عرفان مدینہ

عرفان مدینہ

عرفان مدینہ

Publish number :

1

Publication year :

2010

Publish location :

کراچی پاکستان

(0 پسندیدگی)

QRCode

(0 پسندیدگی)

عرفان مدینہ

اس قابل قدر کتاب میں ابتدائی طور پر مدینہ منورہ کے "73" امتیازات کا تذکرہ ہے اس کے بعد تاریخ مدینہ کے عنوان سے مدینہ کے اسماء، اس شہر کا جغرافیہ، اس سرزمین پر بہنے والے چشموں، یہاں کے موسم، یہاں کے اراضی اور یہاں کے مکانات کا تذکرہ ہے پھر مدینہ منورہ کے فضائل پرگفتگو ہے۔

اس ضمن میں، مدینہ میں آباد یہودی قبائل کے تذکرہ کے ساتھ یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ کس طرح خداوند عالم نے ان کے شر سے اہل ایمان کو محفوظ رکھا۔اس کے بعد حضور اکرم(ص) کی ہجرت پرنہایت تفصیل سے روشنی ڈالی گئی۔پر مختلف خلافتوں کے تذکرہ کے بعد مدینہ منورہ کے علمی و ثقافتی حالات قلمبند کئے گئے ہیں اور تاریخی ادوار کو طئے کرتے ہوئے ایک مستقل باب "آج کامدینه منورہ" کے نام سے قائم کیا گیا ہے جس میں مدینہ منورہ کی تعمیر وترقی و تزئین، وہاں کی شاہراہوں، قرآن کریم پرنٹنگ کمپلیکس اور مدینہ یونیورسٹی پر نظر ڈالی گئی ہے۔

جس کے بعد ایک مستقل باب "مسجد نبوی"‘ کا قائم کر کے، اس مسجد کے فضائل، اس مسجد میں درس و تدلیس کی فضاء پر حضور اکرم(ص) سے لے کر آج تک اس مسجد میں ہونے والی توسیعات پرتفصیل کے ساتھ روشنی ڈالی گئی ہے۔اور موجودہ توسیع کی تفصیل بیان کرتے ہوئے دروازوں کی تعداد، متحرک گنبد اور گنبدوں کی تحریک کا نظام، خدمات عامہ، خدمات خاصہ، حجرۂ شریفہ کے نوادر، محراب نبوی، محراب تہجد، محراب فاطمہ، اصحاب صُفّہ کی مخصوص جگہ، نیز ریاض الجنۃ اور منبر شریف کا تذکرہ کرتے ہوئے منبر کی تاریخی حیثیت بھی واضح کی گئی ہے۔ ستون حنانه، ستون ابولبابہ، ستون سریر، ستون حرس، ستون وفود اور دیگر ستونوں کے بارے میں تاریخی معلومات پیش کی گئی ہیں۔ نیز باب جبریلؑ، باب النساء، باب الرحمت، باب السلام کے ذکر کے ساتھ مسجد نبوی کے میناروں اور مؤذنوں کے چبوترے کی تاریخی بھی بیان کی گئی ہے۔

اس کے بعد ایک اہم باب "آسودگان خاک مدینہ" کا قائم کیا گیا ہے جس کے تحت سرکار دو عالم خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفیﷺ، خاتون جنت جناب فاطمہ زہرا سلام الله علیہا، سردار جوانان جناں حضرت امام حسن مجتبی علیه السلام حضرت علی بن الحسین امام زین العابدین علیہ السلام، حضرت امام محمد باقر علیہ السلام اور حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے تذ کرہ کے علاوہ: حضرت عبداللہؓ ( والد پیغمبراکرمﷺ)، حضرت حمزهؓ (عم پیمبر) ابراہیمؑ (فرزند پیغمبراکرمﷺ) جناب عقیلؓ، جناب عبد اللہ بن جعفرؓ، جناب اسماعیلؓ فرزند امام جعفر صادق علیہ السلام۔ نیز جناب فاطمہ بنت اسد علیہا السلام (مادر امیرالمومنین علی بن ابی طالبؑ ) جناب ام البنین (مادر حضرت عباس علمدار سلام اللہ علیہا) جناب ام سلمہؓ، جناب زینب بنت جحشؓ، جناب ماریہ قبطیہؓ اور دیگر ازواج پیغمبرﷺ کے ساتھ ساتھ جناب ام الفضل، جناب ام ایمن، جناب ام ہانی، جناب ام سلمیٰ اور عہد پیغمبرﷺ کی دوسری مشہورشخصیتوں کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔

ایک باب "زیارت قبر اطہر" کا بھی قائم کیا گیا ہے، جس کے تحت زیارت کی شرعی حیثیت پر نہایت شرح و بسط سے گفتگو کی گئی ہے اور جھوٹے من گھڑت فتوؤں کیتردید کی گئی ہے۔

ایک عنوان "حیات پیغمبرﷺ"سے متعلق بھی قائم کیا گیا ہے اور اس سلسلہ میں مختلف شواہد پیش کرتے ہوئے حضور اکر م ﷺ کے روضے کے سامنے کھڑے ہونے کا طریقہ سمجھایا گیا ہے۔

"خصائص مدینہ" کے عنوان کے تحت، اس شہر کی ۲۴ خصوصیات کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔ اور اس مقدس شہر میں واقع مساجد کا ایک اجمالی خاکہ بھی پیش کردیا گیا۔

غرض پیش نظر کتاب مطالعے سے تعلق رکھتی ہے اسے ضرور پڑھیں۔