رمضان سے متعلق 20 افکار

دنوں کے تیزی سے گذرنے پر نظر رکھو۔۔۔ اور گھنٹوں اور وقتوں کے گذرنے پر عبرت حاصل کرو۔۔اگر تم اس پر قائم ہوتو ، گویا یہ آخرت سے قربت اور دنیا سے دوری کی علامت ہے۔ اللہ نے رمضان دیا یہ ایک نعمت ہے۔۔۔لہٰذا اس پر شکر ادا کرو، کہ اللہ تعالیٰ تمہاری عمر میں اضافہ کرے تاکہ تم روزے اور عبادات کے ذریعے لطف اندوز ہو۔ تقریبات  کے مسائل سے واقفیت ضروری ہے۔۔جیسے رمضان کے احکام، اس کے جاننے  اور سیکھنے کی تڑپ ۔ آمد ِرمضان کی مبارکباد دینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔۔آپ کا ارشاد گرامی ہے:  أتاكم شهر رمضان رمضان کی آمد پر خوش ہونا چاہیے۔۔۔ یہ ایمان کی علامت ہے۔ معانقہ۔۔ رمضان کی آمد کے موقع پر معانقہ کرنا وغیرہ اس کی کوئی اصل نہیں ہے۔ روزے کے فضائل: اللہ تعالیٰ نے جنت کے دروازوں میں سے ایک دروازہ بنایا ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو کثرت سے روزہ رکھتے ہیں۔ ایک ہی عمل ہے جس کے بدلے اور ثواب  کی اللہ تعالیٰ نے خود ذمہ داری لی ہے۔ روزہ بندے کے اخلاص کی طاقت کی سب سے بڑی دلیل ہے۔ جس نے اللہ کے راستہ میں ایک دن روزہ رکھا، اللہ تعالیٰ اس کے اور جہنم کے درمیان ستر خریف کا فیصلہ فرمادیتے ہیں۔ روزے دار کی منہ کی بو مشک سے زیادہ اللہ تعالیٰ کو محبوب ہے۔ روزے کے احکام: ۔ماہِ رمضان کا آغاز رویت ہلال سے  یا شعبان کے تیس روزے مکمل ہونے سے ہوتا ہے۔ روزے کو توڑنے والی چیزیں: عمدا کھانا پینا۔ جماع۔ خراب عادت۔ سینگھنی۔ عمدا قئی کرنا۔ غذائی انجکشن۔ افطار کا ارادہ کرنا۔ بلغم نگلنا۔ وہ چیزیں جن سے روزہ نہیں ٹوٹتا: بھول کر کھانا، پینا اور جماع کرنا۔ آنکھوں اور کانوں میں ڈراپ ڈالنا۔ ناک میں اسپرے مارنا۔ احتلام۔ گیلی کریم کےذریعے دھواں کرنا۔ سرمہ لگانا۔ غسل کرنا۔ روزے کے فوائد: تقوی کی تربیت۔ روزہ مراقبہ کی درسگاہ ہے۔ دوسروں کا احساس دلانے کی تربیت۔ وقت کی منصوبہ بندی کی تربیت۔ حسنِ اخلاق کی تربیت۔ شیخ الاسلام کا قول ہے: رمضان کے دن میں کھانا اللہ تعالیٰ کے نزدیک زنا، لواطت اور شراب پینے سے زیادہ بُرا ہے۔ افطار کی وجہ سے مغرب میں تاخیر نہ کرو۔ سحر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے: نبی کریم ﷺ سے قولا اور فعلا یہ ثابت ہے، برکت اور رات کے آخری حصے کو پانے کے لیے نیز نماز فجر کو اول وقت میں ادا کرنے کے لیے سحر کو مؤخر کرنا سنت ہے۔ قیامِ رمضان: ارشاد نبوی ﷺ ہے: جس نے ایمان اور ثواب کی نیت کے ساتھ رمضان کی راتوں میں عبادت کی اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کردیئے جاتے ہیں۔ نمازِ تراویح میں اچھی آواز والے قاری کو تلاش کرنا چاہیے۔ امام کو چاہیے کہ نماز ِتراویح میں بہت زیادہ طول نہ کرے، اور نہ ہی بہت ہی زیادہ اختصار سے کام لے۔ نماز تراویح میں امام کے ساتھ اخیر تک رہے، چونکہ اس سے پوری رات عبادت کا ثواب لکھا جاتا ہے۔ نماز کے لیے آنے سے پہلے خوشبو اور زیب وزینت کا اہتمام ہو۔ رمضان میں کثرت سے دعا کا اہتمام کیجیے، چونکہ یہ مہینہ دعا کا مہینہ ہے، اپنے رب کی جانب متوجہ ہوجائیے اور اپنے تمام اوقات میں  اسی کی پناہ لیجیے، خاص طور پر جب تم نماز میں ہوتو  اسی کی جانب متوجہ ہوجائیے۔ رمضان کے سلسلے میں  لوگوں میں مشہور ضعیف احادیث: ·       رمضان کا اول حصہ رحمت ہے،  بیچ کا حصہ مغفرت ہے، اس کا آخری حصہ جہنم سے آزادی ہے۔    اس حدیث کے متن اور سند میں تین علل ہیں۔ ·       ۔روزہ رکھواور صحت مند رہو ·       ۔روزہ دار کا سونا بھی عبادت۔ ·       یہ دعا پڑھنا: اللهم لك صمت وعلى رزقك أفطرت ’’اے اللہ تیری لیے روزہ رکھا اور تیری ہی رزق سے افطار کرتا ہوں‘‘ ·       جس نے رمضان کا ایک روزہ توڑا اس کی قضا نہیں۔ یہ دعا کرنا: اللهم بارك لنا في رجب وشعبان، وبلغنا رمضان ’’اے اللہ ہمارے رجب، شعبان میں برکت عطا فرما اور ہمیں رمضان عطا فرما‘‘ ۱۵۔رمضان اور عورت: ۱۔ وقت کی پابندی کیجیے اور زیادہ سے زیادہ عبادتوں میں مصروف رہیے۔ کھانوں کی تیاری میں آخرت کی تیاری سے غافل نہ رہیے۔ رمضان میں کثرت سے بازاروں میں نہ نکلیے۔ بے فائدہ ملاقاتوں سے پرہیز کیجیے۔ تنہا ڈرائیور کے ساتھ مسجد نہ آئیے۔ بازار نماز تراویح کے وقت ہی سجتے ہیں لہٰذا خبردار رہیے۔ ۱۶۔رمضان اور داعی لوگوں کو احکام رمضان سکھانے پر توجہ دینا ضروری ہے۔ دعوت الی اللہ، اس میدان میں ماہ رمضان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیجیے۔ ۱۷۔ تلاوتِ قرآنِ کریم کا خوب اہتمام کیجیے۔۔ چونکہ رمضان قرآن کا مہینہ ہے، لہٰذا رمضان میں پورے قرآن کریم کو سمجھ کر اور اس میں غور کرکے پڑھیے۔ ۱۸۔رمضان میں غریبوں کی مدد کرنے والا کون ہے؟ یہ ایک اہم سوال ہے۔۔۔ اس پر غور کیجیے اور صدقہ وخیرات کی کوشش کیجیے۔ ۱۹۔ رمضان میں روزے داروں کو افطار کرانا ایک مقدس عمل ہے۔۔ اس عمل کو کرنے کی کوشش کیجیے۔ ۲۰۔ رمضان کے دن کے وقت میں زیادہ سونے سے بچیے اور اپنے دن کے اوقات کو ذکر اور تلاوتِ قرآن میں صرف کیجیے۔ منبع: wathakker.info