نہج البلاغہ

نہج البلاغہ

نہج البلاغہ

Publication year :

2003

Publish location :

لاہور ۔ پاکستان

(0 پسندیدگی)

QRCode

(0 پسندیدگی)

نہج البلاغہ

نہج البلاغہ، امیر المومنین امام علی علیہ السلام کے منتخب حکیمانہ خطبات، خطوط اور اقوال کا مجموعہ ہے۔ جسے چوتھی صدی ہجری کے اواخر میں سید رضی نے جمع و تدوین کیا ہے۔ ادبی فصاحت و بلاغت کی وجہ سے بعض علماء نے نہج البلاغہ کو اخ القرآن کا نام دیا ہے۔ ادبائے عرب نے اس کی فصاحت و بلاغت کا اعتراف کیا ہے۔ یہ کتاب خطبات، خطوط اور کلمات قصار کا مجموعہ ہے۔ امام (ع) نے بہت سے خطبوں میں عوام کو انجام احکام الہی اور ترک محرمات کی دعوت دی ہے اور بعض خطوط جو آپ نے اپنے گورنروں کو تحریر کئے ہیں، ان میں انہیں عوام کے حقوق کی رعایت کرنے کی تلقین کی ہے۔

بعض نے حضرت علی (ع) سے اس کتاب کے انتساب میں شک کا اظہار کیا ہے۔ البتہ اس کے مقابلہ میں بہت سے شیعہ علماء اور بعض اہل سنت علماء جیسے ابن ابی الحدید معتزلی نے امیرالمومنین علی (ع) سے اس کی نسبت کو صحیح قرار دیا ہے اور ان کا ماننا ہے کہ سید رضی نے فقط اس کی جمع آوری کی ہے۔ بعض شیعہ علماء نے نہج البلاغہ کے اقوال و کلمات کے صحیح ہونے کو ثابت کرنے کے سلسلہ میں متعدد کتابیں لکھی ہیں۔ جس میں انہوں نے سند اور ثبوت پیش کئے ہیں۔

نہج البلاغہ کا ترجمہ 18 زبانوں میں ہو چکا ہے اور مختلف زبانوں میں اس کے ترجمے کی تعداد 100 سے زیادہ ہو چکی ہے۔ اس کی متعدد شرحیں اور تکملے بھی لکھی گئی ہیں۔ بعض نے ان کی تعداد 300 سے زیادہ ذکر کی ہیں۔

نہج البلاغہ عصر حاضر میں خاص طور پر انقلاب اسلامی کے بعد مورد توجہ قرار پائی اور اس کے بارے میں متعدد کتابیں، مقالات اور تھیسیز لکھی گئیں۔ بعض نے دعوی کیا ہے کہ دور معاصر میں نہج البلاغہ کا شمار ان کتابوں میں ہے جو شیعوں کے گھروں میں قرآن کریم کے ساتھ ہمیشہ پائی جاتی ہیں۔ اسی طرح سے گزشتہ برسوں میں نہج البلاغہ کے سلسلہ میں بہت سی کانفرنسیں اور سیمینار، مختلف اداروں و انجمنوں کی طرف سے منعقد کی گئی ہیں۔ ان سب کے علاوہ نہج البلاغہ کے عنوان سے ایک مضمون ایم اے کے نصاب تعلیم کے لئے تدوین کیا گیا ہے اور اس کتاب کے مفاہیم کی ترویج کے لئے بڑی تعداد میں مربی و معلم نہج البلاغہ تربیت کئے گئے ہیں۔