حسینؑ وارثِ آدمؑ

حسینؑ وارثِ آدمؑ

حسینؑ وارثِ آدمؑ

Publication year :

2000

Publish location :

پاکستان

(0 پسندیدگی)

QRCode

(0 پسندیدگی)

حسینؑ وارثِ آدمؑ

تاریخ کے سارے کرداروں کو معرکہ کربلا میں پرونا وہ منفرد خاصیت ہے جو صرف اس کتاب کا اعزاز ہے۔

اس کتاب میں ڈاکٹر علی شریعتی نے دجلہ و فرات کو سمبل بناکر جو بات بیان کی ہے وہ یہ ہے کہ بنیادی طور پر طبقاتی اعتبار سے فلسفۂ تاریخ آج تک اس صورت میں رہی ہے کہ شروع سے اب تک دو متضاد اور تاریخی دھارے ایک دوسرے کے ساتھ آتے رہے ہیں کہ جو بالآخر جناب امام حسین علیہ السلام اور یزید ملعون کے تضاد کی منزل تک پہنچتے ہیں اور پھر زمین و زمان میں ہر طرف اس کا اجراء عمل میں آتا ہے، بعبارت دیگر یہ طبقاتی اور تاریخی تضاد یا تاریخی ڈیالیکٹک، ہابیل و قابیل سے لے کر آخری زمانے تک جاری و ساری ہے۔

احباب سے گزارش ہے کہ اس کتاب کے معنی و مفہوم اور آپ نے اس سے کیا اخذ کیا اس نسبت کمنٹ کر کے شریعتی شناسی میں ہماری معاونت کریں.