اَلدَّمْعَةُ السّاکِبَة فی أحْوالِ النَّبیّ و العِتْرَة الطّاهِرَة(اردو ترجمہ الدمعۃ الساکبہ) ج۲

اَلدَّمْعَةُ السّاکِبَة فی أحْوالِ النَّبیّ و العِتْرَة الطّاهِرَة(اردو ترجمہ الدمعۃ الساکبہ) ج۲

اَلدَّمْعَةُ السّاکِبَة فی أحْوالِ النَّبیّ و العِتْرَة الطّاهِرَة(اردو ترجمہ الدمعۃ الساکبہ) ج۲

Publication year :

1992

Publish location :

جھنگ پاکستان

Number of volumes :

3

(0 پسندیدگی)

QRCode

(0 پسندیدگی)

اَلدَّمْعَةُ السّاکِبَة فی أحْوالِ النَّبیّ و العِتْرَة الطّاهِرَة(اردو ترجمہ الدمعۃ الساکبہ) ج۲

محمد باقر عبد الکریم بہبہانی کی تصنیف کردہ «الدمعة الساكبة في والحوال النبی و العترة الطاهرة»، عربی میں لکھی گئی چودہ معصومین(ع) کی سوانح حیات اور تفصیلات  پر ایک کتاب ہے۔

مصنف نے کتاب کے آغاز میں کہا ہے کہ میں نے اس کا نام «الدمعة الساكبة و المصيبة الراتبة و المناقب الثاقبة و المثالب العائبة» رکھا ہے، لیکن موجودہ شائع شدہ کتاب میں یہ نام  تبدیل کردیا گیا ہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ واعظ تبریزی خیابانی نے«وقائع الأيام في تتمة محرم الحرام»،اس کتاب کے مصنف کی تعریف کی ہے اور«دار الإسلام في من فاز بسلام الإمام(ع)» میں شیخ محمود عراقی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’انہیں عربی عبارات میں کچھ خاص مہارت حاصل نہیں تھی کیونکہ انہیں عربی کی کچھ خاص سمجھ بوجھ نہ تھی پھر بھی، توفیق ربانی ان کے اس قدر شامل حال ہوئی کہ  انہوں نے چودہ معصومین(ع) کے حالات میں ایک عظیم عربی کتاب [الدمعة الساكبة] لکھ ڈالی، جو ایک لاکھ سے زیادہ ابیات پر مشتمل تھی اور یہ کتاب اہل نظر اور معتبر علماء کے درمیان مقبول و معتبر قرار پائی کچھ یوں یہ کتاب مشہور ہوئی کہ انکی زندگی میں ہی انکی کتاب سے علماء و افاضل کے لیے نسخہ برداری ہوئی۔

کتاب مصنف کے مقدمے سے شروع ہوتی ہے جبکہ کتاب کے مطالب و مندرجات توصیفی ہیں اور نقل قول پر مبنی ہیں، کتاب کے بعض مندرجات مقتل ابومخنف اور منتخب طریحی سے ماخوذ ہیں کہ جنکے معتبر ہونے میں نقد و نظر موجود ہے۔

مصنف کے دیگر ذرائع میں مندرجہ ذیل کتابیں شامل ہیں: «مقتل الحسين(ع)»، «بصائر الدرجات» شیخ ثنا بن محمد بن حسن بن صفار؛ «التنزيل و التحريف» احمد بن محمد بن صبار؛ «المحاسن و الآداب» احمد بن محمد بن خالد برقی؛ «قرب الإسناد» محمد بن عبدالله بن جعفر بن حسین بن جامع بن مالک قمی؛ «الرد علی فرق الشيعة ما خلا الإمامية» ابومحمدحسن بن موسی نوبختی؛ «الكافي» کلینی؛ «الغيبة» نعمانی؛ «إثبات الوصية» اور«مروج الذهب» مسعودی؛ «البدع المحدثة» علی بن احمد ابی‌قاسم کوفی؛ «هدایة في تاريخ النبي و الأئمة معجزاتهم(ع)» حسین بن حمدان حضینی جنبلائی اور...۔

مقدمے میں، کتاب میں استعمال ہوئے منابع اور ابواب کی فہرست کا تعارف پیش کرتے ہوئے، پیغمبر اکرم(ص) اور ائمہ(ع) کے لئے سوگ اور حزن و بکا کے ثواب کا تذکرہ کیا گیا ہے۔

 اردو ترجمے کی اس دوسری جلد میں امام حسینؑ، امام زین العابدینؑ،امام محمد باقرؑ، امام جعفرصادقؑ تذکرہ نظروں سے گزرے گا گویا یہ ان تمام مطالب کا نچوڑ ہے جو آپ مختلف کتابوں میں تلاش کرتے ہیں اور بعض اوقات آپکو وہ نہیں ملتا لیکن اس کتاب کو پڑھنے کے بعد تاریخ و سیرت کا ایک مکمل دورہ ہوجائے گا۔