اسلام کا نظام خانوادگی
اسلام کا نظام خانوادگی
Author :
Publisher :
Publish number :
1
Publication year :
1997
Publish location :
لکھنؤ ہندوستان
(1 پسندیدگی)
(1 پسندیدگی)
اسلام کا نظام خانوادگی
ایک سنجیدہ اور متوازن خاندانی نظام خوشگوار زندگی کی بنیاد بلکہ ترقی پذیر معاشرہ کی اساس ہے۔ مذہب انسان کو بارگاه الٰہی سے قریب تر کرنے کے لئے آتا ہے۔اور یہ مقصد ہرگز حاصل نہیں ہوسکتا جب تک ایک ایسا ماحول پیدا نہ ہو جائے جو دینی مطالبات سے ہم آہنگ ہو۔ حقیقت یہ ہے کہ کوئی دین اس وقت تک مکمل نہیں کہا جا سکتا جب تک اس کے تعلیمات واضح طریقے سے یہ نہ بتائیں کہ خاندان میں ہر ہر فرد کی کیا ذمہ داری ہے، کیا درجہ ہے۔ خاندان انسانی معاشرہ کی ایک ایسی اکائی ہے جس کے افراد ایک دوسرے سے انتہائی قریبی رابطہ رکھتے ہیں اور اس قربت ہی سے کشاکش اور اختلافات پیدا ہوتے ہیں جب تک اپنے اپنے فرائض و حقوق کی غیر مبہم تصویر ہر ایک کے پیش نظر نہ ہو کشمکش کا پیدا ہونا یقینی ہے۔
اگر کوئی دین نظام خانوادگی کی پیچیدگیوں سے اپنی آنکھیں بند کرلیتا ہے تو جَلد یا بدیر اس کے ماننے والے اس دین سے بغاوت کر بیٹھتے ہیں اور سرکشی کا سیلاب مذہبی اقدار کو خس وخاشاک کی طرح بہا لے جاتاہے۔ اس کا سبب ظاہر ہے۔ جو ماحول ان کو نصیب ہوتاہے، جس سماجی نظام میں وہ زندگی بسرکرتے ہیں وہ اس دین کے تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں ہوتا اور گردو پیش کے غیر شعوری اثرات سے متاثر ہوتے ہوتے وہ مذہب سے دور ہوتے چلے جاتے ہیں۔ آخر کار ایک وقت ایسا آتا ہے جب دین و مذہب چند رسوم کا مجموعہ بن کر رہ جاتا ہے جس کا عملی زندگی پر کوئی اثر نہیں رہتا۔
ایک غیر جانبدار مبصّر اس توازن کو دیکھ کر حیران رہ جائے گا جو اسلامی تعلیمات نے بنیادی تقاضوں اور روحانی ضروریات کے درمیان پیدا کیا ہے۔ اسلام نے اس حیات دنیوی کے لیے بھی ہدایات دی ہیں اور اخروی و ابدی زندگی کے لیے بھی لائحۂ عمل مرتب کرکے دیا ہے۔آپ اس کتاب میں دین اسلام کے انھیں امتیازی نقوش سے روبرو ہونگے جسے اسلام نے خاندانی اصول معاشرت کے طور پر پیش کیا ہے اور جسے فاضل مصنف نے بڑے ہی خوبصورت طریقے سے قاری کے سامنے رکھا ہے۔