فتنۂ وضع احادیث

فتنۂ وضع احادیث

فتنۂ وضع احادیث

Publication year :

1976

Publish location :

کراچی پاکستان

(0 پسندیدگی)

QRCode

(0 پسندیدگی)

فتنۂ وضع احادیث

تعلیمات اسلامی حاصل کرنے کے دو ہی ذرائع ہیں۔ اوّل قرآن اور دوسرے اقوال رسولﷺ یعنی احادیث نبوی، مسلمانوں نے قرآن کو نہ تو خود ترتیب نزول کے مطابق مدوّن کیا اور حضرت علیؑ نے ترتیب نزول کے مطابق نقل کرکے پیش بھی کیا تو اسے قبول نہیں کیا اور اب مگرمچھ کے آنسو بہاتے ہیں کہ کاش علیؑ کا جمع کردہ قرآن ہمیں مل جاتا تو ایک بہت بڑا علمی ذخیرہ ہاتھ آجاتا۔

رہیں احادیث رسولؐ تو کا حشر قرآن سے بھی بدتر ہے قرآن کم سے کم پورا لکھ تو دیا گیا وہ بالترتیب یا مطابق نزول نہ سہی؛ مگر احادیث رسولﷺ کا تو مسلمانوں نے بیڑا غرق کردیا، رسول کے انتقال فرماتے ہی احادیث بیان کرنے پر پابندی عائد کردی گئی۔ جو احادیث لوگوں کے پاس لکھی ہوئی موجود تھیں ان کو بھی لے کر نذر آتش کر دیا گیا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ قرآنی احکام  کی تشریح کے لیے جب احادیث کی ضرورت پڑی تو اس خلاء کو قیاس اور جعلی حدیثوں کے ذریعہ پر کیا گیا۔ حدیث سازی کے لیے مخصوص مشاورتی کاؤنسل ترتیب دی گئی، واضعان حدیث کی باقاعدہ تنخواہیں مقرر کی گئیں۔

اس طرح جھوٹی احادیث کا جو انبار لگایا گیا اور ان کو دنیائے اسلام میں حکومت کے زور اور اقتدار کے بل بوتے پر پھیلایا گیا ان سب کا تو احاطہ کرنا ممکن نہیں ہے اور نہ ایسی تمام جھوٹی حدیثوں کی نشاندہی کرنا ہی ممکن ہے۔

مسلمانوں میں کیسے کیسے جری اور واضعان حدیث گزرے ہیں ان میں سے چند افراد کے مختصر حالات بھی اس کتاب میں ناظرین کو مل جائیں گے غرض اپنے موضوع پر یہ ایک بہت ہی عمدہ تحقیق ہے اسے اپنے مطالعے کا حصہ ضرور بنائیں۔