سورة الأنبياء ترجمہ محمد خان جونا گڈھی
سورة الأنبياء ترجمہ محمد خان جونا گڈھی
0 Vote
30 View
الأنبياء:1 ( الأنبياء:21 - آيت:1 ) لوگوں کے حساب کا وقت قریب آگیا پھر بھی وہ بے خبری میں منہ پھیرے ہوئے ہیں ٢) الأنبياء:2 ( الأنبياء:21 - آيت:2 ) ان کے پاس ان کے رب کی طرف سے جو بھی نئی نئی نصیحت آتی ہے اسے وہ کھیل کود میں ہی سنتے ہیں الأنبياء:3 ( الأنبياء:21 - آيت:3 ) ان کے دل بالکل غافل ہیں اور ان ظالموں نے چپکے چپکے سرگوشیاں کیں کہ وہ تم ہی جیسا انسان ہے پھر کیا وجہ ہے جو تم آنکھوں دیکھتے جادو میں آ جاتے ہو الأنبياء:4 ( الأنبياء:21 - آيت:4 ) پیغمبر نے کہا میرا پروردگار ہر اس بات کو جو زمین و آسمان میں ہے بخوبی جانتا ہے، وہ بہت ہی سننے والا اور جاننے والا ہے الأنبياء:5 ( الأنبياء:21 - آيت:5 ) اتنا ہی نہیں بلکہ یہ کہتے ہیں کہ یہ قرآن حیران کن خوابوں کا مجموعہ ہے بلکہ اس نے از خود اسے گھڑ لیا بلکہ یہ شاعر ہے، ورنہ ہمارے سامنے یہ کوئی ایسی نشانی لاتے جیسے اگلے پیغمبر بھیجے گئے تھے۔ الأنبياء:6 ( الأنبياء:21 - آيت:6 ) ان سے پہلے جتنی بستیاں ہم نے اجاڑیں سب ایمان سے خالی تھیں۔ تو کیا اب یہ ایمان لائیں گے الأنبياء:7 ( الأنبياء:21 - آيت:7 ) تجھ سے پہلے بھی جتنے پیغمبر ہم نے بھیجے سبھی مرد تھے جن کی طرف ہم وحی اتارتے تھے پس تم اہل کتاب سے پوچھ لو اگر خود تمہیں علم نہ ہو الأنبياء:8 ( الأنبياء:21 - آيت:8 ) ہم نے ان کے ایسے جسم نہیں بنائے تھے کہ وہ کھانا نہ کھائیں اور نہ وہ ہمیشہ رہنے والے تھے ۔ الأنبياء:9 ( الأنبياء:21 - آيت:9 ) پھر ہم نے ان سے کئے ہوئے وعدے سچے کئے انہیں اور جن جن کو ہم نے چاہا نجات عطا فرمائی اور حد سے نکل جانے والوں کو غارت کر دیا ۔ الأنبياء:10 ( الأنبياء:21 - آيت:10 ) یقیناً ہم نے تمہاری جانب کتاب نازل فرمائی ہے جس میں تمہارے لئے ذکر کیا پھر بھی تم عقل نہیں رکھتے الأنبياء:11 ( الأنبياء:21 - آيت:11 ) اور بہت سی بستیاں ہم نے تباہ کر دیں جو ظالم تھیں اور ان کے بعد ہم نے دوسری قوم کو پیدا کر دیا۔ الأنبياء:12 ( الأنبياء:21 - آيت:12 ) جب انہوں نے ہمارے عذاب کا احساس کر لیا تو لگے اس سے بھاگنے الأنبياء:13 ( الأنبياء:21 - آيت:13 ) بھاگ دوڑ نہ کرو اور جہاں تمہیں آسودگی دی گئی تھی وہی واپس لوٹو اور اپنے مکانات کی طرف جاؤ تاکہ تم سے سوال تو کر لیا جائے الأنبياء:14 ( الأنبياء:21 - آيت:14 ) کہنے لگے ہائے ہماری خرابی! بیشک ہم ظالم تھے۔ الأنبياء:15 ( الأنبياء:21 - آيت:15 ) پھر تو ان کا یہی قول رہا یہاں تک کہ ہم نے انہیں جڑ سے کٹی ہوئی کھیتی اور بھجی پڑی آگ (کی طرح) کر دیا الأنبياء:16 ( الأنبياء:21 - آيت:16 ) ہم نے آسمان و زمین اور ان کے درمیان کی چیزوں کو کھیلتے ہوئے نہیں بنایا الأنبياء:17 ( الأنبياء:21 - آيت:17 ) اگر ہم یوں ہی کھیل تماشے کا ارادہ کرتے تو اسے اپنے پاس سے ہی بنا لیتے، اگر ہم کرنے والے ہی ہوتے ۔ الأنبياء:18 ( الأنبياء:21 - آيت:18 ) بلکہ ہم سچ کو جھوٹ پر پھینک مارتے ہیں پس سچ جھوٹ کا سر توڑ دیتا ہے اور وہ اسی وقت نابود ہو جاتا ہے تم جو باتیں بناتے ہو وہ تمہارے لئے باعث خرابی ہیں ۔ الأنبياء:19 ( الأنبياء:21 - آيت:19 ) آسمانوں اور زمین میں جو ہے اسی اللہ کا ہے اور جو اس کے پاس ہیں وہ اس کی عبادت سے نہ سرکشی کرتے ہیں اور نہ تھکتے ہیں۔ الأنبياء:20 ( الأنبياء:21 - آيت:20 ) وہ دن رات تسبیح بیان کرتے ہیں اور ذرا سی بھی سستی نہیں کرتے۔ الأنبياء:21 ( الأنبياء:21 - آيت:21 ) کیا ان لوگوں نے زمین (کی مخلوقات میں) سے جنہیں معبود بنا رکھا ہے وہ زندہ کر دیتے ہیں ۔ الأنبياء:22 ( الأنبياء:21 - آيت:22 ) اگر آسمان و زمین میں سوائے اللہ تعالیٰ کے اور بھی معبود ہوتے تو یہ دونوں درہم برہم ہو جاتے پس اللہ تعالیٰ عرش کا رب ہے ہر اس وصف سے پاک ہے جو یہ مشرک بیان کرتے ہیں۔ الأنبياء:23 ( الأنبياء:21 - آيت:23 ) وہ اپنے کاموں کے لئے (کسی کے آگے) جواب دہ نہیں اور سب (اس کے آگے) جواب دہ ہیں۔ الأنبياء:24 ( الأنبياء:21 - آيت:24 ) کیا ان لوگوں نے اللہ کے سوا اور معبود بنا رکھے ہیں، ان سے کہہ دو ۔ لاؤ اپنی دلیل پیش کرو۔ یہ ہے میرے ساتھ والوں کی کتاب اور مجھ سے اگلوں کی دلیل بات یہ ہے کہ ان میں اکثر لوگ حق کو نہیں جانتے اسی وجہ سے منہ موڑے ہوئے ہیں۔ الأنبياء:25 ( الأنبياء:21 - آيت:25 ) تجھ سے پہلے بھی جو رسول ہم نے بھیجا اس کی طرف یہی وحی نازل فرمائی کہ میرے سوا کوئی معبود برحق نہیں پس تم سب میری ہی عبادت کرو الأنبياء:26 ( الأنبياء:21 - آيت:26 ) (مشرک لوگ) کہتے ہیں کہ رحمٰن اولاد والا ہے (غلط ہے) اس کی ذات پاک ہے، بلکہ وہ سب اس کے با عزت بندے ہیں۔ الأنبياء:27 ( الأنبياء:21 - آيت:27 ) کسی بات میں اللہ پر پیش دستی نہیں کرتے بلکہ اس کے فرمان پر کار بند ہیں ۔ الأنبياء:28 ( الأنبياء:21 - آيت:28 ) وہ ان کے آگے پیچھے کے تمام امور سے واقف ہے وہ کسی کی بھی سفارش نہیں کرتے بجز ان کے جن سے اللہ خوش ہو وہ خود ہیبت الٰہی سے لرزاں و ترساں ہیں۔ الأنبياء:29 ( الأنبياء:21 - آيت:29 ) ان میں سے اگر کوئی بھی کہہ دے کہ اللہ کے سوا میں لائق عبادت تو ہم اسے دوزخ کی سزا دیں ہم ظالموں کو اس طرح سزا دیتے ہیں۔ الأنبياء:30 ( الأنبياء:21 - آيت:30 ) کیا کافر لوگوں نے یہ نہیں دیکھا کہ آسمان و زمین باہم ملے جلے تھے پھر ہم نے انہیں جدا کیا اور ہر زندہ چیز کو ہم نے پانی سے پیدا کیا کیا یہ لوگ پھر بھی ایمان نہیں لاتے۔ الأنبياء:31 ( الأنبياء:21 - آيت:31 ) اور ہم نے زمین میں پہاڑ بنا دیئے تاکہ مخلوق کو ہلا نہ سکے اور ہم نے اس میں کشادہ راہیں بنا دیں تاکہ وہ راستہ حاصل کریں الأنبياء:32 ( الأنبياء:21 - آيت:32 ) آسمان کو مضبوط چھت بھی ہم نے ہی بنایا۔ لیکن لوگ اسکی قدرت کے نمونوں پر دھیان نہیں دھرتے۔ الأنبياء:33 ( الأنبياء:21 - آيت:33 ) وہی اللہ ہے جس نے رات اور دن، سورج اور چاند کو پیدا کیا ہے ان میں سے ہر ایک اپنے اپنے مدار میں تیرتے پھرتے ہیں ۔ الأنبياء:34 ( الأنبياء:21 - آيت:34 ) آپ سے پہلے کسی انسان کو بھی ہم نے ہمیشگی نہیں دی، کیا اگر آپ مر گئے تو وہ ہمیشہ کے لئے رہ جائیں گے ۔ الأنبياء:35 ( الأنبياء:21 - آيت:35 ) ہر جاندار موت کا مزہ چکھنے والا ہے۔ ہم بطریق امتحان تم میں سے ہر ایک کو برائی بھلائی میں مبتلا کرتے ہیں اور تم سب ہماری طرف لوٹاۓ جاؤ گے ۔ الأنبياء:36 ( الأنبياء:21 - آيت:36 ) یہ منکرین تجھے جب دیکھتے ہیں تو تمہارا مذاق ہی اڑاتے ہیں کیا یہی وہ ہے جو تمہارے معبودوں کا ذکر برائی سے کرتا، اور وہ خود ہی رحمٰن کی یاد کے بالکل ہی منکر ہیں الأنبياء:37 ( الأنبياء:21 - آيت:37 ) انسان جلد باز مخلوق ہے میں تمہیں اپنی نشانیاں ابھی ابھی دکھاؤں گا تم مجھ سے جلد بازی نہ کرو ۔ الأنبياء:38 ( الأنبياء:21 - آيت:38 ) کہتے ہیں کہ اگر سچے ہو تو بتا دو کہ یہ وعدہ کب ہے۔ الأنبياء:39 ( الأنبياء:21 - آيت:39 ) کاش! یہ کافر جانتے کہ اس وقت نہ تو یہ کافر آگ کو اپنے چہروں سے ہٹا سکیں گے اور نہ اپنی پیٹھوں سے اور نہ ان کی مدد کی جائے گی الأنبياء:40 ( الأنبياء:21 - آيت:40 ) (ہاں ہاں!) وعدے کی گھڑی ان کے پاس اچانک آ جائے گی اور انہیں ہکا بکا کر دے گی پھر نہ تو یہ لوگ اسے ٹال سکیں گے اور نہ ذرا سی بھی مہلت دیئے جائیں گے۔ الأنبياء:41 ( الأنبياء:21 - آيت:41 ) اور تجھ سے پہلے رسولوں کے ساتھ بھی ہنسی مذاق کیا گیا پس ہنسی کرنے والوں کو ہی اس چیز نے گھیر لیا جس کی وہ ہنسی اڑاتے تھے ۔ الأنبياء:42 ( الأنبياء:21 - آيت:42 ) ان سے پوچھئے کہ رحمٰن کے سوا، دن اور رات تمہاری حفاظت کون کر سکتا ہے؟ بات یہ ہے کہ یہ لوگ اپنے رب کے شکر سے پھرے ہوئے ہیں۔ الأنبياء:43 ( الأنبياء:21 - آيت:43 ) کیا ہمارے سوا ان کے اور معبود ہیں جو انہیں مصیبتوں سے بچا لیں۔ کوئی بھی خود اپنی مدد کی طاقت نہیں رکھتا اور نہ کوئی ہماری طرف سے ساتھ دیا جاتا ہے ۔ الأنبياء:44 ( الأنبياء:21 - آيت:44 ) بلکہ ہم نے انہیں اور ان کے باپ دادوں کو زندگی کے سرو سامان دیئے یہاں تک کہ ان کی مدت عمر گزر گئی کیا وہ نہیں دیکھتے کہ ہم زمین کو اس کے کناروں سے گھٹاتے چلے آ رہے ہیں اب کیا وہی غالب ہیں؟ ۔ الأنبياء:45 ( الأنبياء:21 - آيت:45 ) کہہ دیجئے! میں تمہیں اللہ کی وحی کے ذریعہ آگاہ کر رہا ہوں مگر بہرے لوگ بات نہیں سنتے جبکہ انہیں آگاہ کیا جائے ۔ الأنبياء:46 ( الأنبياء:21 - آيت:46 ) اگر انہیں تیرے رب کے کسی عذاب کا جھونکا بھی لگ جائے تو پکار اٹھیں کہ ہائے ہماری بد بختی یقیناً ہم گناہ گار تھے ۔ الأنبياء:47 ( الأنبياء:21 - آيت:47 ) قیامت کے دن ہم درمیان میں لا رکھیں گے ٹھیک ٹھیک تولنے والی ترازو کو۔ پھر کسی پر کچھ ظلم بھی نہ کیا جائے گا۔ اور اگر ایک رائی کے دانے کے برابر بھی عمل ہو گا ہم اسے لا حاضر کریں گے، اور ہم کافی ہیں حساب کرنے والے ۔ الأنبياء:48 ( الأنبياء:21 - آيت:48 ) یہ بالکل سچ ہے کہ ہم نے موسیٰ و ہارون کو فیصلے کرنے والی نورانی اور پرہیزگاروں کے لئے وعظ و نصیحت والی کتاب عطا فرمائی ہے الأنبياء:49 ( الأنبياء:21 - آيت:49 ) وہ لوگ جو اپنے رب سے بن دیکھے خوف کھاتے ہیں اور قیامت (کے تصور) سے کانپتے رہتے ہیں ۔ الأنبياء:50 ( الأنبياء:21 - آيت:50 ) اور یہ نصیحت اور برکت والا قرآن بھی ہم نے نازل فرمایا ہے کیا پھر بھی تم اس کے منکر ہو ۔ الأنبياء:51 ( الأنبياء:21 - آيت:51 ) یقیناً ہم نے اس سے پہلے ابراہیم کو اسکی سمجھ بوجھ بخشی تھی اور ہم اسکے احوال سے بخوبی واقف تھے ۔ الأنبياء:52 ( الأنبياء:21 - آيت:52 ) جبکہ اس نے اپنے باپ سے اور اپنی قوم سے کہا کہ یہ مورتیاں جن کے تم مجاور بنے بیٹھے ہو کیا ہیں؟ ۔ الأنبياء:53 ( الأنبياء:21 - آيت:53 ) سب نے جواب دیا کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو انہی کی عبادت کرتے ہوئے پایا۔ الأنبياء:54 ( الأنبياء:21 - آيت:54 ) آپ نے فرمایا! پھر تم اور تمہارے باپ دادا سبھی یقیناً کھلی گمراہی میں مبتلا رہے۔ الأنبياء:55 ( الأنبياء:21 - آيت:55 ) کہنے لگے کیا آپ ہمارے پاس سچ مچ حق لائے ہیں یا یوں ہی مذاق کر رہے ہیں ۔ الأنبياء:56 ( الأنبياء:21 - آيت:56 ) آپ نے فرمایا نہیں درحقیقت تم سب کا پروردگار تو وہ ہے جو آسمانوں اور زمین کا مالک ہے جس نے انہیں پیدا کیا ہے، میں تو اپنی بات کا گواہ اور قائل ہوں الأنبياء:57 ( الأنبياء:21 - آيت:57 ) اور اللہ کی قسم میں تمہارے ان معبودوں کے ساتھ جب تم علیحدہ پیٹھ پھیر کر چل دو گے ایک چال چلوں گا الأنبياء:58 ( الأنبياء:21 - آيت:58 ) پس اس نے سب کے ٹکڑے ٹکڑے کر دئیے ہاں صرف بڑے بت کو چھوڑ دیا یہ بھی اس لئے کہ وہ سب اس کی طرف ہی لوٹیں الأنبياء:59 ( الأنبياء:21 - آيت:59 ) کہنے لگے ہمارے خداؤں کے ساتھ یہ کس نے کیا؟ ایسا شخص تو یقیناً ظالموں میں سے ہے الأنبياء:60 ( الأنبياء:21 - آيت:60 ) بولے ہم نے ایک نوجوان کو ان کا تذکرہ کرتے ہوئے سنا تھا جسے ابراہیم (علیہ السلام) کہا جاتا ہے ۔ الأنبياء:61 ( الأنبياء:21 - آيت:61 ) سب نے کہا اچھا اسے مجمع میں لوگوں کی نگاہوں کے سامنے لاؤ تاکہ سب دیکھیں الأنبياء:62 ( الأنبياء:21 - آيت:62 ) کہنے لگے! اے ابراہیم (علیہ السلام) کیا تو نے ہی ہمارے خداؤں کے ساتھ یہ حرکت کی ہے۔ الأنبياء:63 ( الأنبياء:21 - آيت:63 ) آپ نے جواب دیا بلکہ اس کام کو ان کے بڑے نے کیا ہے تم اپنے خداؤں سے پوچھ لو، اگر یہ بولتے چالتے ہوں الأنبياء:64 ( الأنبياء:21 - آيت:64 ) پس یہ لوگ اپنے دلوں میں قائل ہو گئے اور کہنے لگے واقع ظالم تو تم ہی ہو الأنبياء:65 ( الأنبياء:21 - آيت:65 ) پھر اپنے سروں کے بل اوندھے ہو گئے (اور کہنے لگے کہ) یہ تجھے بھی معلوم ہے یہ بولنے چالنے والے نہیں الأنبياء:66 ( الأنبياء:21 - آيت:66 ) اللہ کے خلیل نے اسی وقت فرمایا افسوس! کیا تم اللہ کے علاوہ ان کی عبادت کرتے ہو جو نہ تمہیں کچھ بھی نفع پہنچا سکیں نہ نقصان۔ الأنبياء:67 ( الأنبياء:21 - آيت:67 ) تف ہے تم پر اور ان پر جن کی تم اللہ کے سوا عبادت کرتے ہو۔ کیا تمہیں اتنی سی عقل نہیں ۔ الأنبياء:68 ( الأنبياء:21 - آيت:68 ) کہنے لگے کہ اسے جلا دو اور اپنے خداؤں کی مدد کرو اگر تمہیں کچھ کرنا ہی ہے الأنبياء:69 ( الأنبياء:21 - آيت:69 ) ہم نے فرما دیا اے آگ! تو ٹھنڈی پڑ جا اور ابراہیم (علیہ السلام) کے لئے سلامتی (اور آرام کی چیز) بن جا۔ الأنبياء:70 ( الأنبياء:21 - آيت:70 ) گو انہوں نے ابراہیم (علیہ السلام) کا برا چاہا، لیکن ہم نے انہیں ناکام بنا دیا۔ الأنبياء:71 ( الأنبياء:21 - آيت:71 ) اور ہم ابراہیم اور لوط کو بچا کر اس زمین کی طرف لے چلے جس میں ہم نے تمام جہان والوں کے لئے برکت رکھی تھی ۔ الأنبياء:72 ( الأنبياء:21 - آيت:72 ) اور ہم نے اسے اسحاق عطا فرمایا اور یعقوب اس پر مزید اور ہر ایک کو ہم نے صالح بنایا۔ الأنبياء:73 ( الأنبياء:21 - آيت:73 ) اور ہم نے انہیں پیشوا بنا دیا کہ ہمارے حکم سے لوگوں کی رہبری کریں اور ہم نے ان کی طرف نیک کاموں کے کرنے اور نمازوں کے قائم رکھنے اور زکوٰۃ دینے کی وحی (تلقین) کی، اور وہ سب ہمارے عبادت گزار بندے تھے۔ الأنبياء:74 ( الأنبياء:21 - آيت:74 ) ہم نے لوط(علیہ السلام) کو بھی حکم اور علم دیا اور اسے اس بستی سے نجات دی جہاں لوگ گندے کاموں میں مبتلا تھے۔ اور تھے بھی وہ بدترین گنہگار۔ الأنبياء:75 ( الأنبياء:21 - آيت:75 ) اور ہم نے لوط(علیہ السلام) کو اپنی رحمت میں داخل کر لیا بیشک وہ نیکوکار لوگوں میں سے تھا ۔ الأنبياء:76 ( الأنبياء:21 - آيت:76 ) نوح کے اس وقت کو یاد کیجئے جبکہ اس نے اس سے پہلے دعا کی ہم نے اس کی دعا قبول فرمائی اور اسے اور اس کے گھر والوں کو بڑے کرب سے نجات دی۔ الأنبياء:77 ( الأنبياء:21 - آيت:77 ) اور جو لوگ ہماری آیتوں کو جھٹلاتے رہے تھے ان کے مقابلے میں ہم نے اس کی مدد کی، یقیناً وہ برے لوگ تھے پس ہم نے ان سب کو ڈبو دیا۔ الأنبياء:78 ( الأنبياء:21 - آيت:78 ) اور داؤد اور سلیمان (علیہما السلام) کو یاد کیجئے جبکہ وہ کھیت کے معاملہ میں فیصلہ کر رہے تھے کہ کچھ لوگوں کی بکریاں رات کو اس میں چر گئی تھیں، اور ان کے فیصلے میں ہم موجود تھے۔ الأنبياء:79 ( الأنبياء:21 - آيت:79 ) ہم نے اس کا صحیح فیصلہ سلیمان کو سمجھا دیا ہاں ہر ایک کو ہم نے حکم و علم دے رکھا تھا اور داؤد کے تابع ہم نے پہاڑ کر دیئے تھے جو تسبیح کرتے تھے اور پرند بھی ہم کرنے والے ہی تھے ۔ الأنبياء:80 ( الأنبياء:21 - آيت:80 ) ہم نے اسے تمہارے لئے لباس بنانے کی کاریگری سکھائی تاکہ لڑائی کی ضرر سے تمہارا بچاؤ ہو کیا تم شکر گزار بنو گے۔ الأنبياء:81 ( الأنبياء:21 - آيت:81 ) ہم نے تند و تیز ہوا کو سلیمان (علیہ السلام) کے تابع کر دیا جو اس کے فرمان سے اس زمین کی طرف چلتی ہے جہاں ہم نے برکت دے رکھی تھی، اور ہم ہر چیز سے باخبر اور دانا ہیں۔ الأنبياء:82 ( الأنبياء:21 - آيت:82 ) اسی طرح سے بہت سے شیاطین بھی ہم نے اس کے تابع کئے تھے جو اس کے فرمان سے غوطے لگاتے تھے اور اس کے سوا بھی بہت سے کام کرتے تھے، ان کے نگہبان ہم ہی تھے الأنبياء:83 ( الأنبياء:21 - آيت:83 ) ایوب (علیہ السلام) کی اس حالت کو یاد کرو جبکہ اس نے اپنے پروردگار کو پکارا کہ مجھے یہ بیماری لگ گئی ہے اور تو رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والا ہے۔ الأنبياء:84 ( الأنبياء:21 - آيت:84 ) تو ہم نے اس کی سن لی اور جو دکھ انہیں تھا اسے دور کر دیا اور اس کو اہل و عیال عطا فرمائے بلکہ ان کے ساتھ ویسے ہی اور، اپنی خاص مہربانی سے تاکہ سچے بندوں کے لئے سبب نصیحت ہو۔ الأنبياء:85 ( الأنبياء:21 - آيت:85 ) اور اسماعیل اور ادریس اور ذوالکفل (علیہم السلام) یہ سب صابر لوگ تھے۔ الأنبياء:86 ( الأنبياء:21 - آيت:86 ) ہم نے انہیں اپنی رحمت میں داخل کر لیا۔ یہ سب لوگ نیک تھے۔ الأنبياء:87 ( الأنبياء:21 - آيت:87 ) مچھلی والے (حضرت یونس علیہ السلام) کو یاد کرو! جبکہ وہ غصہ سے چل دیے اور خیال کیا کہ ہم اسے نہ پکڑ سکیں گے۔ بالا آخر وہ اندھیروں کے اندر سے پکار اٹھا کہ الٰہی تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے بیشک میں ظالموں میں ہو گیا۔ الأنبياء:88 ( الأنبياء:21 - آيت:88 ) تو ہم نے اس کی پکار سن لی اور اسے غم سے نجات دے دی اور ہم ایمان والوں کو اسی طرح بچا لیا کرتے ہیں ۔ الأنبياء:89 ( الأنبياء:21 - آيت:89 ) اور زکریا (علیہ السلام) کو یاد کرو جب اس نے اپنے رب سے دعا کی اے میرے پروردگار! مجھے تنہا نہ چھوڑ، تو سب سے بہتر وارث ہے۔ الأنبياء:90 ( الأنبياء:21 - آيت:90 ) ہم نے اس کی دعا قبول فرما کر اسے یحیٰ (علیہ السلام) عطا فرمایا اور ان کی بیوی کو ان کے لئے درست کر دیا یہ بزرگ لوگ نیک کاموں کی طرف جلدی کرتے تھے اور ہمیں لالچ طمع اور ڈر خوف سے پکارتے تھے۔ ہمارے سامنے عاجزی کرنے والے تھے ۔ الأنبياء:91 ( الأنبياء:21 - آيت:91 ) اور وہ پاک دامن بی بی جس نے اپنی عصمت کی حفاظت کی ہم نے اس کے اندر اپنی روح پھونک دی اور خود انہیں اور ان کے لڑکے کو تمام جہان کے لئے نشانی بنا دیا الأنبياء:92 ( الأنبياء:21 - آيت:92 ) یہ تمہاری امت ہے جو حقیقت میں ایک ہی امت ہے اور میں تم سب کا پروردگار ہوں پس تم میری ہی عبادت کرو۔ الأنبياء:93 ( الأنبياء:21 - آيت:93 ) مگر لوگوں نے آپس میں اپنے دین میں فرقہ بندیاں کر لیں سب کے سب ہمارے ہی طرف لوٹنے والے ہیں ۔ الأنبياء:94 ( الأنبياء:21 - آيت:94 ) پھر جو بھی نیک عمل کرے اور وہ مومن (بھی) ہو تو اسکی کوشش کی بے قدری نہیں کی جائیگی ہم تو اس کے لکھنے والے ہیں۔ الأنبياء:95 ( الأنبياء:21 - آيت:95 ) اور جس بستی کو ہم نے ہلاک کر دیا اس پر لازم ہے کہ وہاں کے لوگ پلٹ کر نہیں آئیں گے ۔ الأنبياء:96 ( الأنبياء:21 - آيت:96 ) یہاں تک کہ یاجوج اور ماجوج کھول دیئے جائیں گے اور وہ ہر بلندی سے دوڑتے ہوئے آئیں گے ۔ الأنبياء:97 ( الأنبياء:21 - آيت:97 ) اور سچا وعدہ قریب آ لگے گا اس وقت کافروں کی نگاہیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی، کہ ہائے افسوس! ہم اس حال سے غافل تھے بلکہ فی الواقع ہم قصوروار تھے۔ الأنبياء:98 ( الأنبياء:21 - آيت:98 ) تم اور اللہ کے سوا جن جن کی تم عبادت کرتے ہو، سب دوزخ کا ایندھن بنو گے، تم سب دوزخ میں جانے والے ہو ۔ الأنبياء:99 ( الأنبياء:21 - آيت:99 ) اگر یہ (سچے) معبود ہوتے تو جہنم میں داخل نہ ہوتے، اور سب کے سب اسی میں ہمیشہ رہنے والے ہیں الأنبياء:100 ( الأنبياء:21 - آيت:100 ) وہ وہاں چلا رہے ہونگے اور وہاں کچھ بھی نہ سن سکیں گے ۔ الأنبياء:101 ( الأنبياء:21 - آيت:101 )البتہ بیشک جن کے لئے ہماری طرف سے نیکی پہلے ہی ٹھہر چکی ہے۔ وہ سب جہنم سے دور ہی رکھے جائیں گے ۔ الأنبياء:102 ( الأنبياء:21 - آيت:102 )وہ تو دوزخ کی آہٹ تک نہ سنیں گے اور اپنی من بھاتی چیزوں میں ہمیشہ رہنے والے ہونگے۔ الأنبياء:103 ( الأنبياء:21 - آيت:103 )وہ بڑی گھبراہٹ (بھی) انہیں غمگین نہ کر سکے گی اور فرشتے انہیں ہاتھوں ہاتھ لیں گے، کہ یہی تمہارا وہ دن ہے جس کا تم وعدہ دیئے جاتے رہے۔ الأنبياء:104 ( الأنبياء:21 - آيت:104 )جس دن ہم آسمان کو یوں لپیٹ لیں گے جیسے دفتر میں اوراق لپیٹ دیئے جاتے ہیں جیسے کہ ہم نے اول دفعہ پیدائش کی تھی اسی طرح دوبارہ کریں گے۔ یہ ہمارے ذمے وعدہ ہے اور ہم اسے ضرور کر کے (ہی) رہیں گے۔ الأنبياء:105 ( الأنبياء:21 - آيت:105 )ہم زبور میں پند و نصیحت کے بعد یہ لکھ چکے ہیں کہ زمین کے وارث میرے نیک بندے (ہی) ہونگے الأنبياء:106 ( الأنبياء:21 - آيت:106 )عبادت گزار بندوں کے لئے تو اس میں ایک بڑا پیغام ہے الأنبياء:107 ( الأنبياء:21 - آيت:107 ) اور ہم نے آپ کو تمام جہان والوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔ الأنبياء:108 ( الأنبياء:21 - آيت:108 )کہہ دیجئے! میرے پاس تو پس وحی کی جاتی ہے کہ تم سب کا معبود ایک ہی ہے، تو کیا تم بھی اس کی فرمانبرداری کرنے والے ہو الأنبياء:109 ( الأنبياء:21 - آيت:109 )پھر اگر یہ منہ موڑ لیں تو کہہ دیجئے کہ میں نے تمہیں یکساں طور پر خبردار کر دیا ہے مجھے علم نہیں کہ جس کا وعدہ تم سے کیا جا رہا ہے وہ قریب ہے یا دور الأنبياء:110 ( الأنبياء:21 - آيت:110 )البتہ اللہ تعالیٰ تو کھلی اور ظاہر بات کو بھی جانتا ہے اور جو تم چھپاتے ہو اسے بھی جانتا ہے۔ الأنبياء:111 ( الأنبياء:21 - آيت:111 ) مجھے اس کا بھی علم نہیں، ممکن ہے یہ تمہاری آزمائش ہو اور ایک مقرر وقت تک کا فائدہ (پہنچانا) ہے۔ الأنبياء:112 ( الأنبياء:21 - آيت:112 )خود نبی نے کہا اے رب! انصاف کے ساتھ فیصلہ فرما اور ہمارا رب بڑا مہربان ہے جس سے مدد طلب کی جاتی ہے ان پر جو تم بیان کرتے ہو