البتول فی وحدت بنت الرسول(ص) (بنات رسول(ص) کا تاریخی جائزہ)
البتول فی وحدت بنت الرسول(ص) (بنات رسول(ص) کا تاریخی جائزہ)
Author :
Publisher :
(0 پسندیدگی)
(0 پسندیدگی)
البتول فی وحدت بنت الرسول(ص) (بنات رسول(ص) کا تاریخی جائزہ)
ہم مسلمانوں میں وحدت فکر و عمل کا واحد ذریعہ یہ ہے کہ ہم ان ذوات مقدسہ سے منسلک اور وابسطہ رہیں جنکی عظمت و جلالت کبھی موضوع نزاع نہیں بنی اور ہر زمانے اور ہر گروہ میں جن کے تقدس کا اپنے اور بیگانے سب اعتراف کرتے رہے ہیں۔
مدت دارز سے مسلمانوں میں یہ مسئلہ زیر بحث ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دختر نیک اختر حضرت فاطمة الزھرا علیہا السلام کے علاوہ کیا زینب و رقیہ اور ام کلثوم بھی آنحضرتﷺ کی بیٹیاں تھیں یا نہیں۔
حالانکہ ہر مسلمان کو یہ معلوم ہے کہ نبوت و رسالت ہو یا امامت و خلافت ان کا دارومدار صرف رشتوں پر نہیں جب تک خود ذات میں صلاحیت اور قدرت کی اللہ کی جانب سے عطاء و بخشش نہ ہو؛ مگر بعض حضرات کو جب اپنے مقاصد کے کے لیے کوئی مضبوط اور مستحکم دلیل نہیں ملتی تو وہ رشتوں کا سہارا لے کر اس ذریعہ سے حصول مقصد کی سعی میں مصروف رہتے ہیں۔
جہاں تک رشتوں کا تعلق ہے جو تاریخ سے بالاتفاق ثابت ہے ان کے تسلیم کرنے میں کسی معقول انسان کو عذر نہیں ہوسکتا لیکن وہ رشتے جن کی بنیادی طور پر تاریخ میں کوئی حقیقت نہیں اور جو رسول اسلام کی عظمت کا شاہد بننے کے بجائے دامن نبوت کا داغ بن کر رہیں اور بے بنیاد بھی ہوں تو انہیں ایک غیرت مند مسلمان تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہوسکتا جیسے کہ آذر کو حضرت ابراہیم علیہ السلام کا معاذاللہ باپ کہنا صرف حضرت ابراہیمؑ نہیں بلکہ تمام انبیاء و مرسلین کی ان خصوصیات پر ضربِ کاری ہے جو انہیں من جانب اللہ حاصل ہیں اس لیے کہ انبیاء کے آباء واجداد ہمیشہ کفر کے داغ سے پاک ہوتے ہیں۔
اسی طرح وہ بیٹیاں جو کافروں کو بیاہی گئی ہوں انہیں دخترانِ رسول کہنا خاتم النبیین کی عصمت و طہارت اور ان کی عدیم المثال عظمت کے لیے داغ ہے۔
چونکہ عوام الناس رشتوں ناتوں کا ذکر سن کر جلد متأثر ہوجاتے ہیں اس لیے جان بوجھ کر مسلسل تقاریر بلکہ مطبوعہ رسالوں کے ذریعہ ثابت کرنے کی باربار کوشش کی گئی ہے اور کی جاتی رہی ہے کہ یہ ہر سہ دختران، دختران رسولﷺ تھیں اور یہ چیلنج دیا جاتا رہتا ہے کہ اس کا جواب کیوں نہیں دیا جاتا جبکہ یہ اصول ہے بھی غلط کہ باطل چیلنج دیتا رہے اور حق خاموش رہے۔ زیر نظر کتاب انہی خودساختہ رشتوں کی پول کھولتی ہے اور اس سلسلے میں پیش آنے والے تمام شکوک و شبہات کا مسکت جواب فراہم کرتے ہوئے حقیقت کو واضح و آشکار کرتی ہے۔
کتاب پوری دیانت داری کے ساتھ تمام حقائق کو قرآن و حدیث اور تفسیر و تاریخ کی روشنی میں واضح کرتی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہوسلم کی صرف ایک بیٹی تھیں جنکا نام نامی اور اسم گرامی فاطمة الزھرا سلام اللہ علیہا تھا ۔