عین الیقین فی ردّ المضلین (اثبات النبوۃ و الرسالہ فی النبی والسلالہ کا جواب)

عین الیقین فی ردّ المضلین (اثبات النبوۃ و الرسالہ فی النبی والسلالہ کا جواب)

عین الیقین فی ردّ المضلین (اثبات النبوۃ و الرسالہ فی النبی والسلالہ کا جواب)

Publication year :

1339

Publish location :

حیدرآباد ہندوستان

(0 پسندیدگی)

QRCode

(0 پسندیدگی)

عین الیقین فی ردّ المضلین (اثبات النبوۃ و الرسالہ فی النبی والسلالہ کا جواب)

زخارفِ فانیۂ  دنیویہ کی طمع، شہرت بے جا کی ہوس، نمودِ بے محل کی حرص، ایک گروہ کی ریاست کے ذوق اور خواہشہائے نفسانی کے پورا کرنے کے شوق نے اسلام کے بدخواہوں کو اس راہزنی پر آمادہ کیا ہے کہ وہ شیعوں کے درمیان ہی اختلاف کا فتنہ بھڑکائیں۔ چونکہ اکثر شیعہ باوجود کم علمی و جہل، عترۃ اطہار کی محبت کا دعویٰ رکھتے ہیں اس لیے اگر کوئی شخص اسی محبت کے راستے انھیں بہکانا چاہے تو بہت جلد اسے کامیابی کی امید ہوسکتی ہے۔

اس میں شک نہیں کہ اہل بیت طاہرین کی مودّت ہر مسلمان پر فرض ہے مگر ان کے بارے میں افراط مذموم ہے؛یہاں افراط کے معنیٰ کثرتِ محبت کے نہیں کیونکہ کثرت محبت اہل بیت تو باعثِ زیادتی قوّتِ ایمان ہوگی۔ افراط کے معنی حد سے گزر جانے کے ہیں جس کے سبب اس شخص کو جس کی مودت فرض ہے ایک ایسے مرتبے پر پہونچائیں جو اس کا سزاوار و مستحق نہ ہ۔ یہی افراط سخت مذموم اور قبیح ہے اور بکثرت حدیثیں اس کی مذمت میں وارد ہوئی ہیں۔

ماہ محرم 1332ہجری میں خرافات سے مملو ایک کتاب سوال و جواب کی شکل میں"اثبات النبوۃ و الرسالہ فی النبی والسلالہ" شائع ہوئی ۔ یہ رسالہ غلو سے مملو اور معتقدات دین اسلام کے برخلاف تھا اس میں ایک گمنام مولوی کی طرف سے حضرات ائمہ اثنا عشر علیہم السلام کی نعوذ باللہ نبوّت و رسالت اور حضرت سیّدِ عالم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ مساواتِ مطلقہ کا دعویٰ کیا گیا ہےاور چودہ آیتیں اور چودہ حدیثیں پیش کرکے ان دعوائے باطلہ کے اثبات کی کوشش کی گئی ہے۔۔۔۔پیش نظر کتاب اسی رسالے کے ردّ میں تحریر کی گئی ہے۔