خصائص امیرالمؤمنین علی بن ابیطالبؑ

خصائص امیرالمؤمنین علی بن ابیطالبؑ

خصائص امیرالمؤمنین علی بن ابیطالبؑ

(0 پسندیدگی)

QRCode

(0 پسندیدگی)

خصائص امیرالمؤمنین علی بن ابیطالبؑ

خَصائصُ أمیرالمؤمنین علی بن أبی طالب (ع)، ابو عبد الرحمن احمد بن شعیب نسائی (متوفی 303 ھ) کی تالیف ہے جو اہل سنت کے بزرگ عالم، محدث اور کتاب السنن کے مؤلف ہیں۔ یہ کتاب امیرالمؤمنین علی (ع) کے مناقب اور فضائل کے بارے میں لکھی گئی ہے۔ نسائی نے اس کتاب میں حضرت علی کے اسلام لانے، رسول اللہ کے نزدیک ان کی منزلت و مقام، ان سے قرابت اور ان کی ازواج اور اولاد کے بارے میں گفتگو کی ہے۔ نسائی اہل سنت کے ان موثق چھ افراد میں سے ہیں جنہوں نے کتاب السنن کے نام سے کتابیں لکھی ہیں۔

ابن حجر کے مطابق:نسائی نے اصحاب رسول اللہ میں سے صرف حضرت علی کے مناقب میں احادیث کو ذکر کیا ہے۔ ان میں سے کئی ایسی احادیث ہیں جو سند کے لحاظ سے قابل قبول اور صحیح ہیں۔ مصنف نے اس کتاب میں ان احادیث کی جمع آوری کی ہے۔

کتاب نسائی بھی اسی حقیقت کو بیان کرتی ہے جس کا اعتراف کرتے ہوئے اہل سنت کے بزرگ محدثین: ابن حنبل، اسماعیل قاضی اور ابو علی نیشاپوری کہتے ہیں:اصحاب رسول خدا میں سے کسی صحابی کے حق میں اس قدر فضائل و مناقب کی خوب اسناد کے ساتھ احادیث نقل نہیں ہوئی ہیں جتنی احادیث حضرت علی کے بارے میں نقل ہوئی ہیں۔

احادیث و رجال کے بڑے علما احادیث کی شناخت میں نسائی کی مہارت کے معترف ہیں،دارقطنی کا بیان ہے: میں کسی کو نسائی پر فوقیت نہیں دیتا ہوں۔

ذہبی کا کہنا ہے:نسائی شناخت احادیث و رجال میں مسلم بن حجاج نیشابوری، ابو داؤد اور ترمذی سے زیادہ مہارت رکھتے تھے لیکن یہ تعریفات اس کی عصمت کے معنی میں نہیں ہیں کہ ان کی نقل کردہ احادیث پر تنقید نہیں کی جا سکتی ہے۔

یہ کتاب اہل سنت کے بزرگ عالم دین کی تالیف ہونے کی وجہ سے ایک مخصوص مقام و منزلت کی حامل ہے۔ ان کی ایک اور کتاب مسند علی بن ابی طالب بھی ہے۔

سبب تألیف: نسائی عمر کے آخری حصے میں دمشق گئے۔ اس سفر میں انھوں نے وہاں کے لوگوں میں انحراف کا مشاہدہ کیا تو انھوں نے اس کتاب کے ذریعے وہاں کے لوگوں کی ہدایت کا ارادہ کیا۔ جب ان سے معاویہ بن ابو سفیان کی فضیلت کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے جواب میں کہا: میں رسول اللہ کی اس حدیث: خدا اس کے پیٹ کو کبھی سیر نہ کرے، کے علاوہ کچھ نہیں جانتا۔ لوگوں نے یہ سن کر جامع مسجد میں بہت زیادہ زد و کوب کیا اور انھیں مکہ جانے کو کہا۔ وہ اس مار پیٹ کی وجہ سے مریض ہو گئے اور انھیں اسی بیماری کی حالت میں مکہ لے جایا گیا جہاں اسی مار پیٹ کی وجہ سے وہ مکہ میں جانبحق ہوگئے۔

مضامین کتاب: نسائی نے اس کتاب میں امام علیؑ کے خصائص میں سے پہلے مسلم کے عنوان سے مجموعی طور پر 188 روایات ذکر کی ہیں۔ پھر اسکے بعد دسیوں احادیث دیگر خصوصیات جیسے حدیث ثقلین، طیر، رایت، منزلت، کساء، غدیر، سد ابواب ذکر کی ہیں۔

قلمی نسخے، ترجمے و طباعت: کتاب خصائص نسائی کے تقریبا 12 قلمی نسخے ایران کے مختلف کتب خانوں میں موجود ہیں۔ کئی مرتبہ ہند، مصر، نجف، بیروت اور ایران سے طبع ہوئی ہے۔ 1311 ھ میں بنام «حقائق لدنی در تشریح دقائق خصائص علوی» کے نام سے سید ابوالقاسم رضوی لاہوری نے فارسی زبان میں ترجمہ کیا اور لاہور سے چھپی۔ فتح الله نجارزادگان نے اس کتاب کو «ویژگی‌ ہای امیرمؤمنان علی بن ابی طالب علیہ السلام» کے عنوان سے فارسی میں ترجمہ کیا کہ جو 1382 ش میں قم سے چھپی۔ 1892 عیسوی میں یہ ہندی زبان میں ترجمہ ہوئی پھر اردو زبان میں ترجمہ ہو کر پاکستان میں چھپی۔ نیز چند اور زبانوں میں بھی کتاب ترجمہ ہوئی ہے۔