سیرت ائمہ اہلبیتؑ ج۲

  سیرت ائمہ اہلبیتؑ ج۲

  سیرت ائمہ اہلبیتؑ ج۲

Publish number :

1

Publication year :

1996

Publish location :

کراچی پاکستان

(0 پسندیدگی)

QRCode

(0 پسندیدگی)

  سیرت ائمہ اہلبیتؑ ج۲

علامہ سید ہاشم معروف حسنی ۱۹۱۹ء میں جنوبی لبنان کے شہر صور  کے ایک گاؤں جناتا میں پیدا ہوئے۔آپ حوزہ علمیہ نجف اشرف میں اپنے زمانے کے نابغہ روزگار فقہاء آیت اللہ العظمیٰ سید حسین حمامی ، آیت اللہ العظمیٰ سید محسن حکیم طباطبائی ، آیت اللہ العظمیٰآقا سید جمال گلپائیگانی اور آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد حسین کاشف الغطاء سے اعلیٰ دینی تعلیم حاصل کرنے کے بعد لبنان واپس آئے اور وہاں فقہ جعفری کی شرعی عدالت میں جج مقرر ہوگئے۔ آپ تاریخ اسلام اور ائمہ اہلبیت علیہم السلام کی سیرت کے ایک ماہر کی حیثیت سے جانے جاتے تھے۔ آپ نے مکتب تشیع کی تبلیغ اور دفاع کے لیے بے مثال تحقیقی کام کئے اور بین التشیع والتصوف اورالشیعہ بین الاشاعرہ والمعتزلہ  جیسی معرکۃ الآراء کتابیں لکھیں۔

            علامہ سید ہاشم معروف کی دیگر کتابوں کے نام یہ ہیں:(۱)المبادی ء العامۃ للفقہ الـجعفری (۲)نظریۃالعقد فی الفقہ الـجعفری (۳)الشیعۃ بین الاشاعرہ والمعتزلۃ(۴)ولایۃ القاضی فی الفقہ الاسلامی (۵)المسؤولیۃ الـجزائیۃ (۶)الموضوعات فی الآثار والاخبار(۷)دراسات فی الکافی للکلینی والصحیح للبخاری (۸)سیرۃ المصطفیٰﷺ (۹)بین ال والتصوف (۱۰) تاریـخ الفقہ الـجعفری(۱۱) عقیدۃ الشیعۃ الامامیۃ

            سیرت ائمہ اہلبیتؑ علامہ سید ہاشم معروف حسنی کی کتاب سیرۃ الائمۃ الاثنیٰ عشر کا اردو ترجمہ ہے۔ یہ کتاب دو جلدوں پر مشتمل ہےجس میں ائمہ اہلبیت علیہم السلام کی پاکیزہ سیرت کو اجمالی طور پر پیش کیا گیا ہے۔پہلی جلد میں حضرت فاطمہ زہراؑ کی سیرت اور فدک کے حوالے سے آپ کے اقدامات پر گفتگو کی گئی ہے۔اس کے بعد حضرت علیؑ کی حیات مبارکہ کے بیان میں مختلف سیاسی، اجتماعی اور اخلاقی پہلوؤں کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ پہلی جلد امام حسنؑ کی سیرت پر مکمل ہوتی ہے۔ دوسری اور پیش نظر جلد میں امام حسینؑ سے لے کر امام مہدی عجل اللہ فرجہ کے حالات بیان کئے گئے ہیں نیز امام حسنؑ کی صلح اور امام حسینؑ کے قیام پر تحقیقی بحث کی گئی ہے۔ نیزبارہ اماموں کی سیرت پاک کے بعض پہلوؤں کو اور انسانی فلاح و بہبود کے لیے اُن کی کوششوں، قربانیوں اور کارناموں کو پیش کیا گیا ہےاور اپنے اپنے زمانے کے حکمرانوں کے مقابل اُن کے وہ موقف بھی بیان کئے گئے ہیں جن کی وجہ سے اُن کی زندگی تلخ ہوتی رہی اور سکھ چین جاتا رہا لیکن انھوں نےبہتر انسان، بہتر سماج  اور بہتر حکمرانوں کے تمکن کی راہ میں خوشی اور اطمینان سے اپنی زندگیوں کو وقف کئے رکھا۔

جہاں کہیں ضرورت کا تقاضا ہوا ایسے تاریخی حالات و واقعات کا بنظر غائر جائزہ پیش کیا گیا ہے جن پر سازشی حکمرانوں اور اُن کے اہلکاروں کا اثر پڑتا رہا ہے۔ اس کتاب میں کوشش کی گئی ہے کہ جو کچھ لکھا جائے اور جن حالات و واقعات کا جائزہ پیش کیا جائے وہ جانبداری اور غیر ضروری امور سے مبرا ہوں۔ ائمہ اہلبیت علیہم السلام کی تاریخ کے حوالے سے بلا شبہ یہ ایک جامع اور شاہکار کتاب ہے۔امید ہے کہ قارئین اس کتاب سے بھرپور استفادہ کر سکیں گے۔ ان شاءاللہ