اموی دورِ خلافت، ج ۱
اموی دورِ خلافت، ج ۱
Author :
Publisher :
Publish number :
2
Publication year :
1379
Publish location :
لکھنؤ ہندوستان
(0 پسندیدگی)
(0 پسندیدگی)
اموی دورِ خلافت، ج ۱
بدنام زمانہ ناصبی مرزا حیرت دہلوی کا جانشنین محمود عباسی اپنی ہرزہ سرائیوں اور دشمنئ اہل بیت علیہم السلام کے لیے مشہور ہے اور اس نے بنی امیہ اور بنی عباس کے خوب خوب جھوٹے گیت گائے ہیں اس نے ایک کتاب لکھی ہے جس کا نام ہے "خلافت معاویہ و یزید" جس میں اس نے ان کی ناجائز حکمرانیوں کے بھجن گائے ہیں اسی منحوس کتاب کا مدلل اور بالتفصیل جواب ہے یہ کتاب جسے "سید محمد باقر نقوی" نے بڑی ہی عرق ریزی کے ساتھ مدلل طریقے سے پیش کیا ہے۔
اموی خلافت کا آغاز معاویہ کی حکومت کے آغاز سے 41 ہجری میں ہوا اور 132 ہجری میں مروان ابن محمد کی شکست کے ساتھ ختم ہوا ۔ ان سالوں میں 14 خلفاء نے اسلامی ممالک پر حکومت کی۔ معاویہ بن یزید کے بعد اموی خلافت سفیانی شاخ سے مروانی شاخ میں منتقل ہوئی۔ امویوں نے مشرقی اور رومی سرحدوں میں لڑ کر اسلامی حکومت کا دائرہ وسیع کیا۔ خوارج اور شیعوں کو دبانا بنو امیہ کی مسلسل پالیسیوں میں سے ایک تھا۔ امویوں نے کئی بار اسلامی مقدس مقامات کی حرمت کو پامال کیا۔
واقعہ عاشورہ ، واقعہ حرہ ، بغاوت زبیری، بغاوت مختار ، زید بن علی کی بغاوت ، جنگ مرج راحت اور بنی عباس کی بغاوت اموی خلافت کے اہم واقعات ہیں۔
عمرو عاص ، مغیرہ بن شعبہ ثقفی ، زیاد بن ابیہ ، عبید اللہ بن زیاد ، مسلم بن عقبہ اور حجاج بن یوسف ثقفی مشہور اموی وزیروں، ایجنٹوں اور کمانڈروں میں سے ہیں۔
بنی ہاشم کے ساتھ اموی نے اپنی دیرینہ دشمنی کو اقتدار میں آنے کے بعد مزید شدت کے ساتھ جاری رکھا ۔
اسے اپنے مطالعہ کا حصہ ضرور قرار دیں۔