حج روایات کی روشنی میں
حج روایات کی روشنی میں
0 Vote
86 View
حج اسلامی سماج کی عظمت و اقتدار کو دنیاوالوں کے سامنے پیش کرنے کا بہترین موقعہ ہے۔ پیغمبر اکرم (ص) خدا وند عالم کے حکم سے مسلمانوں کو اس الہی فریضہ کی انجام دہی کے لیے دعوت کرتے تھے اور بارہا اپنی فرمایشات میں حج کی فضیلت کو بیان کرتے تھے۔ ذیل میں آنحضرت (ص) کی چند ایک گرانقدر احادیث فلسفہ حج اور اس کی شناخت و آداب کے بارے میں ذکر کرتے ہیں: فلسفہ حج خانہ کعبہ کا طواف اور صفا و مروہ کے درمیان سعی اور رمی جمرات کرنے کا حکم دیا گیا ہے صرف اس لیے کہ خدا کو یاد کیا جائے۔ جہاد کے بعد سب سے بہترین عمل رسول خدا (ص) سے پوچھا: کون سا کام زیادہ فضیلت کا حامل ہے؟ آنحضرت نے فرمایا: خدا اور اس کے پیغمبر پر ایمان۔ کہا: اس کے بعد؟ فرمایا: جہاد خدا کی راہ میں۔ کہا: اس کے بعد؟ حج مقبول۔ حج کے دوران انفاق کرنا سات سو گنا زیادہ ثواب رکھتا ہے حج کے علاوہ انفاق کرنے سے۔ حج کی جزا حج کی جزا سوائے بہشت کے کچھ نہیں ہے۔ پیغمبر اکرم (ص): حاجی جو تسبیح، تہلیل اور ذکر کرتا ہے خدا اس کے بدلے میں اسے بہشت کی بشارت دیتا ہے۔ زیادہ حج بجا لانا پیغمبر اکرم (ص): زیادہ حج و عمرہ بجا لانا فقر اور تنگدستی کو دور کرتا ہے۔جو شخص احرام کی حالت میں مر جائے لبیک کہتے ہوئے مبعوث ہو گا۔ خدا کے مہمان حاجی اور عمرہ کرنے والے خدا وند عالم کے مہمان ہیں۔ خدا نے ان کی دعوت کی ہے اور انہوں نے لبیک کہا ہے۔ انہوں نے خدا سے مانگا ہے اور خدا نے اسے عطا کیا ہے۔ آثار حج خانہ خدا کا حج کرنے جاؤ۔ اس لیے کہ حج گناہوں کو ایسے دھو دیتا ہے جیسے پانی میل کو دھو دیتا ہے۔ حج و عمرہ کو بجا لاتے رہو تا کہ فقر و فاقہ تمہاری زندگی سے دور رہے۔ بے نیازی حج کرو تاکہ بے نیاز ہو جاؤ۔ حجر الاسود حجر الاسود روئے زمین پر خدا کا ہاتھ ہے۔ جو شخص اپنا ہاتھ اس پر ملے در حقیقت اس نے خدا کے ساتھ بیعت کی ہے تا کہ اس کے بعد اس کی نافرمانی نہ کرے۔ زاد سفر کی پاکیزگی جو شخص سفر کا سامان تیار کرے اور اس کے اس سامان کے اندر حتی اگر ایک پرچم بھی حرام کا ہے تو خدا اس کے حج کو قبول نہیں کرے گا۔ قبولیت کی علامت حج کی قبولیت کی علامت یہ ہے کہ انسان جن گناہوں کو حج پر جانے سے پہلے انجام دیتا رہا ہے انہیں ترک کر دے۔ لبیک کہنے کا ثواب کوئی حاجی ایسا نہیں ہے کہ پورے دن کو وہ لبیک کہتا ہوا گذرے مگر یہ کہ سورج کے غروب ہونے سے پہلے اس کے تمام گناہ معاف ہو جائیں۔ جو شخص صبح سے شام تک لبیک کہے اس کے گناہ اس طریقے سے پاک ہو جاتے ہیں جیسا کہ وہ ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا ہے۔ طواف کی فضیلت خدا وند عالم اپنے گھر کے طواف کرنے والوں پر افتخار کرتا ہے جو شخص خانہ خدا کے سات چکر لگائے اور اسے شمار کرتا رہے اس کے ہر ایک قدم پر ایک نیکی لکھی جاتی ہے اور ایک گناہ اس کا معاف ہو جاتا ہے اور اس کا ایک درجہ اضافہ ہو جاتا ہے۔ سعی کی جزا حاجی جب صفا و مروہ کے درمیان سعی کرتا ہے تو اس کے گناہ بخشے جاتے ہیں۔ اہمیت عرفات بعض ایسے گناہ ہیں جو عرفات کے علاوہ کہیں بخشے نہیں جاتے۔ جمرات کی جزا جمرات کو کنکریاں مارنا روز قیامت کا ذخیرہ ہے۔ حاجی جب جمرات کو کنکریاں مارتا ہے تو اس کے گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔ قربانی دینے کا فلسفہ قربانی اس لئے واجب ہوئی ہے کہ غریب اور فقراء اس کے گوشت سے کھا سکیں پس قربانی کر کے گوشت انہیں دے دو۔ حج کو ترک نہ کرنا پیغمبر اکرم (ص) مولائے کائنات کو ایک وصیت کرتے ہوئے فرماتے ہیں: یا علی! وہ شخص جس پر حج واجب ہو اور اسے ترک کر دے وہ کافر ہے۔ خدا وند عالم فرماتا ہے: خدا کے لیے لوگوں کی گردنوں پر حج بیت اللہ اس شخص کے لیے جو اس تک جانے کی استطاعت رکھتا ہے۔ اور جو شخص انکار کرے گا خدا وند عالم عالمین سے بے نیاز ہے۔ منبع:islaminurdu.com