عباد الرحمن-مایۂ ناز علماء و مجتہدین کرام کے مثالی تذکرے

عباد الرحمن-مایۂ ناز علماء و مجتہدین کرام کے مثالی تذکرے

عباد الرحمن-مایۂ ناز علماء و مجتہدین کرام کے مثالی تذکرے

Publication year :

2010

Publish location :

کراچی پاکستان

(0 پسندیدگی)

QRCode

(0 پسندیدگی)

عباد الرحمن-مایۂ ناز علماء و مجتہدین کرام کے مثالی تذکرے

یہ کاوش ایک مختصر خاکہ ہے، ان جلیل القدر علماء وفقہاء اور شہدائے عظام کا، جن کے مثالی کارناموں اور شبانہ روز کوششوں کے نتیجے میں بحمد اللہ آج ہم مذہب حَقّہ سے کماحقہ بہرہ مند ہورہے ہیں یا ہو سکتے ہیں۔ لوگ مجالس سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام خلوص دل سے کرتے ہیں، ان میں سب شریک ہوتے ہیں، ان مجالس میں تعلیمات قرآنی کے ساتھ ساتھ احادیث مبارکہ پڑھی جاتی ہیں، اسلامی روایات بیان کی جاتی ہیں ان تمام متفق علیہ احادیث و روایات صحیحہ کو جمع کرنے والے، ان کے بارے میں قرآن کریم سے استدلال کرنے والے علماء وفقهاء (مراجع کرام) اور شہید ہونے والوں کا بیان آپ کو اس کتاب میں ملے گا۔

کتاب کا مکمل نام ’’عباد الرحمان في كل دهرو زمان‘‘ رکھا گیا ہے۔ اس کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ ان تمام علمائے حق نے راہ حق پر گامزن رہنے کے لیے جو بے انتہا ان تھک محنت کی اور ان میں سے اکثر نے تو اپنی جان و مال اور سب کچھ مذہب حقہ یعنی شیعیت (مذہب امامیہ) کے لیے قربان کر دیا تو بلا شبہ یہ خواہش نفس کو کچلنے والے، بیدار ضمیر انسان تھے، کیوں کہ انہوں نے اپنی تمام زندگی مال و زر کو اپنا تابع رکھ کر گزر اوقات کی اور ہمیشہ حق کے فروغ کے لیے کام کرتے رہے۔ 

لہذا یہ کتاب ’’عباد الرحمان في كل دهرو زمان‘‘ اس میں آپ کو غیبت صغری سے لے کر اب تک کے چیدہ چیدہ علما و فقہاء حکماء، صلحاء اور شہداء کا ایک مختصر سوانحی خاکہ، ان کے علم کی راہوں میں جد و جہد، پرانے وقتوں کا آسائشوں سے عاری اور تکلیف دہ ماحول اور ظالموں کے سامنے کلمہ حق بلند کرنے کی عادت اور شہادت کا اعلی منصب ، یہ سب کچھ ملے گا۔ یہ ایک سنہری زنجیر ہے، جو کہ آپ کو آج کے مجتهد و عالم سے غیبت صغری تک پہنچائے گی۔ 

میں سمجھتا ہوں کہ اس وقت ضرورت اس امر کو سمجھنے کی ہے کہ دین اسلام خاص طور پر مذہب فقہ میں جو اس وقت علم وحکمت موجزن ہے۔ بحمد الله حوزہ ہائے علمیہ میں جو رونقیں ہیں، نجف اشرف اور قم المقدسہ جو اس وقت الله تعالی کے بے انتہا فضل و کرم سے دین اسلام میں شیعیان عالم کے مراکز بنے ہوئے ہیں، یہ سب فیضان؛ نائین اربعہ کے زمانے سے ہی جاری و ساری ہے۔ یہ تمام علم وادب کا کمال و جمال حضرت محمد و آل محمد علیہم السلام کا صدقہ جاریہ ہے، جو ان شاء الله تعالی تا قیام قیامت جاری و ساری رہے گا۔

یہ کتاب جو کہ بحمد الله حسن و معیار برقرار رکھتے ہوئے تالیف کی گئی ہے، یہ تمام مسلمانوں کی آگاہی کے لیے بالعموم اور شیعہ نوجوانوں کے لیے بالخصوص تحریر کی گئی ہے تا کہ علم و معرفت کی جو شمع آج سے بارہ سو برس پہلے جلائی گئی تھی، اس کے نور سے ہم سب بھی آشنا ہوجائیں اور یہ دیکھیں کہ قدیم زمانے میں علم حاصل کرنا کس قدر دشوار کام تھا اور اس سلسلے میں ضروری وسائل بھی موجود نہیں تھے لیکن اس کے باوجودعلمائے کرام نے جو رفعت وسربلندی حاصل کی وہ واقعی مذہب امامیہ کا بہ لطف چهارده معصومین علیہم السلام ایک معجزہ ہے۔