اسلام اور سیاست
اسلام اور سیاست
Author :
Interpreter :
Publisher :
Publication year :
2011
Publish location :
لاہور ۔ پاکستان
(0 پسندیدگی)
(0 پسندیدگی)
اسلام اور سیاست
جس وقت ہم یہ بحث کرتے ہیں کہ اسلام ”سیاست اور حکومت“ کے سلسلہ میں ایک خاص نظریہ رکھتا ہے ، جواسلامی اصول و ضوابط پر مبتنی ہے توسب سے پہلے یہ سوال ہوتاہے کہ کیا دین سیاست و حکومت کے بارے میں کوئی خاص نظریہ رکھتا ہے تاکہ اسلام اس سیاسی نظریہ کو بیان کرے ؟ یہ ایک ایسا مشہور سوال ہے جو صدیوں سے مختلف ممالک اور مختلف معاشرہ میں ہوتا آیا ہے ، ہمارے ملک میں بھی یہ سوال مورد بحث چلا آیا ہے خصوصا مشروطیت کے زمانے سے آج تک اس سوال پر کافی زور دیا گیا ہے ،اور اس سلسلہ میں مختلف طریقوں سے بحث بھی ہوچکی ہے ،البتہ امام خمینی کے بیانات کے پیش نظر اور مرحوم شھید مدرس کے مشہور و معروف جملہ کہ ”ہمارا دین عین سیاست اور ہماری سیاست عین دین ہے“ جس نے ہمارے ذہن میں نقش بنا لیا ہے ، اور یہ مسئلہ ہم لوگوں کے لئے واضح اور روشن ہوچکا ہے، اور ہم اپنے لئے اس سوال کا واضح جواب رکھتے ہیں ، لیکن اسلام کے سیاسی نظریہ اور دین کی سیاست میں دخالت جیسے مسائل پر تحقیق اور بررسی کی ضرورت ہے ۔
مغربی تمدن میں دین کو جامعیت نہیں دی گئی ہے اور اس کو محدود کرکے پیش کیا گیا ہے کہ دین کا تعلق اجتماعی وسیاسی مسائل سے نہیں ہے ، فقط دین کے اندر انسان کا خدا سے رابطہ ہونا چاہئے اور فرد کا رابطہ خدا سے کیا ہے اس اس چیز کو دین کے اندر مغربی تمدن کے نزدیک بیان کیا جاتا ہے، لھٰذا سیاسی، اجتماعی ، بین الاقوامی، حکومت اور لوگوں کے درمیان روابط اور حکومتوں کے آپسی روابط یہ سب انسان اور خدا کے رابطہ سے جداگانہ چیزیں ہیں ، یعنی ان کا دین سے کوئی ربط نہیں ہے، لیکن اسلامی نقطہ نگاہ سے دین ایک وسیع مفہوم رکھتا ہے کہ جس کے اندر انسان کے فردی مسائل اجتماعی مسائل شامل ہیں اور اس کے اندر انسان کا خدا سے رابطہ اور انسان کا آپس میں رابطہ اور دیگر سیاسی، اجتماعی اور بین الاقوامی روابط بھی شامل ہیں یعنی دین کے اندر یہ ساری باتیں پائی جاتی ہیں ، کیونکہ اسلام کے اعتبار سے خداوندعالم تمام دنیا پر حاکم ہے لھٰذا سیاست، اقتصاد (معاش) تعلیم وتربیت، مدیریت ارو وہ تمام مسائل جو انسانی زندگی سے متعلق ہیں وہ سب دینی احکام میں شامل ہیں ۔