سورة النحل ترجمہ محمد خان جونا گڈھی

النحل:1    ( النحل:16 - آيت:1 )اللہ تعالیٰ کا حکم آ پہنچا، اب اس کی جلدی نہ مچاؤ تمام پاکی اس کے لئے ہے وہ برتر ہے ان سب سے جنہیں یہ اللہ کے نزدیک شریک بتلاتے ہیں۔ النحل:2    ( النحل:16 - آيت:2 )وہی فرشتوں کو اپنی وحی دے کر اپنے حکم سے اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے اتارتا ہے کہ تم لوگوں کو آگاہ کر دو کہ میرے سوا اور کوئی معبود نہیں، پس تم مجھ سے ڈرو۔ النحل:3    ( النحل:16 - آيت:3 )اسی نے آسمانوں اور زمین کو حق کے ساتھ پیدا کیا وہ اس سے بری ہے جو مشرک کرتے ہیں۔ النحل:4    ( النحل:16 - آيت:4 )اس نے انسان کو نطفے سے پیدا کیا پھر وہ صریح جھگڑالو بن بیٹھا ۔ النحل:5    ( النحل:16 - آيت:5 )اسی نے چوپائے پیدا کئے جن میں تمہارے لئے گرم لباس ہیں اور بھی بہت سے نفع ہیں اور بعض تمہارے کھانے کے کام آتے ہیں۔ النحل:6    ( النحل:16 - آيت:6 )ان میں تمہاری رونق بھی ہے جب چرا کر لاؤ تب بھی اور جب چرانے لے جاؤ تب بھی ۔ النحل:7    ( النحل:16 - آيت:7 )اور وہ تمہارے بوجھ ان شہروں تک اٹھا لے جاتے ہیں جہاں تم آدھی جان کیئے پہنچ ہی نہیں سکتے تھے۔ یقیناً تمہارا رب بڑا شفیق اور نہایت مہربان ہے۔ النحل:8    ( النحل:16 - آيت:8 )گھوڑوں کو، خچروں کو گدھوں کو اس نے پیدا کیا کہ تم ان کی سواری لو اور وہ باعث زینت بھی ہیں۔ اور بھی ایسی بہت سی چیزیں پیدا کرتا ہے جن کا تمہیں علم نہیں ۔ النحل:9    ( النحل:16 - آيت:9 )اور اللہ پر سیدھی راہ کا بتا دینا ہے اور بعض ٹیڑھی راہیں ہیں، اور اگر وہ چاہتا تو تم سب کو راہ راست پر لگا دیتا ۔ النحل:10  ( النحل:16 - آيت:10 )     وہی تمہارے فائدے کے لئے آسمان سے پانی برساتا ہے جسے تم پیتے ہو اور اسی سے اُگے ہوئے درختوں کو تم اپنے جانوروں کو چراتے ہو۔ النحل:11  ( النحل:16 - آيت:11 )     اسی سے وہ تمہارے لئے کھیتی اور زیتون اور کھجور اور انگور اور ہر قسم کے پھل اگاتا ہے بیشک ان لوگوں کے لئے تو اس میں بڑی نشانی ہے اور غور و فکر کرتے ہیں۔ النحل:12  ( النحل:16 - آيت:12 )     اسی نے رات دن اور سورج چاند کو تمہارے لئے تابع کر دیا ہے اور ستارے بھی اس کے حکم کے ماتحت ہیں، یقیناً اس میں عقلمند لوگوں کے لئے کئی ایک نشانیاں موجود ہیں ۔ النحل:13  ( النحل:16 - آيت:13 )     اور بھی بہت سی چیزیں طرح طرح کے رنگ روپ کی اس نے تمہارے لئے زمین پر پھیلا رکھی ہے۔ بیشک نصیحت قبول کرنے والوں کے لئے اس میں بڑی بھاری نشانی ہے ۔ النحل:14  ( النحل:16 - آيت:14 )     اور دریا بھی اس نے تمہارے بس میں کر دیئے ہیں کہ تم اس میں سے (نکلا ہوا) تازہ گوشت کھاؤ اور اس میں سے اپنے پہننے کے زیورات نکال سکو اور تم دیکھتے ہو کہ کشتیاں اس میں پانی چیرتی ہوئی (چلتی) ہیں اور اس لئے بھی کہ تم اس کا فضل تلاش کرو اور ہو سکتا ہے کہ تم شکر گزاری بھی کرو ۔ النحل:15  ( النحل:16 - آيت:15 )     اور اس نے زمین میں پہاڑ گاڑ دیئے ہیں تاکہ تمہیں لے کر ہلے نہ اور نہریں اور راہیں بنا دیں تاکہ تم منزل مقصود کو پہنچو ۔ النحل:16  ( النحل:16 - آيت:16 )     اور بھی بہت سی نشانیاں مقرر فرمائیں اور ستاروں سے بھی لوگ راہ حاصل کرتے ہیں۔ النحل:17  ( النحل:16 - آيت:17 )     تو کیا وہ جو پیدا کرتا ہے اس جیسا ہے جو پیدا نہیں کر سکتا؟ کیا تم بالکل نہیں سوچتے ۔ النحل:18  ( النحل:16 - آيت:18 )     اور اگر تم اللہ کی نعمتوں کا شمار کرنا چاہو تو تم اسے نہیں کر سکتے۔ بیشک اللہ بڑا بخشنے والا مہربان ہے النحل:19  ( النحل:16 - آيت:19 )     اور جو کچھ تم چھپاؤ اور ظاہر کرو اللہ تعالیٰ سب کچھ جانتا ہے ۔ النحل:20  ( النحل:16 - آيت:20 )     اور جن جن کو یہ لوگ اللہ تعالیٰ کے سوا پکارتے ہیں وہ کسی چیز کو پیدا نہیں کر سکتے، بلکہ وہ خود پیدا کیئے ہوئے ہیں ۔ النحل:21  ( النحل:16 - آيت:21 )     مردے ہیں زندہ نہیں انہیں تو یہ بھی شعور نہیں کہ کب اٹھائے جائیں گے النحل:22  ( النحل:16 - آيت:22 )     تم سب کا معبود صرف اللہ تعالیٰ اکیلا اور آخرت پر ایمان نہ رکھنے والوں کے دل منکر ہیں اور وہ خود تکبر سے بھرے ہوئے ہیں ۔ النحل:23  ( النحل:16 - آيت:23 )     بیشک و شبہ اللہ تعالیٰ ہر اس چیز کو، جسے وہ لوگ چھپاتے ہیں اور جسے ظاہر کرتے ہیں، بخوبی جانتا ہے۔ وہ غرور کرنے والوں کو پسند نہیں فرماتا النحل:24  ( النحل:16 - آيت:24 )     ان سے جب دریافت کیا جاتا ہے کہ تمہارے پروردگار نے کیا نازل فرمایا ہے؟ تو جواب دیتے ہیں کہ اگلوں کی کہانیاں ۔ النحل:25  ( النحل:16 - آيت:25 )     اس کا نتیجہ ہو گا کہ قیامت کے دن یہ لوگ اپنے پورے بوجھ کے ساتھ ہی ان کے بوجھ کے حصے دار ہوں گے جنہیں بے علمی سے گمراہ کرتے رہے۔ دیکھو تو کیسا برا بوجھ اٹھا رہے ہیں ۔ النحل:26  ( النحل:16 - آيت:26 )     ان سے پہلے کے لوگوں نے بھی مکر کیا تھا، (آخر) اللہ نے (ان کے منصوبوں) کی عمارتوں کو جڑوں سے اکھیڑ دیا اور ان (کے سروں) پر (ان کی) چھتیں اوپر سے گر پڑیں اور ان کے پاس عذاب وہاں سے آگیا جہاں کا انہیں وہم و گمان بھی نہ تھا النحل:27  ( النحل:16 - آيت:27 )     پھر قیامت والے دن بھی اللہ تعالیٰ انہیں رسوا کرے گا اور فرمائے گا کہ میرے شریک کہاں ہیں جن کے بارے میں تم لڑتے جھگڑتے تھے، جنہیں علم دیا گیا تھا وہ پکار اٹھیں گے آج تو کافروں کو رسوائی اور برائی چمٹ گئی۔ النحل:28  ( النحل:16 - آيت:28 )     وہ جو اپنی جانوں پر ظلم کرتے ہیں، فرشتے جب ان کی جان قبض کرنے لگتے ہیں اس وقت وہ جھک جاتے ہیں کہ ہم برائی نہیں کرتے تھے کیوں نہیں؟ اللہ تعالیٰ خوب جاننے والا ہے جو کچھ تم کرتے تھے۔ النحل:29  ( النحل:16 - آيت:29 )     پس اب تو ہمیشگی کے طور پر تم جہنم کے دروازوں میں داخل ہو جاؤ پس کیا ہی برا ٹھکانا ہے غرور کرنے والوں کا۔ النحل:30  ( النحل:16 - آيت:30 )     اور پرہیزگاروں سے پوچھا جاتا ہے کہ تمہارے پروردگار نے کیا نازل فرمایا ہے؟ تو جواب دیتے ہیں اچھے سے اچھا جن لوگوں نے بھلائی کی ان کے لئے اس دنیا میں بھلائی ہے، اور یقیناً آخرت کا گھر تو بہت ہی بہتر ہے، اور کیا ہی خوب پرہیزگاروں کا گھر ہے۔ النحل:31  ( النحل:16 - آيت:31 )     ہمیشگی والے باغات جہاں وہ جائیں گے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں، جو کچھ طلب کریں گے وہاں ان کے لئے موجود ہو گا۔ پرہیزگاروں کو اللہ تعالیٰ اسی طرح بدلے عطا فرماتا ہے۔ النحل:32  ( النحل:16 - آيت:32 )     وہ جن کی جانیں فرشتے اس حال میں قبض کرتے ہیں کہ وہ پاک صاف ہوں کہتے ہیں کہ تمہارے لئے سلامتی ہی سلامتی ہے، جاؤ جنت میں اپنے ان اعمال کے بدلے جو تم کرتے تھے ۔ النحل:33  ( النحل:16 - آيت:33 )     کیا یہ اسی بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ ان کے پاس فرشتے آ جائیں یا تیرے رب کا حکم آ جائے؟ ایسا ہی ان لوگوں نے بھی کیا تھا جو ان سے پہلے تھے ان پر اللہ تعالیٰ نے کوئی ظلم نہیں کیا بلکہ وہ خود اپنی جانوں پر ظلم کرتے رہے ۔ النحل:34  ( النحل:16 - آيت:34 )     پس ان کے برے اعمال کے نتیجے انہیں مل گئے اور جس کی ہنسی اڑاتے تھے اس نے ان کو گھیر لیا النحل:35  ( النحل:16 - آيت:35 )     مشرک لوگوں نے کہا اگر اللہ تعالیٰ چاہتا تو ہم اور ہمارے باپ دادے اس کے سوا کسی اور کی عبادت ہی نہ کرتے، نہ اس کے فرمان کے بغیر کسی چیز کو حرام کرتے۔ یہی فعل ان سے پہلے لوگوں کا رہا۔ تو رسولوں پر تو صرف کھلم کھولا پیغام پہنچا دینا ہے النحل:36  ( النحل:16 - آيت:36 )     ہم نے ہر امت میں رسول بھیجا کہ (لوگو) صرف اللہ کی عبادت کرو اور اس کے سوا تمام معبودوں سے بچو۔ پس بعض لوگوں کو تو اللہ تعالیٰ نے ہدایت دی اور بعض پر گمراہی ثابت ہو گئی پس تم خود زمین میں چل پھر کر دیکھ لو جھٹلانے والوں کا انجام کیسا کچھ ہوا؟ النحل:37  ( النحل:16 - آيت:37 )     گو آپ ان کی ہدایت کے خواہشمند رہے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ اسے ہدایت نہیں دیتا جسے گمراہ کر دے اور نہ ان کا کوئی مددگار ہوتا ہے ۔ النحل:38  ( النحل:16 - آيت:38 )     وہ لوگ بڑی سخت سخت قسمیں کھا کھا کر کہتے ہیں کہ مردوں کو اللہ زندہ نہیں کرے گا کیوں نہیں ضرور زندہ کرے گا یہ اس کا برحق لازمی وعدہ ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ۔ النحل:39  ( النحل:16 - آيت:39 )     اس لئے بھی کہ یہ لوگ جس چیز میں اختلاف کرتے تھے اسے اللہ تعالیٰ صاف بیان کر دے اور اس لئے بھی کہ خود کافر اپنا جھوٹا ہونا جان لیں ۔ النحل:40  ( النحل:16 - آيت:40 )     ہم جب کسی چیز کا ارادہ کرتے ہیں تو صرف ہمارا یہ کہہ دینا ہوتا ہے کہ ہو جا، پس وہ ہو جاتی ہے ۔ النحل:41  ( النحل:16 - آيت:41 )     جن لوگوں نے ظلم برداشت کرنے کے بعد اللہ کی راہ میں ترک وطن کیا ہے ہم انہیں بہتر سے بہتر ٹھکانا دنیا میں عطا فرمائیں گے اور آخرت کا ثواب تو بہت ہی بڑا ہے، کاش کہ لوگ اس سے واقف ہوتے۔ النحل:42  ( النحل:16 - آيت:42 )     وہ جنہوں نے دامن صبر نہ چھوڑا اور اپنے پالنے والے ہی پر بھروسہ کرتے رہے۔ النحل:43  ( النحل:16 - آيت:43 )     آپ سے پہلے بھی ہم مردوں کو ہی بھیجتے رہے، جن کی جانب وحی اتارا کرتے تھے پس اگر تم نہیں جانتے تو اہل علم سے دریافت کر لو ۔ النحل:44  ( النحل:16 - آيت:44 )     دلیلوں اور کتابوں کے ساتھ، یہ ذکر (کتاب) ہم نے آپ کی طرف اتارا ہے کہ لوگوں کی جانب جو نازل فرمایا گیا ہے آپ اسے کھول کھول کر بیان کر دیں، شاید کہ وہ غور و فکر کریں۔ النحل:45  ( النحل:16 - آيت:45 )     بدترین داؤ پیچ کرنے والے کیا اس بات سے بے خوف ہو گئے ہیں کہ اللہ تعالیٰ انہیں زمین میں دھنسا دے یا ان کے پاس ایسی جگہ سے عذاب آ جائے جہاں کا انہیں وہم و گمان بھی نہ ہو۔ النحل:46  ( النحل:16 - آيت:46 )     یا انہیں چلتے پھرتے پکڑ لے یہ کسی صورت میں اللہ تعالیٰ کو عاجز نہیں کر سکتے۔ النحل:47  ( النحل:16 - آيت:47 )     یا انہیں ڈرا دھمکا کر پکڑ لے پس یقیناً تمہارا پروردگار اعلیٰ شفقت اور انتہائی رحم والا ہے ۔ النحل:48  ( النحل:16 - آيت:48 )     کیا انہوں نے اللہ کی مخلوق میں سے کسی کو بھی نہیں دیکھا؟ کہ اس کے سائے دائیں بائیں جھک جھک کر اللہ تعالیٰ کے سامنے سر بسجود ہوتے اور عاجزی کا اظہار کرتے ہیں ۔ النحل:49  ( النحل:16 - آيت:49 )     یقیناً آسمان و زمین کے کل جاندار اور تمام فرشتے اللہ تعالیٰ کے سامنے سجدے کرتے ہیں اور ذرا بھی تکبر نہیں کرتے۔ النحل:50  ( النحل:16 - آيت:50 )     اور اپنے رب سے جوان کے اوپر ہے، کپکپاتے رہتے ہیں اورجوحکم مل جائے اس کی تعمیل کرتے ہیں ۔ النحل:51  ( النحل:16 - آيت:51 )     اللہ تعالیٰ ارشاد فرما چکا ہے کہ دو معبود نہ بناؤ۔ معبود تو صرف وہی اکیلا ہے پس تم سب میرا ہی ڈر خوف رکھو۔ النحل:52  ( النحل:16 - آيت:52 )     آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے سب اسی کا ہے اور اسی کی عبادت لازم ہے، کیا پھر تم اس کے سوا اوروں سے ڈرتے ہو؟۔ النحل:53  ( النحل:16 - آيت:53 )     تمہارے پاس جتنی بھی نعمتیں ہیں سب اسی کی دی ہوئی ہیں، اب بھی جب تمہیں کوئی مصیبت پیش آ جائے تو اسی کی طرف نالہ اور فریاد کرتے ہو ۔ النحل:54  ( النحل:16 - آيت:54 )     اور جہاں اس نے وہ مصیبت تم سے دفع کر دی تم میں سے کچھ لوگ اپنے رب کے ساتھ شرک کرنے لگ جاتے ہیں۔ النحل:55  ( النحل:16 - آيت:55 )     کہ ہماری دی ہوئی نعمتوں کی ناشکری کریں۔ اچھا کچھ فائدہ ابھالو آخرکار تمہیں معلوم ہو ہی جائیگا النحل:56  ( النحل:16 - آيت:56 )     اور جسے جانتے بوجھتے بھی نہیں اس کا حصہ ہماری دی ہوئی روزی میں سے مقرر کرتے ہیں، واللہ تمہارے اس بہتان کا سوال تم سے ضرور کیا جائے گا ۔ النحل:57  ( النحل:16 - آيت:57 )     اور وہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے لئے لڑکیاں مقرر کرتے ہیں اور اپنے لئے وہ جو اپنی خواہش کے مطابق ہو النحل:58  ( النحل:16 - آيت:58 )     ان میں سے جب کسی کو لڑکی ہونے کی خبر دی جائے تو اس کا چہرہ سیاہ ہو جاتا ہے اور دل ہی دل میں گھٹنے لگتا ہے النحل:59  ( النحل:16 - آيت:59 )     اس بری خبر کی وجہ سے لوگوں سے چھپا چھپا پھرتا ہے۔ سوچتا ہے کہ کیا اس کو ذلت کے ساتھ لئے ہوئے ہی رہے یا اسے مٹی میں دبا دے، آہ! کیا ہی برے فیصلے کرتے ہیں؟ النحل:60  ( النحل:16 - آيت:60 )     آخرت پر ایمان نہ رکھنے والوں کی ہی بری مثال ہے اللہ کے لئے تو بہت ہی بلند صفت ہے، وہ بڑا ہی غالب اور با حکمت ہے ۔ النحل:61  ( النحل:16 - آيت:61 )     اگر لوگوں کے گناہ پر اللہ تعالیٰ ان کی گرفت کرتا تو روئے زمین پر ایک بھی جاندار باقی نہ رہتا لیکن وہ تو انہیں ایک وقت مقرر تک ڈھیل دیتا ہے جب ان کا وہ وقت آ جاتا ہے تو وہ ایک ساعت نہ پیچھے رہ سکتے ہیں اور نہ آگے بڑھ سکتے ہیں۔ النحل:62  ( النحل:16 - آيت:62 )     اور وہ اپنے لئے جو ناپسند رکھتے ہیں اللہ کے لئے ثابت کرتے ہیں اور ان کی زبانیں جھوٹی باتیں بیان کرتی ہیں کہ ان کے لئے خوبی ہے نہیں نہیں، دراصل ان کے لئے آگ ہے اور یہ دوزخیوں کے پیش رو ہیں ۔ النحل:63  ( النحل:16 - آيت:63 )     واللہ! ہم نے تجھ سے پہلے کی امتوں کی طرف بھی اپنے رسول بھیجے لیکن شیطان نے ان کے اعمال بد ان کی نگاہوں میں آراستہ کر دیئے وہ شیطان آج بھی ان کا رفیق بنا ہوا ہے اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے۔ النحل:64  ( النحل:16 - آيت:64 )     اس کتاب کو ہم نے آپ پر اس لئے اتارا ہے کہ آپ ان کے لئے ہر اس چیز کو واضح کر دیں جس میں وہ اختلاف کر رہے ہیں اور یہ ایمان داروں کے لئے راہنمائی اور رحمت ہے۔ النحل:65  ( النحل:16 - آيت:65 )     اور اللہ آسمان سے پانی برسا کر اس سے زمین کو اس کی موت کے بعد زندہ کر دیتا ہے۔ یقیناً اس میں ان لوگوں کے لئے نشانی ہے جو سنیں۔ النحل:66  ( النحل:16 - آيت:66 )     تمہارے لئے تو چوپایوں میں بھی بڑی عبرت ہے کہ ہم تمہیں اس کے پیٹ میں جو کچھ ہے اسی میں سے گوبر اور لہو کے درمیان سے خالص دودھ پلاتے ہیں جو پینے والوں کے لئے سہتا پچتا ہے ۔ النحل:67  ( النحل:16 - آيت:67 )     اور کھجور اور انگور کے درختوں کے پھلوں سے تم شراب بنا لیتے ہو اور عمدہ روزی بھی۔ جو لوگ عقل رکھتے ہیں ان کے لئے تو اس میں بہت بڑی نشانی ہے۔ النحل:68  ( النحل:16 - آيت:68 )     آپ کے رب نے شہد کی مکھی کے دل میں یہ بات ڈال دی کہ پہاڑوں میں درختوں اور لوگوں کی بنائی ہوئی اونچی اونچی ٹٹیوں میں اپنے گھر (چھتے) بنا۔ النحل:69  ( النحل:16 - آيت:69 )     اور ہر طرح کے میوے کھا اور اپنے رب کی آسان راہوں میں چلتی پھرتی رہ، ان کے پیٹ سے رنگ برنگ کا مشروب نکلتا ہے، جس کے رنگ مختلف ہیں اور جس میں لوگوں کے لئے شفا ہے غور و فکر کرنے والوں کے لئے اس میں بہت بڑی نشانی ہے۔ النحل:70  ( النحل:16 - آيت:70 )     اللہ تعالیٰ ہی نے تم سب کو پیدا کیا وہی پھر تمہیں فوت کرے گا، تم میں ایسے بھی ہیں جو بدترین عمر کی طرف لوٹائے جاتے ہیں کہ بہت کچھ جانتے بوجھنے کے بعد بھی نہ جانیں بیشک اللہ دانا اور توانا ہے۔ النحل:71  ( النحل:16 - آيت:71 )     اللہ تعالیٰ ہی نے تم سے ایک کو دوسرے پر روزی میں زیادتی دے رکھی ہے، پس جنہیں زیادتی دی گئی ہے وہ اپنی روزی اپنے ما تحت غلاموں کو نہیں دیتے کہ وہ اور یہ اس میں برابر ہو جائیں تو کیا یہ لوگ اللہ کی نعمتوں کے منکر ہو رہے ہیں۔ النحل:72  ( النحل:16 - آيت:72 )     اللہ تعالیٰ نے تمہارے لئے تم میں سے ہی تمہاری بیویاں پیدا کیں اور تمہاری بیویوں سے تمہارے لئے بیٹے اور پوتے پیدا کئے اور تمہیں اچھی اچھی چیزیں کھانے کو دیں۔ کیا پھر بھی لوگ باطل پر ایمان لائیں گے؟ اور اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کی ناشکری کریں گے۔ النحل:73  ( النحل:16 - آيت:73 )     اور وہ اللہ تعالیٰ کے سوا ان کی عبادت کرتے ہیں جو آسمانوں اور زمین سے انہیں کچھ بھی تو روزی نہیں دے سکتے اور نہ قدرت رکھتے ہیں ۔ النحل:74  ( النحل:16 - آيت:74 )     پس اللہ تعالیٰ کے لئے مثالیں مت بناؤ اللہ تعالیٰ خوب جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔ النحل:75  ( النحل:16 - آيت:75 )     اللہ تعالیٰ ایک مثال بیان کرتا ہے کہ ایک غلام ہے دوسرے کی ملکیت کا، جو کسی بات کا اختیار نہیں رکھتا اور ایک اور شخص ہے جسے ہم نے اپنے پاس سے معقول روزی دے رکھی ہے، جس میں سے چھپے کھلے خرچ کرتا ہے۔ کیا یہ سب برابر ہو سکتے ہیں؟ اللہ تعالیٰ ہی کے لئے سب تعریف ہے، بلکہ ان میں سے اکثر نہیں جانتے۔ النحل:76  ( النحل:16 - آيت:76 )     اللہ تعالیٰ ایک اور مثال بیان فرماتا ہے دو شخصوں کی، جن میں سے ایک تو گونگا ہے اور کسی چیز پر اختیار نہیں رکھتا بلکہ وہ اپنے مالک پر بوجھ ہے کہیں بھی اسے بھیج دو کوئی بھلائی نہیں لاتا، کیا یہ اور وہ جو عدل کا حکم دیتا ہے اور ہے بھی سیدھی راہ پر، برابر ہو سکتے ہیں؟ النحل:77  ( النحل:16 - آيت:77 )     آسمانوں اور زمین کا غیب صرف اللہ تعالیٰ ہی کو معلوم ہے اور قیامت کا امر تو ایسا ہی ہے جیسے آنکھ کا جھپکنا، بلکہ اس سے بھی زیادہ قریب۔ بیشک اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے ۔ النحل:78  ( النحل:16 - آيت:78 )     اللہ تعالیٰ نے تمہیں تمہاری ماؤں کے پیٹوں سے نکالا ہے کہ اس وقت تم کچھ بھی نہیں جانتے تھے، اسی نے تمہارے کان اور آنکھیں اور دل بنائے کہ تم شکر گزاری کرو ۔ النحل:79  ( النحل:16 - آيت:79 )     کیا ان لوگوں نے پرندوں کو نہیں دیکھا جو تابع فرمان ہو کر فضا میں ہیں، جنہیں بجز اللہ تعالیٰ کے کوئی اور تھامے ہوئے نہیں، بیشک اس میں ایمان لانے والے لوگوں کیلئے بڑی نشانیاں ہیں۔ النحل:80  ( النحل:16 - آيت:80 )     اور اللہ تعالیٰ نے تمہارے لئے گھروں میں سکونت کی جگہ بنا دی ہے اور اسی نے تمہارے لئے چوپایوں کی کھالوں کے گھر بنا دیئے ہیں، جنہیں تم ہلکا پھلکا پاتے ہو اپنے کوچ کے دن اور اپنے ٹھہرنے کے دن بھی، اور ان کی اون اور روؤں اور بالوں سے بھی اس نے بہت سے سامان اور ایک وقت مقررہ تک کے لئے فائدہ کی چیزیں بنائیں ۔ النحل:81  ( النحل:16 - آيت:81 )     اللہ ہی نے تمہارے لئے اپنی پیدا کردہ چیزوں میں سے سائے بنائے ہیں اور اسی نے تمہارے لئے پہاڑوں میں غار بنائے ہیں اور اسی نے تمہارے لئے کرتے بنائے ہیں جو تمہیں گرمی سے بچائیں اور ایسے کرتے بھی جو تمہیں لڑائی کے وقت کام آئیں وہ اس طرح اپنی پوری پوری نعمتیں دے رہا ہے کہ تم حکم بردار بن جاؤ۔ النحل:82  ( النحل:16 - آيت:82 )     پھر بھی اگر یہ منہ موڑے رہیں تو آپ پر صرف کھول کر تبلیغ کر دینا ہی ہے۔ النحل:83  ( النحل:16 - آيت:83 )     یہ اللہ کی نعمتیں جانتے پہچانتے ہوئے بھی ان کے منکر ہو رہے ہیں، بلکہ ان میں سے اکثر ناشکرے ہیں النحل:84  ( النحل:16 - آيت:84 )     اور جس دن ہم ہر امت میں سے گواہ کھڑا کریں گے پھر کافروں کو نہ اجازت دی جائے گی اور نہ ان سے توبہ کرنے کو کہا جائے گا۔ النحل:85  ( النحل:16 - آيت:85 )     اور جب یہ ظالم عذاب دیکھ لیں گے پھر نہ تو ان سے ہلکا کیا جائے گا اور نہ وہ ڈھیل دیئے جائیں گے ۔ النحل:86  ( النحل:16 - آيت:86 )     جب مشرکین اپنے شریکوں کو دیکھ لیں گے تو کہیں گے کہ اے ہمارے پروردگار! یہی وہ ہمارے شریک ہیں جنہیں ہم تجھے چھوڑ کر پکارا کرتے تھے، پس وہ انہیں جواب دیں گے کہ تم بالکل ہی جھوٹے ہو النحل:87  ( النحل:16 - آيت:87 )     اس دن وہ سب (عاجز ہو کر) اللہ کے سامنے اطاعت کا اقرار پیش کریں گے اور جو بہتان بازی کیا کرتے تھے وہ سب ان سے گم ہو جائے گی۔ النحل:88  ( النحل:16 - آيت:88 )     جنہوں نے کفر کیا اور اللہ کی راہ سے روکا ہم انہیں عذاب پر عذاب بڑھاتے جائیں گے یہ بدلہ ہو گا ان کی فتنہ پردازیوں کا۔ النحل:89  ( النحل:16 - آيت:89 )     اور جس دن ہم ہر امت میں انہی میں سے ان کے مقابلے پر گواہ کھڑا کریں گے اور تجھے ان سب پر گواہ بنا کر لائیں گے اور ہم نے تجھ پر یہ کتاب نازل فرمائی ہے جس میں ہر چیز کا شافی بیان ہے اور ہدایت اور رحمت اور خوشخبری ہے مسلمانوں کے لئے۔ النحل:90  ( النحل:16 - آيت:90 )     اللہ تعالیٰ عدل کا، بھلائی کا اور قرابت داروں کے ساتھ سلوک کرنے کا حکم دیتا ہے اور بے حیائی کے کاموں، ناشائستہ حرکتوں اور ظلم و زیادتی سے روکتا ہے، وہ خود تمہیں نصیحتیں کر رہا ہے کہ تم نصیحت حاصل کرو۔ النحل:91  ( النحل:16 - آيت:91 )     اور اللہ تعالیٰ کے عہد کو پورا کرو جب کہ تم آپس میں قول و قرار کرو اور قسموں کو ان کی پختگی کے بعد مت توڑو، حالانکہ تم اللہ تعالیٰ کو اپنا ضامن ٹھہرا چکے ہو تم جو کچھ کرتے ہو اللہ اس کو بخوبی جان رہا ہے۔ النحل:92  ( النحل:16 - آيت:92 )     اور اس عورت کی طرح نہ ہو جاؤ جس نے اپنا سوت مضبوط کاتنے کے بعد ٹکڑے ٹکڑے کر کے توڑ ڈالا کہ تم اپنی قسموں کو آپس کے مکر کا باعث ٹھہراؤ اس لئے کہ ایک گروہ دوسرے گروہ سے بڑھا چڑھا ہو جائے بات صرف یہی ہے کی اس عہد سے اللہ تمہیں آزما رہا ہے۔ یقیناً اللہ تعالیٰ تمہارے لئے قیامت کے دن ہر اس چیز کو کھول کر بیان کر دے گا جس میں تم اختلاف کر رہے تھے۔ النحل:93  ( النحل:16 - آيت:93 )     اگر اللہ چاہتا تم سب کو ایک ہی گروہ بنا دیتا لیکن وہ جسے چاہے گمراہ کرتا ہے اور جسے چاہے ہدایت دیتا ہے، یقیناً تم جو کچھ کر رہے ہو اس کے بارے میں باز پرس کی جانے والی ہے۔ النحل:94  ( النحل:16 - آيت:94 )     اور تم اپنی قسموں کو آپس کی دغا بازی کا بہانہ نہ بناؤ۔ پھر تمہارے قدم اپنی مضبوطی کے بعد ڈگمگا جائیں گے اور تمہیں سخت سزا برداشت کرنا پڑے گی کیونکہ تم نے اللہ کی راہ سے روک دیا اور تمہیں سخت عذاب ہو گا النحل:95  ( النحل:16 - آيت:95 )     تم اللہ کے عہد کو تھوڑے مول کے بدلے نہ بیچ دیا کرو۔ یاد رکھو اللہ کے پاس کی چیز ہی تمہارے لئے بہتر ہے بشرطیکہ تم میں علم ہو۔ النحل:96  ( النحل:16 - آيت:96 )     تمہارے پاس جو کچھ ہے سب فانی ہے اور اللہ تعالیٰ کے پاس جو کچھ ہے باقی ہے۔ اور صبر کرنے والوں کو ہم بھلے اعمال کا بہترین بدلہ ضرور عطا فرمائیں گے۔ النحل:97  ( النحل:16 - آيت:97 )     جو شخص نیک عمل کرے مرد ہو یا عورت، لیکن با ایمان ہو تو ہم یقیناً نہایت بہتر زندگی عطا فرمائیں گے اور ان کے نیک اعمال کا بہتر بدلہ بھی انہیں ضرور ضرور دیں گے۔ النحل:98  ( النحل:16 - آيت:98 )     قرآن پڑھنے کے وقت راندے ہوئے شیطان سے اللہ کی پناہ طلب کرو۔ النحل:99  ( النحل:16 - آيت:99 )     ایمان والوں اور اپنے پروردگار پر بھروسہ رکھنے والوں پر زور مطلقاً نہیں چلتا۔ النحل:100       ( النحل:16 - آيت:100 )   ہاں اس کا غلبہ ان پر تو یقیناً ہے جو اسی سے رفاقت کریں اور اسے اللہ کا شریک ٹھہرائیں۔ النحل:101       ( النحل:16 - آيت:101 )   جب ہم کسی آیت کی جگہ دوسری آیت بدل دیتے ہیں اور جو کچھ اللہ تعالیٰ نازل فرماتا ہے اسے وہ خوب جانتا ہے تو یہ کہتے ہیں کہ تو تو بہتان باز ہے۔ بات یہ ہے کہ ان میں سے اکثر جانتے ہی نہیں ۔ النحل:102       ( النحل:16 - آيت:102 )   کہہ دیجئے کہ اسے آپ کے رب کی طرف سے جبرائیل حق کے ساتھ لے کر آئے ہیں تاکہ ایمان والوں کو اللہ تعالیٰ استقلال عطا فرمائے اور مسلمانوں کی رہنمائی اور بشارت ہو جائے ۔ النحل:103       ( النحل:16 - آيت:103 )   ہمیں بخوبی علم ہے کہ یہ کافر کہتے ہیں کہ اسے تو ایک آدمی سکھاتا ہے اس کی زبان جس کی طرف یہ نسبت کر رہے ہیں عجمی ہے اور یہ قرآن تو صاف عربی زبان میں ہے ۔ النحل:104       ( النحل:16 - آيت:104 )   جو لوگ اللہ تعالیٰ کی آیتوں پر ایمان نہیں رکھتے انہیں اللہ کی طرف سے بھی رہنمائی نہیں ہوتی اور ان کے لئے المناک عذاب ہیں۔ النحل:105       ( النحل:16 - آيت:105 )   جھوٹ افترا تو وہی باندھتے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ کی آیتوں پر ایمان نہیں ہوتا۔ یہی لوگ جھوٹے ہیں ۔ النحل:106       ( النحل:16 - آيت:106 )   جو شخص اپنے ایمان کے بعد اللہ سے کفر کرے بجز اس کے جس پر جبر کیا جائے اور اس کا دل ایمان پر برقرار ہو مگر جو لوگ کھلے دل سے کفر کریں تو ان پر اللہ کا غضب ہے اور انہی کے لئے بہت بڑا عذاب ہے۔ النحل:107       ( النحل:16 - آيت:107 )   یہ اس لئے کہ انہوں نے دنیا کی زندگی کو آخرت سے زیادہ محبوب رکھا یقیناً اللہ تعالیٰ کافر لوگوں کو راہ راست نہیں دکھاتا ۔ النحل:108       ( النحل:16 - آيت:108 )   یہ وہ لوگ ہیں جن کے دلوں پر اور جن کے کانوں اور جن کی آنکھوں پر مہر لگا دی ہے اور یہی لوگ غافل ہیں ۔ النحل:109       ( النحل:16 - آيت:109 )   کچھ شک نہیں کہ یہی لوگ آخرت میں سخت نقصان اُٹھانے والے ہیں۔ النحل:110       ( النحل:16 - آيت:110 )   جن لوگوں نے فتنوں میں ڈالے جانے کے بعد ہجرت کی پھر جہاد کیا اور صبر کا ثبوت دیا بیشک تیرا پروردگار ان باتوں کے بعد انہیں بخشنے والا اور مہربانیاں کرنے والا ہے ۔ النحل:111       ( النحل:16 - آيت:111 )   جس دن ہر شخص اپنی ذات کے لئے لڑتا جھگڑتا آئے اور ہر شخص کو اس کے کئے ہوئے اعمال کا پورا بدلہ دیا جائے گا اور لوگوں پر (مطلقاً) ظلم نہ کیا جائے گا ۔ النحل:112       ( النحل:16 - آيت:112 )   اللہ تعالیٰ اس بستی کی مثال بیان فرماتا ہے جو پورے امن و اطمینان سے تھی اس کی روزی اس کے پاس با فراغت ہر جگہ سے چلی آ رہی تھی۔ پھر اس نے اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا کفر کیا تو اللہ تعالیٰ نے اسے بھوک اور ڈر کا مزہ چکھایا جو بدلہ تھا ان کے کرتوتوں کا ۔ النحل:113       ( النحل:16 - آيت:113 )   ان کے پاس انہی میں سے رسول پہنچا پھر بھی انہوں نے اسے جھٹلایا پس انہیں عذاب نے آ دبوچا اور وہ تھے ہی ظالم۔ النحل:114       ( النحل:16 - آيت:114 )   جو کچھ حلال اور پاکیزہ روزی اللہ نے تمہیں دے رکھی ہے اسے کھاؤ اور اللہ کی نعمت کا شکر کرو اگر تم اس کی عبادت کرتے ہو ۔ النحل:115       ( النحل:16 - آيت:115 )   تم پر صرف مردار اور خون اور سور کا گوشت اور جس چیز پر اللہ کے سوا دوسرے کا نام پکارا جائے حرام ہیں پھر اگر کوئی بے بس کر دیا جائے نہ وہ خواہشمند ہو اور نہ حد سے گزر جانے والا ہو تو یقیناً اللہ بخشنے والا رحم کرنے والا ہے۔ النحل:116       ( النحل:16 - آيت:116 )   کسی چیز کو اپنی زبان سے جھوٹ موٹ نہ کہہ دیا کرو کہ یہ حلال ہے اور یہ حرام ہے کہ اللہ پر جھوٹ بہتان باندھ لو، سمجھ لو کہ اللہ تعالیٰ پر بہتان بازی کرنے والے کامیابی سے محروم ہی رہتے ہیں۔ النحل:117       ( النحل:16 - آيت:117 )   انہیں بہت معمولی فائدہ ملتا ہے اور ان کے لئے ہی دردناک عذاب ہے۔ النحل:118       ( النحل:16 - آيت:118 )   اور یہودیوں پر جو کچھ ہم نے حرام کیا تھا اسے ہم پہلے ہی سے آپ کو سنا چکے ہیں ہم نے ان پر ظلم نہیں کیا بلکہ وہ خود اپنی جانوں پر ظلم کرتے رہے۔ النحل:119       ( النحل:16 - آيت:119 )   جو کوئی جہالت سے برے عمل کر لے پھر توبہ کر لے اور اصلاح بھی کر لے تو پھر آپ کا رب بلاک و شبہ بڑی بخشش کرنے والا اور نہایت ہی مہربان ہے۔ النحل:120       ( النحل:16 - آيت:120 )   بیشک ابراہیم پیشوا اور اللہ تعالیٰ کے فرمانبردار اور ایک طرفہ مخلص تھے۔ وہ مشرکوں میں نہ تھے۔ النحل:121       ( النحل:16 - آيت:121 )   اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کے شکر گزار تھے، اللہ نے انہیں اپنا برگزیدہ کر لیا تھا اور انہیں راہ راست سمجھا دی تھی۔ النحل:122       ( النحل:16 - آيت:122 )   ہم نے اس دنیا میں بھی بہتری دی تھی اور بیشک وہ آخرت میں بھی نیکوکاروں میں ہیں۔ النحل:123       ( النحل:16 - آيت:123 )   پھر ہم نے آپ کی جانب وحی بھیجی کہ آپ ملت ابراہیم حنیف کی پیروی کریں، جو مشرکوں میں سے نہ تھے۔ النحل:124       ( النحل:16 - آيت:124 )   ہفتے کے دن کی عظمت تو صرف ان لوگوں کے ذمے ہی ضروری تھی جنہوں نے اس میں اختلاف کیا تھا، بات یہ ہے کہ آپ کا پروردگار خود ہی ان میں ان کے اختلاف کا فیصلہ قیامت کے دن کرے گا۔ النحل:125       ( النحل:16 - آيت:125 )   اپنے رب کی راہ کی طرف لوگوں کو حکمت اور بہترین نصیحت کے ساتھ بلائیے اور ان سے بہترین طریقے سے گفتگو کیجئے یقیناً آپ کا رب اپنی راہ سے بہکنے والوں کو بھی بخوبی جانتا ہے اور وہ راہ یافتہ لوگوں سے پورا واقف ہے النحل:126       ( النحل:16 - آيت:126 )   اور اگر بدلہ لو بھی تو بالکل اتنا ہی جتنا صدمہ تمہیں پہنچایا گیا ہو اور اگر صبر کر لو تو بیشک صابروں کے لئے یہی بہتر ہے ۔ النحل:127       ( النحل:16 - آيت:127 )   آپ صبر کریں بغیر توفیق الٰہی کے آپ صبر کر ہی نہیں سکتے اور ان کے حال پر رنجیدہ نہ ہوں اور جو مکر و فریب یہ کرتے رہتے ہیں ان سے تنگ دل نہ ہوں۔ النحل:128       ( النحل:16 - آيت:128 )   یقین مانو کہ اللہ تعالیٰ پرہیزگاروں اور نیک کاروں کے ساتھ ہے۔