آگ خانۂ بتول(س) پر

آگ خانۂ بتول(س) پر

آگ خانۂ بتول(س) پر

Publish number :

2

Publish location :

کراچی پاکستان

(0 پسندیدگی)

QRCode

(0 پسندیدگی)

آگ خانۂ بتول(س) پر

رسول خدا کی شہادت کے بعد بد ترین مظالم رسول(ص) کی بیٹی پر ڈھائے گئے اور وہ بھی یہودیوں یا عیسائیوں کی طرف سے نہیں بلکہ خود مسلمانوں اور رسول خدا(ص) کے نزدیکی صحابہ کی طرف سے!!!کیا ایسا ممکن ہے؟ یہ خبر سن کر ہر غیرت مند اور حلال زادے انسان کے خون میں جوش آتا ہے اور وہ سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے کہ کیا کوئی انسان اپنی انسانیت اور غیرت سے اتنا پست ہو جاتا ہے کہ اپنے رسول(ص) کی بیٹی پر، جس رسول کے نام کا وہ کلمہ پڑہتے ہیں، کس طرح ہاتھ بلند کرتے ہیں، اس کے گھر کو آگ لگاتے ہیں اور اس کے بچے کو اس دنیا میں آنے سے پہلے ہی شہید اور سقط کر دیتے ہیں ؟؟؟

اسی پستی کے عقل و وہم میں نہ آنے اور بعض کے اس واقعے کو قبول نہ کرنے کی وجہ سے بعض تاریخ لکھنے والوں نے سرے سے ہی اس حقیقت اور واقعیت کا انکار کر دیا ہے:"" خود بدلتے نہیں، قرآن کو بدل دیتے ہیں ""

یہ تلخ ترین حقیقت نہ فقط یہ کہ شیعہ کی معتبر کتب میں ذکر ہوئی ہے بلکہ اہل سنت کی بھی معتبر کتب میں بھی ذکر ہوئی ہے، کہ ان کتب میں سے اہل سنت کی ایک کتاب کہ جو قرآن کریم کے بعد معتبر ترین کتاب ہے، بلکہ بعض اوقات تو اس کتاب کو قرآن سے بھی بڑھا چڑھا دیتے ہیں، وہ کتاب صحیح بخاری ہے۔

زیر نظر کتاب میں، شیعہ اور اہل سنت کے روائی و تاریخی ذرائع کے حوالے سے، احادیث الاحراق کی دستاویز اور فاطمہ زہرا(س) کے گھر کو نذر آتش کرنے کا حادثہ تحقیق کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔

مشہور شیعہ اور سنی کتابوں کے تاریخی، کلامی، روائی اور فقہی منابع کا استعمال کرتے ہوئے مصنف نے واقعات کے بارے میں دستاویزات فراہم کیں ہیں اور فاطمہ زہرا (س) کے اعلی مقام کی وضاحت کی ہے۔