الخلفاء بجواب المرتضیٰ ج۱

الخلفاء بجواب المرتضیٰ ج۱

الخلفاء بجواب المرتضیٰ ج۱

Publication year :

1996

Publish location :

لکھنو ہندوستان

(0 پسندیدگی)

QRCode

(0 پسندیدگی)

الخلفاء بجواب المرتضیٰ ج۱

حق و باطل کا معرکہ یوں تو صدیوں پرانہ ہے ساتھ ہی باطل کو حق کے لبادے میں پیش کرنا اور اتنا جھوٹ بولو کہ سچ  ہوجائے کے فلسفے پر عمل کرنا بنی امیہ اور حکومت شام کا ایک قدیمی نسخہ ہے جو وہ آزماتے چلے آئے ہیں جسکی ایک کڑی علی میاں ندی کی کتاب ہے جو سعودی ریال کے قلم اور وہابی جال کے کاغذ پر لکھی گئی ہے جسمیں بڑی ہوشیاری اور چالاکی سے حقائق کو پوشیدہ اور واضحات کا انکار موجود ہے اور بیوقوفانہ بھولے پن کی یہ حالت ہے کہ حقائق کو جیسے  جانتے ہی نہیں اور حسّاس موضوعات سے بس سرسری گزرجانا ہے۔ اغلاط و سے پُر جام سعودی سے لبریز ریال کے دم پر علی میاں نے اپنے نام کے ساتھ نا انصافی کرتے ہوئے کتاب لکھ تو دی لیکن بھول گئے کہ ہر دور میں ایسے بھی حق گو اور حق پرست موجود رہے ہیں جنہوں نے باطل کے قدم ایک ساعت کے لیے بھی جمنے نہیں دیئے، دست و پا قطع کردیئے گئے، زبانیں کاٹ دی گئیں، سولی پر چڑھا دیئے گئے، قیدخانوں میں قید کردیئے گئے لیکن سوائے کلمۂ حق کے دوسری بات زبان سے نہ نکلی، زمانۂ ماضی سے یہ ڈھرّا چلا آرہا تھا، ابطال باطل لکھی گئی تو اس کا جواب احقاق کی شکل میں سامنے آیا، عزیز مصر تعصب نے دہلی کے گندے نالے سے ایک بدبودار تحفہ شیعوں کو بھیجا تو یوسف کنعان دہلی نے بھی اس کا جواب نزہة اثنا عشریہ کے نام سے دیا، شوکت عمریہ شائع ہوئی تو اس کا جواب ضربت حیدریہ کے نام سے دیا گیا، قبقاب لکھی گئی تو اس کا جواب کنٹاپ سے دیا گیا، سیف قاطع وجود میں آئی تو برق لامع نے چوندھیا دیا؛ موجودہ دور میں انھیں خرافات کا ایک مجموعہ المرتضیٰ کے نام سے شائع ہوا جس میں حقائق کو چھپانے اور معارف پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش کی گئی ہے، اس میں بھی وہی راستہ اختیارکیا گیا ہے جو ان کےاسلاف کا تھا۔ انہیں نشانات پرچلنےکی کوشش کی گئی ہے جواسلاف قائم کرکے گئےتھے۔ان کو یقین تھا کہ یہ حرف آخر ہےاورہماری بات کا جواب دینے والاکون ہے۔؟ ہر فرعون کے لیے ایک موسی ضرور ہوتاہے۔لہذا اس فرعون کے لیے موسی کا کردار فروغ کاظمی صاحب نے انجام دیا اور الخلفاء کے نام سے دو جلد میں اس کتاب کا مسکت و متق جواب لکھ کر حقائق کا آئینہ دکھاتے ہوئے ابطال الباطل کیا ہے۔

کتاب کے بعض مندرجات:

ابوبکر بن قحافہ کا شجرہ، قریش کون؟، ابوبکر خلیفہ تھے یا خالفہ،ابوبکر کا مسلمان ہونا، صدیق اکبر کون، ابوبکر پیغمبر اسلام کی نظر میں، ابوبکر کا شیطانی ایمان، ابوبکر کی نافرمانی اور خدا کی لعنت، غار ثور میں ابوبکر کا گریہ، غزوات سے کنارہ کشی اور فرار، صلح حدیبیہ اور ابوبکر کی گالیاں، ابوبکر سے رسول اللہ(ص) کی بیزاری، رسول اللہ کی شہادت، سقیفہ کی کاروائی،خالد بن کے مظالم، فدک پر قبضہ، ابوبکر سے سیدہ فاطمہ(س) کی ناراضگی، واقعۂ قرطاس، حضرت علیؑ کی خاموشی اور اپنے لیے تلوار نہ اٹھانے کا سبب،عمر بن الخطاب کی پیدائش، ابتدائی حالات، تعلیم رنگین مزاجی پہلوانی اور شراب نوشی،حضرت عمر کا ڈرامائی اسلام، عمری نوشتہ، حضرت عمر اور ام کلثوم۔