غیر مسلم دانشوروں کی نظر میں قیام امام حسینؑ

غیر مسلم دانشوروں کی نظر میں قیام امام حسینؑ

غیر مسلم دانشوروں کی نظر میں قیام امام حسینؑ

Publication year :

2002

Publish location :

لکھنؤ ہندوستان

Number of volumes :

-1

(0 پسندیدگی)

QRCode

(0 پسندیدگی)

غیر مسلم دانشوروں کی نظر میں قیام امام حسینؑ

قیام مقدس حضرت اباعبداللہ الحسین کے اہداف کو فروغ دینے اور اسے لاحق خرافات و اوہام اور خواطر کے گرد وغبار سے پاک و منزہ کرنے کے عزم وارادے کے تسلسل کی ایک کڑی، اس قیام کے بارے میں معروف و مشہور غیر مسلم دانشوروں کے اقوال و نظریات ہیں جن میں سے کچھ کو اس کتاب کے توسط سے پیش کیا گیا ہے۔

 ان غیر مسلم دانشوروں کے اقوال و نظریات کو پیش کرنے کی ضرورت اس لئے محسوس نہیں ہوئی کہ اس سے حسینؑ کی عظمت وبزرگی میں کوئی اضافہ ہوگا بلکہ ان کو پیش کر نے کی ایک وجہ یہ ہے کہ ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ قیام مقدس حسینؑ انسانیت کے مسلمہ حقائق پر مبنی تھا۔ یہی وجہ ہے کہ ہر انسانِ عاقل خواہ اس کا تعلق کسی مذہب وملت سے ہو ان حقائق کو تسلیم کر تا ہے اور اپنے مدّعا و عزم کو ثابت کر نے کے لئے ان حقائق کو بطور تمسک اور دلیل پیش کر تا ہے۔ یہ حقائق دین ومذہب سے بالاتر ہیں اور سب کے نزدیک ایک مسلمہ حقیقت کی حیثیت رکھتے ہیں بلکہ بعض اوقات خود دین و مذ ہب کو ثابت کرنے کے لئے انہی مسلمات عقلی کاسہارا لینا پڑتا ہے۔ علم اعتقاد میں اس کو قاعدۂ "حسن وقبحِ عقلی" کہتے ہیں۔

غیر مسلم دانشوروں کا امام حسینؑ کے قیامِ مقدس کے بارے میں مخلصانہ اظهار و تاثر پیش کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ قیام امام حسینؑ کے اہداف اتنے مسلمہ ہیں کہ جن سے کوئی بھی انسانِ عاقل انکار نہیں کر سکتا خواہ اسکا تعلق کسی بھی مذہب وملت سے ہو۔ بالفاظ دیگر یہ ایک ایسا مستحسن عمل تھا جس سے تمام ملل و مذاہب کے لوگ اتفاق کرتے ہیں۔

لیکن افسوس اس وقت حسینیوں نے حسینؑ کو اپنے گھیرے میں محدود کر رکھا ہے۔ شاید وہ سمجھتے ہیں کہ دوسروں کو سمجھانے کے لئے ان کے پاس کوئی قابل قبول اور قابل ساعت مواد موجود نہیں جسے تحریاً ایا تقریراً لوگوں تک پنچایا جاسکے۔ گویا غیروں کے لئے تو پیغام حسینی سننے پر بھی پابندی ہے۔ ادھر اپنے اندر یہ حال ہے کہ لوگوں کو آئے دن من گھڑت اور تحریف شدہ قصّے کہانیاں سنا کر بہلایا جارہا ہے اور اس پر ستم یہ کہ ان تحریف سازوں کے خلاف کسی کو زبان کھولنے کی بھی اجازت نہیں۔ غرض اس وقت صورت حال بہ ہے کہ تحریف سازوں کو مکمل آزادی ہے کہ قیام مقدس امام حسینؑ کو جس طرح چاہیں پیش کریں ان پر کوئی پابندی نہیں ہاں اگر کوئی پاندی ہے تو حق گوئی پر ہے آزادی انتقاد پر ہے۔

پیش نظر کتاب انہیں سب مندرجات کے ساتھ ہمیں قیام ابا عبد اللہ الحسین کے اہداف و مقاصد کی جانب متوجہ کرتی ہے اسے اپنے مطالعے کا حصہ ضرور بنائیں۔