سورة الزاریات ترجمہ محمد خان جونا گڈھی
سورة الزاریات ترجمہ محمد خان جونا گڈھی
0 Vote
109 View
الذاريات:1 ( الذاريات:51 - آيت:1 ) قسم ہے بکھیرنے والیوں کی اڑا کر ۔ الذاريات:2 ( الذاريات:51 - آيت:2 ) پھر اٹھانے والیاں بوجھ کو ۔ الذاريات:3 ( الذاريات:51 - آيت:3 ) پھر چلنے والی نرمی سے الذاريات:4 ( الذاريات:51 - آيت:4 ) پھر کام کو تقسیم کرنے والیاں ۔ الذاريات:5 ( الذاريات:51 - آيت:5 ) یقین مانو کہ تم سے جو وعدے کئے جاتے ہیں (سب) سچے ہیں الذاريات:6 ( الذاريات:51 - آيت:6 ) اور بیشک انصاف ہونے والا ہے۔ الذاريات:7 ( الذاريات:51 - آيت:7 ) قسم ہے راہوں والے آسمان کی الذاريات:8 ( الذاريات:51 - آيت:8 ) یقیناً تم مختلف بات میں پڑے ہوئے ہو الذاريات:9 ( الذاريات:51 - آيت:9 ) اس سے وہی باز رکھا جاتا ہے جو پھیر دیا گیا ہو۔ الذاريات:10 ( الذاريات:51 - آيت:10 ) بے سند باتیں کرنے والے غارت کر دیئے گئے۔ الذاريات:11 ( الذاريات:51 - آيت:11 ) جو غفلت میں ہیں اور بھولے ہوئے ہیں۔ الذاريات:12 ( الذاريات:51 - آيت:12 ) پوچھتے ہیں کہ یوم جزا کب ہو گا؟ الذاريات:13 ( الذاريات:51 - آيت:13 ) ہاں یہ وہ دن ہے کہ یہ آگ پر تپائے جائیں گے الذاريات:14 ( الذاريات:51 - آيت:14 ) اپنی فتنہ پردازی کا مزہ چکھو یہی ہے جس کی تم جلدی مچا رہے تھے۔ الذاريات:15 ( الذاريات:51 - آيت:15 ) بیشک تقویٰ والے لوگ بہشتوں اور چشموں میں ہونگے۔ الذاريات:16 ( الذاريات:51 - آيت:16 ) ان کے رب نے جو کچھ انہیں عطا فرمایا اسے لے رہے ہونگے وہ تو اس سے پہلے ہی نیکوکار تھے۔ الذاريات:17 ( الذاريات:51 - آيت:17 ) وہ رات کو بہت کم سویا کرتے تھے الذاريات:18 ( الذاريات:51 - آيت:18 ) اور صبح کے وقت استغفار کیا کرتے تھے۔ الذاريات:19 ( الذاريات:51 - آيت:19 ) اور ان کے مال میں مانگنے والوں اور سوال سے بچنے والوں کا حق تھا الذاريات:20 ( الذاريات:51 - آيت:20 ) اور یقین والوں کے لئے تو زمین میں بہت سی نشانیاں ہیں۔ الذاريات:21 ( الذاريات:51 - آيت:21 ) اور خود تمہاری ذات میں بھی، تو کیا تم دیکھتے نہیں ہو۔ الذاريات:22 ( الذاريات:51 - آيت:22 ) اور تمہاری روزی اور جو تم سے وعدہ کیا جاتا ہے سب آسمان میں ہے ۔ الذاريات:23 ( الذاريات:51 - آيت:23 ) آسمانوں اور زمین کے پروردگار کی قسم! کہ یہ بالکل برحق ہے ایسا ہی جیسے کہ تم باتیں کرتے ہو۔ الذاريات:24 ( الذاريات:51 - آيت:24 ) کیا تجھے ابراہیم (علیہ السلام) کے معزز مہمانوں کی خبر بھی پہنچی ہے ؟ الذاريات:25 ( الذاريات:51 - آيت:25 ) وہ جب ان کے ہاں آئے تو سلام کیا، ابراہیم نے جواب سلام دیا (اور کہا یہ تو) اجنبی لوگ ہیں الذاريات:26 ( الذاريات:51 - آيت:26 ) پھر (چپ چاپ جلدی جلدی) اپنے گھر والوں کی طرف گئے اور ایک فربہ بچھڑے (کا گوشت) لائے۔ الذاريات:27 ( الذاريات:51 - آيت:27 ) اور اسے ان کے پاس رکھا اور کہا آپ کھاتے کیوں نہیں۔ الذاريات:28 ( الذاريات:51 - آيت:28 ) پھر تو دل ہی دل میں ان سے خوف زدہ ہو گئے انہوں نے کہا آپ خوف نہ کیجئے اور انہوں نے اس (حضرت ابراہیم) کو ایک علم والے لڑکے کی بشارت دی۔ الذاريات:29 ( الذاريات:51 - آيت:29 ) پس ان کی بیوی آگے بڑھی اور حیرت میں آ کر اپنے منہ پر مار کر کہا کہ میں تو بڑھیا ہوں اور ساتھ ہی بانجھ۔ الذاريات:30 ( الذاريات:51 - آيت:30 ) انہوں نے کہا ہاں تیرے پروردگار نے اسی طرح فرمایا ہے، بیشک وہ حکیم و علیم ہے ۔ الذاريات:31 ( الذاريات:51 - آيت:31 ) حضرت ابراہیم علیہ السلام نے کہا کہ اللہ کے بھیجے ہوئے (فرشتو!) تمہارا کیا مقصد ہے الذاريات:32 ( الذاريات:51 - آيت:32 ) انہوں نے جواب دیا کہ ہم گناہگار قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں الذاريات:33 ( الذاريات:51 - آيت:33 ) تاکہ ہم ان پر مٹی کے کنکر برسائیں۔ الذاريات:34 ( الذاريات:51 - آيت:34 ) جو تیرے رب کی طرف سے نشان زدہ ہیں ان حد سے گزر جانے والوں کے لئے۔ الذاريات:35 ( الذاريات:51 - آيت:35 ) پس جتنے ایمان دار وہاں تھے ہم نے انہیں نکال لیا الذاريات:36 ( الذاريات:51 - آيت:36 ) اور ہم نے وہاں مسلمانوں کا صرف ایک ہی گھر پایا الذاريات:37 ( الذاريات:51 - آيت:37 ) اور ہم نے ان کے لئے جو دردناک عذاب کا ڈر رکھتے ہیں ایک (کامل) علامت چھوڑی الذاريات:38 ( الذاريات:51 - آيت:38 ) موسیٰ (علیہ السلام کے قصے) میں (بھی ہماری طرف سے تنبیہ ہے) کہ ہم نے فرعون کی طرف کھلی دلیل دے کر بھیجا۔ الذاريات:39 ( الذاريات:51 - آيت:39 ) پس اس نے اپنے بل بوتے پر منہ موڑا اور کہنے لگا یہ جادوگر ہے یا دیوانہ ہے۔ الذاريات:40 ( الذاريات:51 - آيت:40 ) بالآخر ہم نے اسے اور اس کے لشکروں کو اپنے عذاب میں پکڑ کر دریا میں ڈال دیا وہ تھا ملامت کے قابل ۔ الذاريات:41 ( الذاريات:51 - آيت:41 ) اسی طرح عادیوں میں بھی (ہماری طرف سے تنبیہ ہے) جب کہ ہم نے ان پر خیر و برکت سے خالی آندھی بھیجی۔ الذاريات:42 ( الذاريات:51 - آيت:42 ) وہ جس چیز پر گرتی تھی اسے بوسیدہ ہڈی کی طرح (چورا چورا) کر دیتی تھی۔ الذاريات:43 ( الذاريات:51 - آيت:43 ) اور ثمود (کے قصے) میں بھی (عبرت) ہے جب ان سے کہا گیا کہ تم کچھ دنوں تک فائدہ اٹھا لو الذاريات:44 ( الذاريات:51 - آيت:44 ) لیکن انہوں نے اپنے رب کے حکم سے سرتابی کی جس پر ان کے دیکھتے دیکھتے (تیز تند) کڑاکے نے ہلاک کر دیا۔ الذاريات:45 ( الذاريات:51 - آيت:45 ) پس نہ تو کھڑے ہو سکے اور نہ بدلہ لے سکے الذاريات:46 ( الذاريات:51 - آيت:46 ) اور نوح (علیہ السلام) کی قوم کا بھی اس سے پہلے (یہی حال ہو چکا تھا) وہ بھی بڑے نافرمان تھے۔ الذاريات:47 ( الذاريات:51 - آيت:47 ) آسمان کو ہم نے (اپنے) ہاتھوں سے بنایا اور یقیناً ہم کشادگی کرنے والے ہیں الذاريات:48 ( الذاريات:51 - آيت:48 ) اور زمین کو ہم نے فرش بنا دیا پس ہم بہت ہی اچھے بچھانے والے ہیں۔ الذاريات:49 ( الذاريات:51 - آيت:49 ) ہر چیز کو ہم نے جوڑا جوڑا پیدا کیا ہے تاکہ تم نصیحت حاصل کرو الذاريات:50 ( الذاريات:51 - آيت:50 ) پس تم اللہ کی طرف دوڑ بھاگ (یعنی رجوع) کرو یقیناً میں تمہیں اس کی طرف سے صاف صاف تنبیہ کرنے والا ہوں۔ الذاريات:51 ( الذاريات:51 - آيت:51 ) اور اللہ کے ساتھ کسی اور کو معبود نہ ٹھہراؤ بیشک میں تمہیں اس کی طرف سے کھلا ڈرانے والا ہوں۔ الذاريات:52 ( الذاريات:51 - آيت:52 ) اس طرح جو لوگ ان سے پہلے گزرے ہیں ان کے پاس جو بھی رسول آیا انہوں نے کہہ دیا کہ یا تو یہ جادوگر ہے یا دیوانہ ہے۔ الذاريات:53 ( الذاريات:51 - آيت:53 ) کیا یہ اس بات کی ایک دوسرے کو وصیت کرتے گئے ہیں الذاريات:54 ( الذاريات:51 - آيت:54 ) نہیں بلکہ یہ سب کے سب سرکش ہیں تو آپ ان سے منہ پھیر لیں آپ پر کوئی ملامت نہیں۔ الذاريات:55 ( الذاريات:51 - آيت:55 ) اور نصیحت کرتے رہیں یقیناً یہ نصیحت ایمانداروں کو نفع دے گی۔ الذاريات:56 ( الذاريات:51 - آيت:56 ) میں نے جنات اور انسانوں کو محض اس لئے پیدا کیا ہے کہ وہ صرف میری عبادت کریں۔ الذاريات:57 ( الذاريات:51 - آيت:57 ) نہ میں ان سے روزی چاہتا ہوں اور نہ میری یہ چاہت ہے کہ مجھے کھلائیں الذاريات:58 ( الذاريات:51 - آيت:58 ) اللہ تعالیٰ تو خود ہی سب کا روزی رساں توانائی والا اور زور آور ہے۔ الذاريات:59 ( الذاريات:51 - آيت:59 ) پس جن لوگوں نے ظلم کیا ہے انہیں بھی ان کے ساتھیوں کے حصہ کے مثل حصہ ملے گا لہٰذا وہ مجھ سے جلدی طلب نہ کریں الذاريات:60 ( الذاريات:51 - آيت:60 ) پس خرابی ہے منکروں کو ان کے اس دن کی جس کا وعدہ دیئے جاتے ہیں۔