیہ پاکستان، ۱۴۰۹ق ،ص۱۵۔ (۴) جمیل نقوی، اردو تفاسیر ،ایضا؛ ص ۵۵۔ (۵) انجمن ترقی اردو پاکستان ، قاموس الکتب اردو ،کراچی ، انجمن ترقی اردو ،۱۹۷۴م ،ص۵۶؛ بنقل از فہرست کتابخانہ شخصی مولوی عبد الحق و دکتر ابو القاسم راد فرد وکتاب شناسی ترجمہ ہای قرآن بہ زبانہای خارجی؛ مرکز باز شناسی اسلام و ایران، تہران، انتشارات باز ۱۳۸۲ش، ص۱۱۵۔ (۶) محمد عالم مختار حق؛ فہرست تراجم و تفاسیر قرآن مجید،ایضا، شمارہ ۳، ص۴۹۵۔ (۷) فہرست کتابخانہ آصفیہ۔ (۸) نقوی جمیل، اردو تفاسیر ،ایضا؛ ص۴۶ و ڈاکٹر احمد خان، نظر ثانی سید عبد القدس ہاشمی؛ قرآن کریم کے اردو تراجم (کتابیات) اسلام آباد،مقتدرہ قومی زبان؛ ۱۹۸۷م ص ۱۰۱ و ۱۶۲۔ (۹) محمد مسعود احمد؛ اردو تراجم و تفاسیر (تاریخی تجزیہ و تحلیل) مجلہ فکر و نظر،اسلام آباد، دسمبر ۱۹۷۴م؛ص ۳۳۲؛ و محمد عالم مختار حق ، فہرست تراجم و تفاسیر قرآن مجید، ایضا، ص۸۲۔ (۱۰) عصمت بنیارق و خالدارن،کتابشناسی جہانی ترجمہ ہا و تفسیرہای چاپی قرآن مجید بہ شصت وپنج زبان،ایضا؛ ص ۹۴ و انجمن ترقی اردو، قاموس الکتب اردو،ایضا،ص ۳۔ (۱۱)نقوی جمیل، اردو تفاسیر ،ایضا؛ ص ۴۵و محمد مسعود احمد، اردو تراجم و تفاسیر ایضا؛ ص ۳۳۴و محمد عالم مختار حق فہرست تراجم و تفاسیر قرآن مجید ؛ ایضا، ص ۸۹۔ ( ۱۲) محمد مسعود احمد ،اردو تراجم و تفاسیر ایضا، ص ۳۳۵۔ (۱۳) دکتر ابو القاسم راد فرد ،کتابشناسی ترجمہ ہای قرآن بہ زبانہای خارجی؛ مرکز باز شناسی اسلام و ایران، تہران ، انتشارات باز ۱۳۸۲ش،ص ۴۶۔ (۱۴) بکائی محمد حسین؛ کتابنامہ بزرگ قرآن کریم، تہران، دفتر کتابنامہ، ج۲، ص ۶۲۱؛ بنقل از دائرۃ المعارف اسلامی ۵۲۱؍ ۱۳۲۳ (۱۵) نقوی سید شہوار حسین؛ برصغیر میں شیعہ تالیفات؛ قم، دلیل ما، ۱۳۸۴ش ،صفحات ۵۸۴۔ (۱۶) نقوی، عارف حسین؛ برصغیر میں قرآن کا مطالعہ ، مجلہ فکر ونظر، اسلام آباد، ادارہ تحقیقات اسلامی؛ بین الاقوامی یونیورسٹی، برصغیر میں قرآن کے مطالعہ پر خصوصی ایڈیشن؛ ج۳۶؛ شمارہ ۳۔۴؛ رمضان ذی الحجہ۱۴۱۹ق ،محرم صفر ۱۴۲۰ق ۔ جنوری،مارچ ،اپریل،جون ۱۹۹۹م ص، ۱۲۲؛ و حسین عارف نقوی، برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبو عہ تصانیف اور تراجم، مرکز تحقیقات فارسی ایران و پاکستان اسلام آباد،۲جلد، ۱۴۱۸ق۱۹۹۷م۱۳۷۶ش، ص۳ ۔ (۱۷) عصمت بنیارق و خالدارن،کتابشناسی جہانی؛ ترجمہ ہا و تفسیرہای چاپی قرآن مجید بہ شصت وپنج زبان، ترجمہ و نگارش آصف فرات، بنیاد پژوہشہای اسلامی آستان قدس رضوی، مشہد ۱۳۷۳ش ،ص۹۷؛ دکتر احمد خان، ترجمہ ہای قرآن بہ زبان اردو (کتاب شناسی) ایضا، ص ۲۱۹، دکتر ابو القاسم راد فرد،کتاب شناسی ترجمہ ہای قرآن بہ زبان ھای خارجی، ایضا، ص۵۳ و عارف حسین نقوی، برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ،ایضا، ص ۳ ۔ (۱۸) نقوی جمیل، اردو تفاسیر،ایضا، ص۵۶۔ (۱۹) محمد عالم مختار حق، فہرست تراجم و تفاسیر قرآن مجید،ایضا، ص ۸۹۔ ( ۲۰) محمد مسعود احمد، اردو تراجم و تفاسیر؛ ایضا، ص ۴۵۹۔ (۲۱)انجمن ترقی اردو، قاموس الکتب اردو،ایضا، ص۳۵؛و محمد مسعود احمد، اردو تراجم و تفاسیر،ایضا، ص ۳۸۹۔ (۲۲) دکتر احمد خان، ترجمہ ہای قرآن بہ زبان اردو (کتابشناسی) ایضا، ص۱۸۳، عصمت بنیارق و خالدارن ،کتاب شناسی جہانی ترجمہ ہا و تفسیرہای چاپی قرآن مجید بہ شصت وپنج زبان ؛ ایضا،ص ۹۵ و دکتر ابو القاسم راد فرد ،کتاب شناسی ترجمہ ہای قرآن بہ زبانہای خارجی،ایضا، ص۴۸، ۴۹؛ و محمد عالم مختار حق، فہرست تراجم و تفاسیر قرآن مجید، ایضا، ص ۸۷و عارف حسین نقوی، برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۳۔ (۲۳) نقوی سید شہوار حسین؛ برصغیر میں شیعہ تالیفات؛ قم، دلیل ما، ۱۳۸۴ش ،صفحات ۳۶۰۹۔ ( ۲۴) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۳۔ ( ۲۵) نقوی سید شہوار حسین؛ برصغیر میں شیعہ تالیفات؛ قم، دلیل ما، ۱۳۸۴ش ،صفحات ۳۶۰۹۔ ( ۲۶) نقوی حسین عارف؛ برصغیر میں قرآن کا مطالعہ ، مجلہ فکر ونظر، اسلام آباد، ادارہ تحقیقات اسلامی؛ بین الاقوامی یونیورسٹی، برصغیر میں قرآن کے مطالعہ پر خصوصی ایڈیشن؛ ج۳۶؛ شمارہ ۳۔۴؛ رمضان ذی الحجہ۱۴۱۹ق ،محرم صفر ۱۴۲۰ق جنوری،مارچ ،اپریل،جون ۱۹۹۹م ص، ۱۲۲۔ (۲۷) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۳۔ (۲۸) عصمت بنیارق و خالدارن،کتابشناسی جہانی؛ ترجمہ ہا و تفسیرہای چاپی قرآن مجید بہ شصت وپنج زبان، ایضا، ص ۹۷؛ و نقوی؛ جمیل؛ اردو تفاسیر ؛ ایضا، ص ۸۸؛ و دکتر ابو القاسم راد فرد؛ کتابشناسی ترجمہ ہای قرآن بہ زبانہای خارجی؛ ایضا، ص۴۷؛ و محمد مسعود احمد؛ اردو تراجم و تفاسیر؛ ایضا، ص۳۸۵۔ (۲۹) محمد عالم مختار حق، فہرست تراجم و تفاسیر قرآن مجید،ایضا، ص ۸۹۔ (۳۰)نقوی جمیل، اردو تفاسیر،ایضا، ص۶۰؛ انجمن ترقی اردو، قاموس الکتب اردو، ایضا، ص۶۰۔ (۳۱)نقوی جمیل،اردو تفاسیر ،ایضا، ص۴۷؛ دکتر احمد خان ،ترجمہ ہای قرآن بہ زبان اردو (کتاب شناسی) ایضا، ص۷۱، دکتر ابو القاسم راد فرد ،کتابشناسی ترجمہ ہای قرآن بہ زبانہای خارجی؛ ایضا، ص ۲۷؛ محمد عالم مختار حق ؛ فہرست تراجم و تفاسیر قرآن مجید، ایضا، ص ۸۳؛ بکائی محمد حسین؛ کتابنامہ بزرگ قرآن کریم، تہران، دفتر کتابنامہ، ج۱، ص ۳؛ بنقل بنقل از الذریعہ ج۱، ص ۸؛ معجم مولفی الشیعہ ۴۴۳؛ ودفتر فنوار فہرست کتب فن تفسیراہل تشیع،مجلہ توحید اردو ج ۲ شمارہ شمارہ ۲۱۵۶؛ ، فہرست آثار چاپی شیعہ در شبہ قارہ بخش اول۱۱ و نقوی عارف حسین ؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۳۔ (۳۲) نقوی ،جمیل ،اردو تفاسیر ،ایضا ،ص ۴۳و انجمن ترقی اردو ، قاموس الکتب اردو ،ایضا ،ص ۲۱۔ (۳۳) محمد مسعود احمد، اردو تراجم و تفاسیر؛ ایضا، ص ۴۶۰۔ ( ۳۴) محمد عالم مختار حق، فہرست تراجم و تفاسیر قرآن مجید،ایضا، ص ۹۰۔ (۳۵) عصمت بنیارق و خالدارن،کتابشناسی جہانی؛ ترجمہ ہا و تفسیرہای چاپی قرآن مجید بہ شصت وپنج زبان، ایضا، ص ۱۰۰۔ (۳۶) دکتر ابو القاسم راد فرد ،کتاب شناسی ترجمہ ہای قرآن بہ زبانہای خارجی؛ ایضا، ص ۵۷وکتابخانہ مرکز تحقیقات اسلامی اسلام آباد . (۳۷) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۳۔ ( ۳۸) محمد مسعود احمد، اردو تراجم و تفاسیر؛ ایضا، ص ۳۸۹۔ ( ۳۹) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۸۔ (۴۰) نقوی جمیل ،اردو تفاسیر؛ ایضا، ص ۳۵۔ (۴۱) ایضا، ص ۳۷۔ (۴۲)دکتر احمد خان، ترجمہ ہای قرآن بہ زبان اردو (کتاب شناسی) ایضا، ص ۵۸؛ و عصمت بنیارق و خالدارن، کتاب شناسی جہانی؛ ترجمہ ہا و تفسیرہای چاپی قرآن مجید بہ شصت وپنج زبان، ایضا، ص ۸۸؛ ودکتر ابو القاسم راد فرد ؛ کتاب شناسی ترجمہ ہای قرآن بہ زبانہای خارجی؛ ایضا، ص۲۵؛ ومحمد مسعود احمد ،اردو تراجم و تفاسیر ایضا، ص ۴۵۵؛ و کتابخانہ ادارہ تحقیقات اسلامی اسلام آباد۔ ( ۴۳) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۸۔ (۴۴) فہرست کتابہای قرآن و تفسیر و دیگرعلوم قرآن؛ کتابخانہ پنجاب یونیورسٹی، لاہور ،شمارہ: ۳۴۵۲۸۔ ( ۴۵) نقوی جمیل ،اردو تفاسیر؛ ایضا، ص ۴۱؛ دکتر احمد خان، ترجمہ ہای قرآن بہ زبان اردو (کتابشناسی) ایضا، ص ۷۳؛ و دکتر ابو القاسم راد فرد ،کتابشناسی ترجمہ ہای قرآن بہ زبانہای خارجی؛ ایضا، ص ۲۷؛ و سید محمود قاسم؛ اسلامی انسائیکوپیڈیا؛ لاہور، الفصیل ۵۶۹؛ و کتابخانہ مرکز تحقیقات اسلامی اسلام آباد۔ ( ۴۶) نقوی جمیل ،اردو تفاسیر؛ ایضا، ص ۴۸؛ وکتابخانہ ادارہ تحقیقات اسلامی اسلام آباد۔ ( ۴۷) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۸۔ (۴۸ )نقوی سید شہوار حسین؛ برصغیر میں شیعہ تالیفات؛ ایضا؛ ص ۲۰۷۔ ( ۴۹) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۸۔ ( ۵۰) نقوی سید شہوار حسین؛ برصغیر میں شیعہ تالیفات؛ ایضا؛ ص ۵۷۵۔ ( ۵۱) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۱۳۔ (۵۲) نقوی سید شہوار حسین؛ برصغیر میں شیعہ تالیفات؛ ایضا؛ ص ۴۷۱۔ ( ۵۳) ایضا، ص ۱۴۶۔ ( ۵۴) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۳۔ (۵۵) بکائی محمد حسین؛ کتابنامہ بزرگ قرآن کریم، تہران، دفتر کتابنامہ، ج۲، ص۶۸۱؛ بنقل از سیارہ دائجسٹ مجلد قرآن نمبر (تراجم وتفاسیرقرآن مجید)۔ (۵۶) دکتر احمد خان، ترجمہ ہای قرآن بہ زبان اردو (کتاب شناسی) ایضا، ص ۲۷۰؛ و عصمت بنیارق و خالدارن ، تابشاسی جہانی ترجمہ ہا و تفسیرہای چاپی قرآن مجید بہ شصت وپنج زبان؛ ایضا، ص ۱۰۱؛ و دکتر ابو القاسم راد فرد ،کتاب شناسی ترجمہ ہای قرآن بہ زبانہای خارجی؛ ایضا، ص ۶۱۔ (۵۷) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۳؛ بنقل از الواعظ دسمبر ۱۹۵۱م۔ ۵۸۔ نقوی جمیل ،اردو تفاسیر؛ ایضا، ص ۵۷؛ و دکتر احمد خان، ترجمہ ہای قرآن بہ زبان اردو (کتاب شناسی) ایضا، ص ۲۲۷؛ و دکتر ابو القاسم راد فرد ،کتابشناسی ترجمہ ہای قرآن بہ زبانہای خارجی ،ایضا، ص ۵۴۔ ( ۵۹) محمد عالم مختار حق، فہرست تراجم و تفاسیر قرآن مجید،ایضا، ص ۸۸؛ و دکتر احمد خان، ترجمہ ہای قرآن بہ زبان اردو (کتابشناسی) ایضا، ص ۲۱۵؛ و دکتر ابو القاسم راد فرد ،کتابشناسی ترجمہ ہای قرآن بہ زبانہای خارجی؛ ایضا، ص ۵۲۔ ( ۶۰) دکتر احمد خان، ترجمہ ہای قرآن بہ زبان اردو (کتابشناسی) ایضا، ص ۷۱۔۷۲؛ و عصمت بنیارق و خالدارن ، تابشابی جہانی ترجمہ ہا و تفسیرہای چاپی قرآن مجید بہ شصت وپنج زبان؛ ایضا، ص ۹۷؛ انجمن ترقی اردو، قاموس الکتب اردو؛ ایضا، ص ۳۳؛ و دکتر ابو القاسم راد فرد ،کتابشناسی ترجمہ ہای قرآن بہ زبانہای خارجی؛ ایضا، ص ۲۷؛ و محمد عالم مختار حق فہرست تراجم و تفاسیر قرآن مجید ، ایضا، ص ۸۸۔ (۶۱) نقوی جمیل ،اردو تفاسیر؛ ایضا، ص ۵۲۔ (۶۲) ایضا؛ و دکتر ابو القاسم راد فرد ،کتابشناسی ترجمہ ہای قرآن بہ زبانہای خارجی؛ ایضا، ص ۸۸ و محمد عالم مختار حق، فہرست تراجم و تفاسیر قرآن مجید؛ ایضا، ص ۸۶۔ (۶۳) نقوی جمیل ،اردو تفاسیر؛ ایضا، ص ۴۱۔ (۶۴) دکتر احمد خان، ترجمہ ہای قرآن بہ زبان اردو (کتابشناسی) ایضا، ص ۲۵۴؛ و انجمن ترقی اردو ، قاموس الکتب اردو؛ ایضا، ص ۶؛ بنقل از فہرست مطبع حیدری؛ حیدر آباد ص۱۸؛ دکتر ابو القاسم راد فرد ،کتابشناسی ترجمہ ہای قرآن بہ زبانہای خارجی؛ ایضا، ص ۵۹؛ ومحمد عالم مختار حق، فہرست تراجم و تفاسیر قرآن مجید،ایضا، ص ۹۱۔ (۶۵) نقوی جمیل، اردو تفاسیر؛ ایضا، ص ۳۸؛ دکتر احمد خان، ترجمہ ہای قرآن بہ زبان اردو (کتابشناسی) ایضا، ص ۱ ۶ ۔ (۶۶) دکتر احمد خان، ترجمہ ہای قرآن بہ زبان اردو (کتابشناسی) ایضا، ص ۱۹۹؛ و انجمن ترقی اردو ، قاموس الکتب اردو؛ ایضا، ص ۳؛ بنقل از فہرست مطبع حیدر آباد دکن ص۱۹؛ دکتر ابو القاسم راد فرد ،کتابشناسی ترجمہ ہای قرآن بہ زبانہای خارجی؛ ایضا، ص ۳۴؛ و محمد عالم مختار حق ،فہرست تراجم و تفاسیر قرآن مجید ، ایضا، ص ۸۱۔ ( ۶۷) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۳۔ ( ۶۸) محمد عالم مختار حق، فہرست تراجم و تفاسیر قرآن مجید،ایضا، ص ۸۶۔ (۶۹) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۳؛ بکائی محمد حسین؛ کتابنامہ بزرگ قرآن کریم، تہران، دفتر کتابنامہ، ج۱، ص ۱۰۲؛ بنقل از فہرست آثار چاپی شیعہ در شبہ قارہ بخش اول ۱۲مجلہ توحید اردو ج۲ شمارہ۱۶۲۱۔ ( ۷۰) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۸۔ (۷۱) بکائی محمد حسین؛ کتابنامہ بزرگ قرآن کریم، تہران، دفتر کتابنامہ، ج۱، ص۱۱۹؛ نقل ازدفتر فنوار فہرست کتب فن تفسیراہل تشیع، کتابخانہ نزیریہ؛ دہلی، مجلہ توحید اردو ج ۲، شمارہ ۱۱۶۳۔ (۷۲) نقوی سید شہوار حسین تالیفات شیعہ در شبہ قارہ ہند ،ایضا ،ص۲۰۷۔ ( ۷۳) نقوی ،جمیل ،اردو تفاسیر ،ایضا ،ص ۵۴۔ (۷۴) نقوی سید شہوار حسین؛ برصغیر میں شیعہ تالیفات؛ ایضا؛ ص ۱۴۳۔ ( ۷۵) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۳۔ (۷۶) نقوی سید شہوار حسین؛ برصغیر میں شیعہ تالیفات؛ ایضا؛ ص ۱۹۲۔ ( ۷۷) نقوی سید شہوار حسین؛ برصغیر میں شیعہ تالیفات؛ ایضا؛ ص ۱۱۸؛ و نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۳۔ (۷۸) خود تفسیر (۷۹) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۳۔ (۸۰) بکائی محمد حسین؛ کتابنامہ بزرگ قرآن کریم، تہران، دفتر کتابنامہ، ج۱، ص۳۱۶۲؛ بنقل از معجم مطوطات الشیعہ حول القران ۱۳۵۔ ( ۸۱) محمد عالم مختار حق، فہرست تراجم و تفاسیر قرآن مجید،ایضا، ص ۵۰۰۔ ( ۸۲) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۳۔ ( ۸۳) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۳۔ (۸۴)دکتر احمد خان، ترجمہ ہای قرآن بہ زبان اردو (کتابشناسی) ایضا، ص ۵۷؛ و دکتر ابو القاسم راد فرد ،کتاب شناسی ترجمہ ہای قرآن بہ زبانہای خارجی ،ایضا ، ص۶۹۔ ( ۸۵) نقوی ،جمیل ،اردو تفاسیر ،ایضا ؛ ص ۷۰؛ و انجمن ترقی اردو ، قاموس الکتب اردو ،ایضا ،ص ۳۹۔ (۸۶) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۳۔ (۸۷) عصمت بنیارق و خالدارن،کتابشناسی جہانی؛ ترجمہ ہا و تفسیرہای چاپی قرآن مجید بہ شصت وپنج زبان، ایضا، ص ۱۰۷؛ دکتر احمد خان، ترجمہ ہای قرآن بہ زبان اردو (کتابشناسی) ایضا، ص ۷۷؛ انجمن ترقی اردو ، قاموس الکتب اردو ،ایضا ،ص ۴۸؛ بنقل از فہرست مطبع حیدری حیدر آباد دکن ،ص۸۱؛ ودکتر ابو القاسم راد فرد ،کتابشناسی ترجمہ ہای قرآن بہ زبانہای خارجی؛ ایضا، ص ۱۱۳۔ (۸۸) انجمن ترقی اردو ، قاموس الکتب اردو ،ایضا ،ص ۵۷؛ و دکتر ابو القاسم راد فرد ،کتاب شناسی ترجمہ ہای قرآن بہ زبانہای خارجی ،ایضا ، ص ۹۱۔ (۸۹) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۳۔ (۹۰) ایضا، ص ۸۔ (۹۱) بکائی محمد حسین؛ کتابنامہ بزرگ قرآن کریم، تہران، دفتر کتابنامہ، ج۲، ص ۶۱۰؛ بنقل ازمجلہ توحید اردو ج۲،شمارہ ۱۱۶۴؛ مجلہ مشکوۃ، شمارہ ۱۰۲۰؛ آثار چاپی شیعہ درشبہ قارہ، بخش اول۱۲۔ (۹۲) ایضا ،ص ۶۲۳؛ بنقل ازفہرست کتب محفوظ بک امام بارگاہ شاہ نجف کراچی ۱۵، فہرست آثار چاپی شیعہ درشبہ قارہ بخش اول۱۲۔ ( ۹۳) عصمت بنیارق و خالدارن،کتابشناسی جہانی؛ ترجمہ ہا و تفسیرہای چاپی قرآن مجید بہ شصت وپنج زبان، ایضا، ص ۱۱۷؛ و دکتر ابو القاسم راد فرد ،کتابشناسی ترجمہ ہای قرآن بہ زبانہای خارجی؛ ایضا، ص ۱۱۵۔ (۹۴) بکائی محمد حسین؛ کتابنامہ بزرگ قرآن کریم، تہران، دفتر کتابنامہ، ج۱، ص۳۔۱۶۲؛ بنقل از عیان الشیعہ ج۵۲۳۲ (۹۵) نقوی سید شہوار حسین؛ برصغیر میں شیعہ تالیفات؛ ایضا؛ ص ۲۰۶۔ (۹۶) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص۸۔ (۹۷) دکتر ابو القاسم راد فرد ،کتاب شناسی ترجمہ ہای قرآن بہ زبانہای خارجی؛ ایضا، ص ۱۱۴۔ (۹۸) دکتر احمد خان، ترجمہ ہای قرآن بہ زبان اردو (کتاب شناسی) ایضا، ص ۱۶۵؛ و انجمن ترقی اردو ، قاموس الکتب اردو ،ایضا ،ص ۵۵۔ (۹۹) بکائی محمد حسین؛ کتابنامہ بزرگ قرآن کریم، تہران، دفتر کتابنامہ، ج۲، ص۶۲۶؛ بنقل از دائر المعارف شیعہ ج۳۵۴۲؛ الذریعہ ج۲۴۳۸؛ نقباء البشر( تہرانی) ج ۲۷۱۷؛ مرکز تحقیقات اسلام آباد، مجلہ توحید اردو ج۲ شمارہ۱ ۱۵۷؛ تفسیر شیعہ و تفسیر نویسان آن مکتب۸۴؛ فہرست کتابہای قرآن و تفسیرو دیگر علوم قرآن کتابخانہ پنجاب یونیورسٹی، لاہور۳۶؛ معجم مولفی الشیع۴۴۲؛ معجم الدراسات القرآنی عند.... ص۳۳۔ (۱۰۰) بکائی محمد حسین؛ کتابنامہ بزرگ قرآن کریم، تہران، دفتر کتابنامہ، ج۲، ص۶۲۶؛ بنقل ازفہرست ذخیرہ کتب حکیم محمد موسی امرتسری، مخزن پنجاب یونیورسٹی لاہور، فہرست کتابہای قرآن و تفسیرو دیگر علوم قرآن کتابخانہ پنجاب یونیورسٹی لاہور، فہرست جامع کتابہای چاپ زبان اردو و تفسیر و حدیث کتابخانہ عالمی پاکستان ص۱۴۔ ( ۱۰۱)نقوی ،جمیل ،اردو تفاسیر، ،ایضا ،ص ۷۱۔ (۱۰۲) دکتر ابو القاسم راد فرد ،کتابشناسی ترجمہ ہای قرآن بہ زبانہای خارجی؛ ایضا، ص ۸۵؛ وکتابخانہ ادارہ تحقیقات اسلامی اسلام آباد۔ (۱۰۳) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۳۔ (۱۰۴) نقوی سید شہوار حسین؛ برصغیر میں شیعہ تالیفات؛ ایضا؛ ص ۲۰۵۔ (۱۰۵) ایضا۔ (۱۰۶) ایضا، ص ۲۳۵۔ (۱۰۷) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۳۔ (۱۰۸) نقوی سید شہوار حسین؛ برصغیر میں شیعہ تالیفات؛ ایضا؛ ص ۱۱۸۔ (۱۰۹) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۳۔ (۱۱۰) نقوی سید شہوار حسین؛ برصغیر میں شیعہ تالیفات؛ ایضا؛ ص ۴۳؛ بہ نقل از فہرست کتب شیعہ حیدر آباد. ( ۱۱۱) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۳۔ (۱۱۲) نقوی سید شہوار حسین؛ برصغیر میں شیعہ تالیفات؛ ایضا؛ ص ۱۵۵؛ بنقل از مولفین کتب چاپی ج۲۔ (۱۱۳)۔ نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۸؛ بنقل از الذریعہ۔ ( ۱۱۴) ایضا، ص ۳۔ (۱۱۵) ایضا، ص ۸۔ (۱۱۶) نقوی سید شہوار حسین؛ برصغیر میں شیعہ تالیفات؛ ایضا؛ ص ۱۳۱؛ و نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۸۔ (۱۱۷) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۳۔ (۱۱۸) نقوی سید شہوار حسین؛ برصغیر میں شیعہ تالیفات؛ ایضا؛ ص ۲۳۵۔ (۱۱۹) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۳۔ (۱۲۰) تذکرہ علمای امامیہ پاستان ترجمہ محمد ہاشم آستان قدس رضوی؛ بنیاد پژوہشہای اسلامی، مشہد ۱۳۷۰ق؛ ص ۱۳۱۔ ( ۱۲۱) نقوی سید شہوار حسین؛ برصغیر میں شیعہ تالیفات؛ ایضا؛ ص ۴۸۷۔ (۱۲۲) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۳۔ (۱۲۳) نقوی سید شہوار حسین؛ برصغیر میں شیعہ تالیفات؛ ایضا؛ ص ۱۸۶۔ (۱۲۴) بکائی محمد حسین؛ کتابنامہ بزرگ قرآن کریم، تہران، دفتر کتابنامہ، ج۲، ص۶۲۶۷؛ بنقل از مآثر الکرام ج۱،ص ۶ ۱ ۲ (۱۲۵) بکائی محمد حسین؛ کتابنامہ بزرگ قرآن کریم، تہران، دفتر کتابنامہ، ج۲، ص ۱۶۳۔۱۶۴؛ بنقل ازدفتر فنوار فہرست کتب فن تفسیر اہل تشیع؛ فہرست کتابہای چاپی عربی (مشار) ۲۵؛ ، لغتنامہ دہخدا، ج۳۳۲۷۶؛ الذریعہ ج۱۲۸۸؛ علماء معاصرین ۵۲؛ اعیان الشیعہ ، ج ۸۳۱۰؛ احسن الودیعہ ج ۱و۲ ۱۶۶؛ دائرۃ المعارف الاسلامیہ ج ۲۱۵؛ نقبا ء البشر ج۴ ۱۶۲۵؛ معجم مصنفات القرآن الکریم ۲۱۰۵؛ دائرۃ المعارف سیاح، ج۲۱۰۶۳؛ مجلہ مشکوۃ شمارہ ۱۰۲۲؛ الاعلام (زرکلی ) ج۵۱۸؛ ریحان الادب، ج۱۲۰۶؛ معجم المولفین ج۷۲۲۸؛ مجلہ توحید (اردو)ج۲،شمارہ۱۱۶۲؛ تفسیر وتفاسیر جدید۱۷۹؛ معجم المفسرین، ج۱۳۸۷؛ احسن الودیعہ تتمیم روضات الجنات ۔ (۱۲۶) بکائی محمد حسین؛ کتابنامہ بزرگ قرآن کریم، تہران، دفتر کتابنامہ، ج۲، ص ۵۴۷؛ بنقل ازمکارم الآثار، ج۲، ص ۳۹۴۔ (۱۲۷) ایضا ، ج۲، ص ۵۴؛ بنقل از نجوم السماء، ج۱۱۲۷؛ معجم المفسرین، ج۱۱۵۷؛ اعلام الشیعہ، ج۲۳۸۷؛ اعیان الشیعہ ج۲۶۳۴؛ معجم المولفین، ج۴۳۶؛ ہندوستانی مفسرین وتفسیرعربی آنہا۲۷۲؛ معجم الدرسات القرآنی عند الشیع۲۷.... (۱۲۸) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص۱۲۵۔ (۱۲۹) نقوی سید شہوار حسین؛ برصغیر میں شیعہ تالیفات؛ ایضا؛ ص ۵۷۵۔ (۱۳۰) فہرست کتابخانہ مدرس الواعظین ہند۔ (۱۳۱) بکائی محمد حسین؛ کتابنامہ بزرگ قرآن کریم، تہران، دفتر کتابنامہ، ج۲، ص ۵۴؛ بنقل ازمجلہ توحید اردو ، ج۲شمارہ ۱۱۶۴؛ مجلہ مشکوۃ، شمارہ۱۰۲۴۔ (۱۳۲) نقوی سید شہوار حسین؛ برصغیر میں شیعہ تالیفات؛ ایضا؛ ص ۲۰۷۔ (۱۳۳) بکائی محمد حسین؛ کتابنامہ بزرگ قرآن کریم، تہران، دفتر کتابنامہ، ج۲، ص ۶۳۲؛ بنقل از الذریعہ ج۲۴۴۹؛ مشکوۃ، شمارہ۱۰۲۱؛ دائرۃ المعارف الاسلامی، ج۳۷۸۔ ( ۱۳۴) نقوی حسین عارف؛ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم ، ایضا، ص ۱۲۶۔ کتاب شناسی (۱)دکتر ابو القاسم راد فرد ،کتابشناسی ترجمہ ہای قرآن بہ زبانہای خارجی مرکز باز شناسی اسلام و ایران ،تہران ، انتشارات باز ،۱۳۸۲ش. (۲) دکتر احمد خان ،باز نگری سید عبد القدس ہاشمی ،ترجمہ ہای قرآن بہ زبان اردو (کتاب شناسی) قرآن کریم کے اردو تراجم؛ کتابیات، اسلام آباد ،مقتدرہ قومی زبان ،۱۹۸۷م. (۳) انجمن ترقی اردو پاکستان ،قاموس الکتب اردو ،کراچی ، انجمن ترقی اردو ،۱۹۷۴م. (۴) اسلوب تفسیر در شبہ قارہ ہند وتفاسیر علمای امامیہ (برصغیر میں اسلوب تفسیر اور علمائے امامیہ کی تفسیریں) علامہ سید مرتضی حسین فاضل ،لاہور ،سازمان امامیہ پاکستان ،۱۴۰۹ق ،۷۲ص. (۵) بکائی محمد حسین ، تابنامہ بزرگ قرآن ریم ، تہران ، دفتر تابنامہ. (۶) بزرگ بن شہریار ،عجائب الہند ،ہلند ،لائیدن ، ۱۸۸۳م ،ص۳ (۷) دکتر جمیل جالبی ،تاریخ ادب اردو ،لاہور ،مجلس ترقی ادب ،۸۴۔۱۹۸۲م ،۳ج ،حصہ اول. (۸) عصمت بنیارق و خالدارن ، تابشاسی جہانی ترجمہ ہا و تفسیرہای چاپی قرآن مجید بہ شصت وپنج زبان، ترجمہ و نگارش آصف فرات ، بنیاد پژوہشہای اسلامی آستانقدس رضوی ،مشہد۱۳۷۳ش. (۹) سید محمود قاسم ،اسلامی انسائیکوپیدیا ،لاہور ،الفصیل. (۱۰) محمد مختار عالم حق ،اردو تراجم و تفاسیر ، جنوری و فروری۱۹۷۶م(شوال و ذوالقعدہ ۱۳۸۷ ج۲۰ش۲۔۱ مجلہ فیض الاسلام راولپنڈی (۱۱) محمد عالم مختار حق ، فہرست تراجم و تفاسیر قرآن مجید ، شمارہ۳مجلہ سیارہ ویژہ قرآن (سیارہ دائجست قرآن نمبر) لاہور، ۱۹۷۰م (۱۲) محمد عالم مختار حق ،فہرست تراجم و تفاسیرقرآن بہ زبان پنجابی، مجلہ سیارہ ویژہ قرآن (سیارہ دائجست قرآن نمبر) لاہور، ۱۹۷۰م (۱۳) محمد عالم مختار حق ، فہرست تراجم و تفاسیر قرآن مجید ، شمارہ۳مجلہ سیارہ ویژہ قرآن (سیارہ دائجست قرآن نمبر) لاہور، ۱۹۷۰م (۱۴) محمدمسعوداحمد،اردوتراجم وتفاسیرتاریخی جایزہ،مجلہ فکر و نظر ،اسلام آباد ،دسمبر ۱۹۷۴م ،ص-۳۳۵۳۲۵ نقوی حسین عارف ،فہرست آثار چاپی شیعہ در شبہ قارہ ہند ، مرکز تحقیقات فارسی ایران و پاکستان اسلام آباد ، ۱۴۱۱ق/۱۹۹۱م/۱۳۷۰ (۱۵) نقوی حسین عارف ،فہرست برصغیر کہ امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم، مرکز تحقیقات فارسی ایران و پا کستان اسلام آباد ، ۲ج ،۱۴۱۸ق/۱۹۹۷م/۱۳۷۶ش. (۱۶) نقوی حسین عارف ،تذکرہ علمای امامیہ پاکستان ترجمہ محمد ہاشم، آستانقدس رضوی بنیاد پژوہشہای اسلامی ، مشہد۔ ۱۳۷۰ (۱۷) نقوی حسین عارف ،مطالعہ قرآن در شبہ قارہ ہند (برصغیر میں مطالعہ قرآن)ص۱۱۲،مجلہ فکر ونظر ، اسلام آباد ادارہ تحقیقات اسلامی بین الاقوامی یونیورستی ،ویژہ مطالعہ قرآن در شبہ قارہ ہند (ج۳۶،شمارہ ۴۳رمضان ذی الحجہ۱۴۱۹ق ،محرم صفر ۱۴۲۰ق ،جنوری تاجون۱۹۹۹ء م. (۱۸) نقوی ،جمیل ،اردو تفاسیر،اسلام آباد ،مقتدرہ قومی زبان ،۱۹۹۲ء م (۱۹) نقوی سید شہوار حسین تالیفات شیعہ در شبہ قارہ ہند ،قم ،دلیل ما،۱۳۸۴ش. (۲۰) فہرست کتابخانہ عمومی پنجاب ،لاہور ،۱۹۳۶ء م . (۲۱) فہرست نسخہ ہای خطی ہندی در کتابخانہ اداری ہندوستان ،جمیس فولر ہارت ،لندن،دانشگاہ آکسفورد ،۱۹۲۶م (۲۲) فہرست المیزان ناشران کتب ،لاہور ،۲۰۰۸م . (۲۳) فہرست مکتب العلم ،لاہور ،۲۰۰۸م. (۲۴) فہرست المیزان ناشران کتب ،لاہور،۲۰۰۴م. (۲۵) کتابخانہ مرکز تحقیقات اسلامی اسلام آباد (۲۶) کتابخانہ مرکزی بہالپور منبع:http://www.nmt.org.pk/