سورة المؤمنون ترجمہ محمد خان جونا گڈھی
سورة المؤمنون ترجمہ محمد خان جونا گڈھی
0 Vote
33 View
المؤمنون:1 ( المؤمنون:23 - آيت:1 ) یقیناً ایمان والوں نے فلاح حاصل کر لی المؤمنون:2 ( المؤمنون:23 - آيت:2 ) جو اپنی نماز میں خشوع کرتے ہیں المؤمنون:3 ( المؤمنون:23 - آيت:3 ) جو لغویات سے منہ موڑ لیتے ہیں المؤمنون:4 ( المؤمنون:23 - آيت:4 ) جو زکوٰۃ ادا کرنے والے ہیں المؤمنون:5 ( المؤمنون:23 - آيت:5 ) جو اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں۔ المؤمنون:6 ( المؤمنون:23 - آيت:6 ) بجز اپنی بیویوں اور ملکیت کی لونڈیوں کے یقیناً یہ ملامتیوں میں سے نہیں ہیں۔ المؤمنون:7 ( المؤمنون:23 - آيت:7 ) جو اس کے سوا کچھ اور چاہیں وہی حد سے تجاوز کر جانے والے ہیں المؤمنون:8 ( المؤمنون:23 - آيت:8 ) جو اپنی امانتوں اور وعدے کی حفاظت کرنے والے ہیں المؤمنون:9 ( المؤمنون:23 - آيت:9 ) جو اپنی نمازوں کی نگہبانی کرتے ہیں المؤمنون:10 ( المؤمنون:23 - آيت:10 ) یہی وارث ہیں۔ المؤمنون:11 ( المؤمنون:23 - آيت:11 ) جو فردوس کے وارث ہونگے جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے المؤمنون:12 ( المؤمنون:23 - آيت:12 ) یقیناً ہم نے انسان کو مٹی کے جوہر سے پیدا کیا المؤمنون:13 ( المؤمنون:23 - آيت:13 )پھر اسے نطفہ بنا کر محفوظ جگہ میں قرار دے دیا ۔ المؤمنون:14 ( المؤمنون:23 - آيت:14 )پھر نطفہ کو ہم نے جما ہوا خون بنا دیا، پھر خون کے لوتھڑے کو گوشت کا ٹکڑا کر دیا، پھر گوشت کے ٹکڑے کو ہڈیاں بنا دیں، پھر ہڈیوں کو ہم نے گوشت پہنا دیا پھر دوسری بناوٹ میں اسے پیدا کر دیا برکتوں والا ہے وہ اللہ جو سب سے بہترین پیدا کرنے والا ہے ۔ المؤمنون:15 ( المؤمنون:23 - آيت:15 )اس کے بعد پھر تم سب یقیناً مر جانے والے ہو۔ المؤمنون:16 ( المؤمنون:23 - آيت:16 )پھر قیامت کے دن بلاشبہ تم سب اٹھائے جاؤ گے۔ المؤمنون:17 ( المؤمنون:23 - آيت:17 )ہم نے تمہارے اوپر سات آسمان بنائے ہیں اور ہم مخلوقات میں غافل نہیں ہیں ۔ المؤمنون:18 ( المؤمنون:23 - آيت:18 )ہم ایک صحیح انداز سے آسمان سے پانی برساتے ہیں، پھر اسے زمین میں ٹھہرا دیتے ہیں اور ہم اس کے لے جانے پر یقیناً قادر ہیں۔ المؤمنون:19 ( المؤمنون:23 - آيت:19 )اسی پانی کے ذریعے سے ہم تمہارے لئے کھجوروں اور انگوروں کے باغات پیدا کر دیتے ہیں، کہ تمہارے لیے ان میں بہت سے میوے ہوتے ہیں انہی میں سے تم کھاتے بھی ہو المؤمنون:20 ( المؤمنون:23 - آيت:20 )اور وہ درخت جو طور سینا پہاڑ سے نکلتا ہے جو تیل نکالتا ہے اور کھانے والے کے لئے سالن ہے ۔ المؤمنون:21 ( المؤمنون:23 - آيت:21 )تمہارے لئے چوپایوں میں بھی بڑی بھاری عبرت ہے۔ ان کے پیٹوں میں سے ہم تمہیں دودھ پلاتے ہیں اور بھی بہت سے نفع تمہارے لئے ان میں ہیں ان میں سے بعض کو تم کھاتے بھی ہو۔ المؤمنون:22 ( المؤمنون:23 - آيت:22 )اور ان پر اور کشتیوں پر تم سوار کرائے جاتے ہو المؤمنون:23 ( المؤمنون:23 - آيت:23 )یقیناً ہم نے نوح (علیہ السلام) کو اس کی قوم کی طرف رسول بنا کر بھیجا، اس نے کہا کہ اے میری قوم کے لوگو! اللہ کی عبادت کرو اور اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں، کیا تم (اس سے) نہیں ڈرتے۔ المؤمنون:24 ( المؤمنون:23 - آيت:24 )اس کی قوم کے کافر سرداروں نے صاف کہہ دیا کہ یہ تو تم جیسا ہی انسان ہے، یہ تم پر فضیلت اور بڑائی حاصل کرنا چاہتا ہے اگر اللہ ہی کو منظور ہوتا تو کسی فرشتے کو اتارتا ہم نے تو اسے اپنے اگلے باپ دادوں کے زمانے میں سنا ہی نہیں المؤمنون:25 ( المؤمنون:23 - آيت:25 )یقیناً اس شخص کو جنون ہے، پس تم اسے ایک وقت مقرر تک ڈھیل دو ۔ المؤمنون:26 ( المؤمنون:23 - آيت:26 ) نوح (علیہ السلام) نے دعا کی اے میرے رب ان کو جھٹلانے پر تو میری مدد کر المؤمنون:27 ( المؤمنون:23 - آيت:27 )تو ہم نے ان کی طرف وحی بھیجی کہ تو ہماری آنکھوں کے سامنے ہماری وحی کے مطابق ایک کشتی بنا جب ہمارا حکم آ جائے اور تنور ابل پڑے تو تو ہر قسم کا ایک ایک جوڑا اس میں رکھ لے اور اپنے اہل کو بھی، مگر ان میں سے جن کی بابت ہماری بات پہلے گزر چکی ہے خبردار جن لوگوں نے ظلم کیا ان کے بارے میں مجھ سے کچھ کلام نہ کرنا وہ تو سب ڈبوئے جائیں گے ۔ المؤمنون:28 ( المؤمنون:23 - آيت:28 )جب تو اور تیرے ساتھی کشتی پر باطمینان بیٹھ جاؤ تو کہنا کہ سب تعریف اللہ کے لئے ہی ہے جس نے ہمیں ظالم لوگوں سے نجات عطا فرمائی۔ المؤمنون:29 ( المؤمنون:23 - آيت:29 )اور کہنا کہ اے میرے رب! مجھے بابرکت اتارنا اتار اور تو ہی بہتر ہے اتارنے والوں میں ۔ المؤمنون:30 ( المؤمنون:23 - آيت:30 ) یقیناً اس میں بڑی بڑی نشانیاں ہیں اور ہم بیشک آزمائش کرنے والے ہیں ۔ المؤمنون:31 ( المؤمنون:23 - آيت:31 )پھر ان کے بعد ہم نے ایک اور امت پیدا کی المؤمنون:32 ( المؤمنون:23 - آيت:32 )پھر ان میں خود ان میں سے (ہی) رسول بھی بھیجا کہ تم سب اللہ کی عبادت کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں تم کیوں نہیں ڈرتے؟ المؤمنون:33 ( المؤمنون:23 - آيت:33 )اور سردار قوم نے جواب دیا، جو کفر کرتے تھے اور آخرت کی ملاقات کو جھٹلاتے تھے اور ہم نے انہیں دنیاوی زندگی میں خوشحال کر رکھا تھا کہ یہ تو تم جیسا ہی انسان ہے، تمہاری ہی خوراک یہ بھی کھاتا ہے اور تمہارے پینے کا پانی ہی یہ بھی پیتا ہے ۔ المؤمنون:34 ( المؤمنون:23 - آيت:34 )اگر تم نے اپنے جیسے ہی انسان کی تابعداری کر لی تو بیشک تم سخت خسارے والے ہو ۔ المؤمنون:35 ( المؤمنون:23 - آيت:35 )کیا یہ تمہیں اس بات کا وعدہ کرتا ہے کہ جب تم مر کر صرف خاک اور ہڈی رہ جاؤ گے تو تم پھر زندہ کیے جاؤ گے۔ المؤمنون:36 ( المؤمنون:23 - آيت:36 )نہیں نہیں دور اور بہت دور ہے وہ جس کا تم وعدہ دیے جاتے ہو ۔ المؤمنون:37 ( المؤمنون:23 - آيت:37 )(زندگی) تو صرف دنیا کی زندگی ہے ہم مرتے جیتے رہتے ہیں اور یہ نہیں کہ ہم اٹھائے جائیں گے۔ المؤمنون:38 ( المؤمنون:23 - آيت:38 )یہ تو بس ایسا شخص ہے جس نے اللہ پر جھوٹ (بہتان) باندھ لیا ہے، ہم تو اس پر ایمان لانے والے نہیں ہیں۔ المؤمنون:39 ( المؤمنون:23 - آيت:39 ) نبی نے دعا کی کہ پروردگار! ان کے جھٹلانے پر میری مدد کر المؤمنون:40 ( المؤمنون:23 - آيت:40 ) جواب ملا کہ یہ تو بہت ہی جلد اپنے کیے پر پچھتانے لگیں گے المؤمنون:41 ( المؤمنون:23 - آيت:41 )بالآخر عدل کے تقاضے کے مطابق چیخ نے پکڑ لیا اور ہم نے انہیں کوڑا کرکٹ کر ڈالا پس ظالموں کے لئے دوری ہو۔ المؤمنون:42 ( المؤمنون:23 - آيت:42 ) ان کے بعد ہم نے اور بھی بہت سی امتیں پیدا کیں المؤمنون:43 ( المؤمنون:23 - آيت:43 ) نہ تو کوئی امت اپنے وقت مقرہ سے آگے بڑھی اور نہ پیچھے رہی المؤمنون:44 ( المؤمنون:23 - آيت:44 )پھر ہم نے لگاتار رسول بھیجے جب جب جس امت کے پاس اس کا رسول آیا اس نے جھٹلایا، پس ہم نے ایک کو دوسرے کے پیچھے لگا دیا اور انہیں افسانہ بنا دیا۔ ان لوگوں کو دوری ہے جو ایمان قبول نہیں کرتے۔ المؤمنون:45 ( المؤمنون:23 - آيت:45 )پھر ہم نے موسیٰ (علیہ السلام) کو اور اس کے بھائی ہارون (علیہ السلام) کو اپنی آیتوں اور کھلی دلیل کے ساتھ بھیجا۔ المؤمنون:46 ( المؤمنون:23 - آيت:46 )فرعون اور اس کے لشکروں کی طرف، پس انہوں نے تکبر کیا اور تھے ہی وہ سرکش لوگ ۔ المؤمنون:47 ( المؤمنون:23 - آيت:47 )کہنے لگے کہ کیا ہم اپنے جیسے دو شخصوں پر ایمان لائیں؟ حالانکہ خود ان کی قوم (بھی) ہمارے ماتحت ہے۔ المؤمنون:48 ( المؤمنون:23 - آيت:48 ) پس انہوں نے دونوں کو جھٹلایا آخر وہ بھی ہلاک شدہ لوگوں میں مل گئے۔ المؤمنون:49 ( المؤمنون:23 - آيت:49 ) ہم نے موسیٰ (علیہ السلام) کو کتاب (بھی) دی کہ لوگ راہ راست پر آ جائیں ۔ المؤمنون:50 ( المؤمنون:23 - آيت:50 )ہم نے ابن مریم اور اس کی والدہ کو ایک نشانی بنایا اور ان دونوں کو بلند صاف قرار والی اور جاری پانی والی جگہ میں پناہ دی۔ المؤمنون:51 ( المؤمنون:23 - آيت:51 )اے پیغمبر! حلال چیزیں کھاؤ اور نیک عمل کرو تم جو کچھ کر رہے ہو اس سے میں بخوبی واقف ہوں۔ المؤمنون:52 ( المؤمنون:23 - آيت:52 )یقیناً تمہارا یہ دین ایک ہی دین ہے اور میں ہی تم سب کا رب ہوں، پس تم مجھ سے ڈرتے رہو۔ المؤمنون:53 ( المؤمنون:23 - آيت:53 )پھر انہوں نے خود (ہی) اپنے امر (دین) کے آپس میں ٹکڑے ٹکڑے کر لئے، ہر گروہ جو کچھ اس کے پاس ہے اس پر اترا رہا ہے۔ المؤمنون:54 ( المؤمنون:23 - آيت:54 )پس آپ (بھی) انہیں انکی غفلت میں ہی کچھ مدت پڑا رہنے دیں۔ المؤمنون:55 ( المؤمنون:23 - آيت:55 ) کیا یہ (یوں) سمجھ بیٹھے ہیں؟ کہ ہم جو بھی ان کے مال و اولاد بڑھا رہے ہیں۔ المؤمنون:56 ( المؤمنون:23 - آيت:56 ) وہ ان کے لئے بھلائیوں میں جلدی کر رہے ہیں (نہیں نہیں) بلکہ یہ سمجھتے ہی نہیں۔ المؤمنون:57 ( المؤمنون:23 - آيت:57 )یقیناً جو لوگ اپنے رب کی ہیبت سے ڈرتے ہیں۔ المؤمنون:58 ( المؤمنون:23 - آيت:58 )یقیناً جو لوگ اپنے رب کی آیتوں پر ایمان رکھتے ہیں۔ المؤمنون:59 ( المؤمنون:23 - آيت:59 ) اور جو اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتے المؤمنون:60 ( المؤمنون:23 - آيت:60 )اور جو لوگ دیتے ہیں جو کچھ دیتے ہیں اور ان کے دل کپکپاتے ہیں کہ وہ اپنے رب کی طرف لوٹنے والے ہیں ۔ المؤمنون:61 ( المؤمنون:23 - آيت:61 )یہی ہیں جو جلدی جلدی بھلائیاں حاصل کر رہے ہیں اور یہی ہیں جو ان کی طرف دوڑ جانے والے ہیں۔ المؤمنون:62 ( المؤمنون:23 - آيت:62 )ہم کسی نفس کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے اور ہمارے پاس ایسی کتاب ہے جو حق کے ساتھ بولتی ہے، ان کے اوپر کچھ بھی ظلم نہ کیا جائے گا۔ المؤمنون:63 ( المؤمنون:23 - آيت:63 )بلکہ ان کے دل اس طرف سے غفلت میں ہیں اور ان کے لئے اس کے سوا بھی بہت سے اعمال ہیں جنہیں وہ کرنے والے ہیں۔ المؤمنون:64 ( المؤمنون:23 - آيت:64 )یہاں تک کہ جب ہم نے ان کے آسودہ حال لوگوں کو عذاب میں پکڑ لیا تو بلبلانے لگے۔ المؤمنون:65 ( المؤمنون:23 - آيت:65 )آج مت بلبلاؤ یقیناً تم ہمارے مقابلہ پر مدد نہ کئے جاؤ گے ۔ المؤمنون:66 ( المؤمنون:23 - آيت:66 )میری آیتیں تو تمہارے سامنے پڑھی جاتی تھیں پھر بھی تم اپنی ایڑیوں کے بل الٹے بھاگتے تھے المؤمنون:67 ( المؤمنون:23 - آيت:67 ) اکڑتے اینٹھتے افسانہ گوئی کرتے اسے چھوڑ دیتے تھے ۔ المؤمنون:68 ( المؤمنون:23 - آيت:68 )کیا انہوں نے اس بات میں غور و فکر ہی نہیں کیا بلکہ ان کے پاس وہ آیا جو ان کے اگلے باپ دادوں کے پاس نہیں آیا تھا ۔ المؤمنون:69 ( المؤمنون:23 - آيت:69 )یا انہوں نے اپنے پیغمبر کو پہچانا نہیں کہ اس کے منکر ہو رہے ہیں ۔ المؤمنون:70 ( المؤمنون:23 - آيت:70 )یا یہ کہتے ہیں کہ اسے جنون ہے بلکہ وہ تو ان کے پاس حق لایا ہے۔ ہاں ان میں اکثر حق سے چڑنے والے ہیں ۔ المؤمنون:71 ( المؤمنون:23 - آيت:71 )اگر حق ہی ان کی خواہشوں کا پیرو ہو جائے تو زمین و آسمان اور ان کے درمیان کی ہر چیز درہم برہم ہو جائے حق تو یہ ہے کہ ہم نے انہیں ان کی نصیحت پہنچا دی ہے لیکن وہ اپنی نصیحت سے منہ موڑنے والے ہیں۔ المؤمنون:72 ( المؤمنون:23 - آيت:72 )کیا آپ ان سے کوئی اجرت چاہتے ہیں؟ یاد رکھئے کہ آپ کے رب کی اجرت بہت ہی بہتر ہے اور وہ سب سے بہتر روزی رساں ہے۔ المؤمنون:73 ( المؤمنون:23 - آيت:73 )یقیناً آپ انہیں راہ راست کی طرف بلا رہے ہیں۔ المؤمنون:74 ( المؤمنون:23 - آيت:74 )بیشک جو لوگ آخرت پر یقین رکھتے ہیں وہ سیدھے راستے سے مڑ جانے والے ہیں ۔ المؤمنون:75 ( المؤمنون:23 - آيت:75 )اور اگر ہم ان پر رحم فرمائیں اور ان کی تکلیفیں دور کر دیں تو یہ تو اپنی اپنی سرکشی میں جم کر اور بہکنے لگیں المؤمنون:76 ( المؤمنون:23 - آيت:76 )اور ہم نے انہیں عذاب میں پکڑا تاہم یہ لوگ نہ تو اپنے پروردگار کے سامنے جھکے اور نہ ہی عاجزی اختیار کی ۔ المؤمنون:77 ( المؤمنون:23 - آيت:77 )یہاں تک کہ جب ہم نے ان پر سخت عذاب کا دروازہ کھول دیا تو اسی وقت فوراً مایوس ہو گئے المؤمنون:78 ( المؤمنون:23 - آيت:78 )وہ اللہ ہے جس نے تمہارے لئے کان اور آنکھیں اور دل پیدا کئے، مگر تم بہت (ہی) کم شکر کرتے ہو المؤمنون:79 ( المؤمنون:23 - آيت:79 )اور وہی ہے جس نے تمہیں پیدا کر کے زمین میں پھیلا دیا اور اسی کی طرف جمع کئے جاؤ گے ۔ المؤمنون:80 ( المؤمنون:23 - آيت:80 )اور وہی ہے جو جلاتا ہے اور مارتا ہے اور رات دن کے رد و بدل کا مختار بھی وہی ہے۔ کیا تم کو سمجھ بوجھ نہیں المؤمنون:81 ( المؤمنون:23 - آيت:81 )بلکہ ان لوگوں نے بھی ویسی ہی بات کہی جو اگلے کہتے چلے آئے المؤمنون:82 ( المؤمنون:23 - آيت:82 )کہ کیا جب ہم مر کر مٹی اور ہڈی ہو جائیں گے کیا پھر بھی ہم ضرور اٹھائے جائیں گے۔ المؤمنون:83 ( المؤمنون:23 - آيت:83 )ہم سے ہمارے باپ دادوں سے پہلے ہی سے یہ وعدہ ہوتا چلا آیا ہے کچھ نہیں یہ صرف اگلے لوگوں کے افسانے ہیں۔ المؤمنون:84 ( المؤمنون:23 - آيت:84 )پوچھیے تو سہی کہ زمین اور اس کی کل چیزیں کس کی ہیں؟ بتلاؤ اگر جانتے ہو۔ المؤمنون:85 ( المؤمنون:23 - آيت:85 )فوراً جواب دیں گے کہ اللہ کی، کہہ دیجئے کہ پھر تم نصیحت کیوں نہیں حاصل کرتے۔ المؤمنون:86 ( المؤمنون:23 - آيت:86 )دریافت کیجئے کہ ساتوں آسمانوں کا اور بہت با عظمت عرش کا رب کون ہے؟ المؤمنون:87 ( المؤمنون:23 - آيت:87 ) وہ لوگ جواب دیں گے کہ اللہ ہی ہے۔ کہہ دیجئے کہ پھر تم کیوں نہیں ڈرتے ۔ المؤمنون:88 ( المؤمنون:23 - آيت:88 )پوچھئے کہ تمام چیزوں کا اختیار کس کے ہاتھ میں ہے؟ جو پناہ دیتا ہے اور جس کے مقابلے میں کوئی پناہ نہیں دیا جاتا اگر تم جانتے ہو تو بتلاؤ؟ المؤمنون:89 ( المؤمنون:23 - آيت:89 ) یہی جواب دیں گے کہ اللہ ہی ہے۔ کہہ دیجئے پھر تم کدھر جادو کر دیئے جاتے ہو المؤمنون:90 ( المؤمنون:23 - آيت:90 )حق یہ ہے کہ ہم نے انہیں حق پہنچا دیا ہے اور یہ بیشک جھوٹے ہیں۔ المؤمنون:91 ( المؤمنون:23 - آيت:91 )نہ تو اللہ نے کسی کو بیٹا بنایا اور نہ اس کے ساتھ اور کوئی معبود ہے، ورنہ ہر معبود اپنی مخلوق کو لئے لئے پھرتا اور ہر ایک دوسرے پر چڑھ دوڑتا جو اوصاف یہ بتلاتے ہیں ان سے اللہ پاک (اور بے نیاز) ہے۔ المؤمنون:92 ( المؤمنون:23 - آيت:92 ) وہ غائب حاضر کا جاننے والا ہے اور جو شرک یہ کرتے ہیں اس سے بالا تر ہے۔ المؤمنون:93 ( المؤمنون:23 - آيت:93 ) آپ دعا کریں کہ اے میرے پروردگار! اگر تو مجھے وہ دکھائے جس کا وعدہ انہیں دیا جا رہا ہے۔ المؤمنون:94 ( المؤمنون:23 - آيت:94 ) تو اے رب! تو مجھے ان ظالموں کے گروہ میں نہ کرنا المؤمنون:95 ( المؤمنون:23 - آيت:95 ) ہم جو کچھ وعدے انہیں دے رہے ہیں سب آپ کو دکھا دینے پر یقیناً قادر ہیں۔ المؤمنون:96 ( المؤمنون:23 - آيت:96 )برائی کو اس طریقے سے دور کریں جو سراسر بھلائی والا ہو، جو کچھ بیان کرتے ہیں ہم بخوبی واقف ہیں۔ المؤمنون:97 ( المؤمنون:23 - آيت:97 ) اور دعا کریں کہ اے میرے پروردگار! میں شیطانوں کے وسوسوں سے تیری پناہ چاہتا ہوں ۔ المؤمنون:98 ( المؤمنون:23 - آيت:98 ) اور اے میرے رب! میں تیری پناہ چاہتا ہوں کہ وہ میرے پاس آ جائیں المؤمنون:99 ( المؤمنون:23 - آيت:99 )یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کو موت آنے لگتی ہے تو کہتا ہے اے میرے پروردگار! مجھے واپس لوٹا دے۔ المؤمنون:100 ( المؤمنون:23 - آيت:100 ) کہ اپنی چھوڑی ہوئی دنیا میں جا کر نیک اعمال کر لوں ہرگز ایسا نہیں ہو گا یہ تو صرف ایک قول ہے جس کا یہ قائل ہے ان کے پس پشت تو ایک حجاب ہے، ان کے دوبارہ جی اٹھنے کے دن تک ۔ المؤمنون:101 ( المؤمنون:23 - آيت:101 ) پس جب صور پھونک دیا جائیگا اس دن نہ تو آپس کے رشتے ہی رہیں گے، نہ آپس کی پوچھ گچھ المؤمنون:102 ( المؤمنون:23 - آيت:102 ) جن کی ترازو کا پلہ بھاری ہو گیا وہ تو نجات والے ہو گئے۔ المؤمنون:103 ( المؤمنون:23 - آيت:103 ) اور جن کے ترازو کا پلہ ہلکا ہو گیا یہ ہیں وہ جنہوں نے اپنا نقصان آپ کر لیا جو ہمیشہ جہنم واصل ہوئے۔ المؤمنون:104 ( المؤمنون:23 - آيت:104 ) ان کے چہروں کو آگ جھلستی رہے گی اور وہ وہاں بد شکل بنے ہوئے ہونگے ۔ المؤمنون:105 ( المؤمنون:23 - آيت:105 ) کیا میری آیتیں تمہارے سامنے تلاوت نہیں کی جاتی تھیں؟ پھر بھی تم انہیں جھٹلاتے تھے۔ المؤمنون:106 ( المؤمنون:23 - آيت:106 ) کہیں گے کہ اے پروردگار ! ہماری بدبختی ہم پر غالب آ گئی (واقعی) ہم تھے ہی گمراہ۔ المؤمنون:107 ( المؤمنون:23 - آيت:107 ) اے پروردگار! ہمیں یہاں سے نجات دے اگر اب بھی ہم ایسا ہی کریں تو بیشک ہم ظالم ہیں۔ المؤمنون:108 ( المؤمنون:23 - آيت:108 ) اللہ تعالیٰ فرمائے گا پھٹکارے ہوئے یہیں پڑے رہو اور مجھ سے کلام نہ کرو۔ المؤمنون:109 ( المؤمنون:23 - آيت:109 ) میرے بندوں کی ایک جماعت تھی جو برابر یہی کہتی رہی کہ اے ہمارے پروردگار! ہم ایمان لا چکے ہیں تو ہمیں بخش اور ہم پر رحم فرما تو سب مہربانوں سے زیادہ مہربان ہے۔ المؤمنون:110 ( المؤمنون:23 - آيت:110 ) (لیکن) تم انہیں مذاق ہی اڑاتے رہے یہاں تک کہ (اس مشغلے نے) تم کو میری یاد (بھی) بھلا دی اور تم ان سے مذاق کرتے رہے۔ المؤمنون:111 ( المؤمنون:23 - آيت:111 ) میں نے آج انہیں ان کے اس صبر کا بدلہ دے دیا ہے کہ وہ خاطر خواہ اپنی مراد کو پہنچ چکے ہیں۔ المؤمنون:112 ( المؤمنون:23 - آيت:112 ) اللہ تعالیٰ دریافت فرمائے گا کہ زمین میں باعتبار برسوں کی گنتی کے کس قدر رہے؟ المؤمنون:113 ( المؤمنون:23 - آيت:113 ) وہ کہیں گے ایک دن یا ایک دن سے بھی کم، گنتی گننے والوں سے بھی پوچھ لیجئے المؤمنون:114 ( المؤمنون:23 - آيت:114 ) اللہ تعالیٰ فرمائے گا فی الواقع تم وہاں بہت ہی کم رہے ہو اے کاش! تم اسے پہلے ہی جان لیتے؟ المؤمنون:115 ( المؤمنون:23 - آيت:115 ) کیا تم یہ گمان کئے ہوئے ہو کہ ہم نے تمہیں یونہی بیکار پیدا کیا ہے اور یہ کہ تم ہماری طرف لوٹائے ہی نہ جاؤ گے۔ المؤمنون:116 ( المؤمنون:23 - آيت:116 ) اللہ تعالیٰ سچا بادشاہ ہے وہ بڑی بلندی والا ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہی بزرگ عرش کا مالک ہے المؤمنون:117 ( المؤمنون:23 - آيت:117 ) جو شخص اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو پکارے جس کی کوئی دلیل اس کے پاس نہیں، پس اس کا حساب تو اس کے رب کے اوپر ہی ہے۔ بیشک کافر لوگ نجات سے محروم ہیں ۔ المؤمنون:118 ( المؤمنون:23 - آيت:118 ) اور کہو کہ اے میرے رب! تو بخش اور رحم کر اور تو سب مہربانوں سے بہتر مہربانی کرنے والا ہے۔