جہاد

جہاد

جہاد

Publication year :

2006

Publish location :

کراچی پاکستان

(0 پسندیدگی)

QRCode

(0 پسندیدگی)

جہاد

زمانہ قدیم ہی سے غیر مسلموں نے کوشش کی ہے کہ اسلام کوشمشیر کا دین ثابت کیا جائے اس کی حیرت انگیز پیشرفت اور وسیع پیمانے پر قبولیت کو بھی جبراور زور کا نتیجہ قرار دیا جاۓ۔ اسلامی احکام کی اصلیت اور گہرائی سے نہ آ شنا بعض مسلمان بھی ان کے پھیلاۓ ہوۓ اس تاثر کا شکار ہوۓ اور آج بھی بہت سے اسی سے دوچار ہیں۔

موجودہ صدی میں جبکہ عالم اسلام نے ایک نئی کروٹ لی ہے اور اس کے مختلف ممالک کے عوام میں اسلام کی جانب بازگشت اور اپنے سیاسی اقتصادی اور معاشرتی نظاموں کو اسلامی تعلیمات کی بنیاد پر تشکیل دینے کی خواہش بیدار ہوئی ہے تو اس رجحان اور اس خواہش کو اپنے نقصان میں دیکھنے والے عناصر اور اپنے مفادات کے لئے اسے ضرر رساں سمجھنے والی طاقتیں ایک مرتبہ پھر اس پرانے حربے کے ساتھ میدان میں اترے ہیں اور اسلام کی دوسری تعلیمات کو ہدف تنقید بنانے کے ساتھ ساتھ اسلام کے اصول جہاد کو بھی دہشت گردی کے ہم معنی قرار دینے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگاۓ ہوۓ ہیں۔

زیرنظر مجموعہ جہاد کے موضوع پر استاد شہید مرتضی مطہری کی ان چار تقاریر پرمشتمل ہے جو انہوں نے قریب ۱۹۷۲عیسوی میں تہران کی ایک مسجد میں منعقد ہونے والے ہفتہ وار اجتماع میں کی تھیں۔ لہذا ان میں استادمطہریؒ نے نہایت سادہ انداز سے قرآنی آیات کی روشنی میں جہاد کے موضوع کی وضاحت کی ہے جہاد کے مقصد اور فلسفے کو واضح کیا ہے۔ اہل کتاب اور غیر اہل کتاب کے خلاف جنگ، جہاد اور آزادئ عقیدہ، جہاد اور نجاتِ مستضعفین، جنگ اور جارحیت جیسے موضوعات پر گفتگو کرتے ہوۓ اِن حوالوں سے کئے جانے والے بہت سے اعتراضات کے جواب دیئے اور بہت سی غلط فہمیوں کو دور کیا ہے۔

اپنے حجم اور انداز بیاں کے لحاظ سے مختصر، ہلکی پھلکی لیکن مفاہیم کی وضاحت اور تفہیم کے اعتبار سے گہری اور وقیع اس کتاب سے قارئین یقینا مستفیض ہوں گے۔