انقلاب ایران

انقلاب ایران

انقلاب ایران

Publication year :

1979

Publish location :

لکھنؤ۔ ہندوستان

(0 پسندیدگی)

QRCode

(0 پسندیدگی)

انقلاب ایران

انقلاب اسلامی ایران بلا شبہ اس دور کا سب سے بڑا معجزہ ہے جس کے ظہور سے سپر طاقتوں کے ایوان کانپنے لگے ہیں اور سامراجی ممالک کے سربراہوں کی راتیں بے خواب ہوگئی ہیں ۔ صدر امریکہ نے اس انقلاب کو اپنی جھولی میں ڈالنے کے لئے بیان دیا کہ امریکی اور اسلامی ثقافت میں بڑی گہری مماثلت ہے نیز پہلی بار امریکہ کی جانب سے اہل اسلام کو عید کی مبارکباد بھی پیش کی گئی۔ صدر امریکہ نے اپنے عملے کو ہدایت جاری کی کہ اسلام کے بارے میں ایک مفصل رپورٹ اسے پیش کی جائے۔

بہر حال جہاں یہ اسلامی انقلاب پوری دنیا پر اثر انداز ہوا وہاں اس نے عالم اسلام میں انڈونیشیا سے لے کر سینیگال تک مسلمانوں کو ایک جذبۂ تازہ دیا انہیں سید جمال الدین افغانی اور علامہ اقبال کا احیائے اسلام کا خواب زندہ حقیقت کا روپ دھارتا نظر آنے لگا۔ مغربی افکار کی مرعوبیت کا طلسم ٹوٹنے لگا اور اپنے اسلامی ورثے پر شرمندگی کے بجائے اظبار فخر کی جرأت ہونے لگی۔ اسلامی ممالک میں غیر اسلامی تہذیب و اقدار کے خاتمے اور اسلامی نظام کو اپنانے کی تحریک پیدا ہوگئی۔

اسلام دشمن عناصر سامراجی طاقتوں اور اسرائیل اور جنوبی افریقہ کے حامیوں نے اپنے مفادات خطرے میں دیکھ کر اس انقلاب کے خلاف پروپیگنڈے کا ایک زبردست محاذ کھڑا کردیا۔ انقلاب کو ناکام کر نے کے لئے بڑی بڑی سازشیں تیار کی گئیں حتیٰ کہ اسلامی انقلاب کی فکری بنیادوں کو منہدم کرنے کے لئے اپنے ایجنٹوں کے ذریعہ فکری انتشار پیدا کرنے، اسے اصلی  راستے سے ہٹانے اور اس میں بیرون اِزموں کے افکار کا پیوند لگا نے کی کوششیں بھی کی گئیں مگر الحمد للہ کہ اسلام پر حق الیقین رکھنے والے انقلابی قائدین اور مفکرین نے بروقت اسلامی انقلاب کی فکری وضاحت کر کے ان کوششوں کو ناکام  بنادیا اور عوام نے رہبر عظیم امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی بلند قیادت اور انقلاب کی اسلامی حقیقت پر یقین رکھتے ہوئے اسے انتہائی مستحکم کر دیا یوں یہ انقلاب نعمتیں اور رحمتیں برساتا ہوا اپنے اصلی راستے پرآ گے بڑھ رہا ہے۔

دیگر جلدیں