پھر میں ہدایت پاگیا

پھر میں ہدایت پاگیا

پھر میں ہدایت پاگیا

(0 پسندیدگی)

QRCode

(0 پسندیدگی)

پھر میں ہدایت پاگیا

پیش نظر کتاب رحمت حق بہانہ می جوید کے بمصداق ہے، توفیق الہی کسی کے باپ کی میراث نہیں ہے خدا کس پر اور کب اپنی توفیق  شامل کردے کچھ کہا نہیں جاسکتا اور یہ بالکل صحیح ہے کہ" الذین جاهدوا فینا لنهدینهم سبلنا " خلوص وتحقیق کی شرط ہونے کے ساتھ غیر متعصب ہونا بھی ضروری ہے ورنہ آدمی منزل مقصود تک نہیں پہونچ سکتا ۔

بہت پرانی بات نہیں ہے ۔ اللہ کی دنیا میں ہر جگہ کچھ نہ کچھ حق پسند ہوتے ہیں آپ نے سنا ہوگا کچھ مدت پہلے علامہ شیخ محمد مرعی الحلبی شیعہ ہوچکے تھے اور پھر انھوں نے اپنے بھائی شیخ احمد اطاکی کو بھی شیعہ  کیا وادی کشمیر میں جناب مولانا خادم حسین صاحب نے تشیع اختیار کیا اور بڑی لگن سے خدمت کی۔ ماضی قریب میں جناب سعید الرحمان صاحب مستبصر ہو کراسی راہ میں شہید ہوچکے ہیں اسی طرح برصغیر ہند وپاک کے مشہور عالم جناب سید شاہد زعیم فاطمی طاب ثراہ تھے اور ان کے علاوہ دیگر بہت سے افراد ہیں جنکا تذکرہ باعث طول ہوگا۔

علامہ سید احمد التیجانی بھی انھیں خوش قسمت لوگوں میں ہیں جنھوں نے ذاتی تحقیق سے مذہب حق اختیار کیا ہے، یوں تو مستبصر ہونے کے بعد سبھوں نے کتابیں لکھی ہیں اور ان کا اردو میں ترجمہ بھی ہوچکا ہے ۔مثلا "میں کیوں شیعہ ہوا ؟" تلاش منزل ""تذکره اهلبیت " وغیرہ مگر علامہ تیجانی کی کتاب حسن بیان ،لطافت استدلال عدمِ تعصب، تحقیق وتفتیش کا بہترین  مجموعہ ہے۔

پیش نظر یہ کتاب محمد تیجانی سماوی کی ایک بہت ہی اثر انگیز کتاب ہے جو مذاہب کی اصل حقیقت سے پردہ اٹھاتے ہوئے اصلی مذہب و مسلک کی پہچان کرواتی ہے جو ان کے سنی سے شیعہ میں تبدیلی کی داستان پر مشتمل ہے، اسے اپنے مطالعے کا حصہ ضرور قرار دیں۔

یہ کتاب تیونس سے تعلق رکھنے والے مذہبی سکالر ڈاکٹر تیجانی سماوی نے لکھی ہے۔ کتاب میں مصنف نے مذہب حق کی طرف اپنے سفر کی روداد کو تفصیل کے ساتھ بیان کیا ہے۔

ڈاکٹر تیجانی نے اس کتاب میں مختلف موضوعات پر ہونے والے مناظروں کو قلمبند کرکے تشنگان حق و حقیقت کی پیاس بجھانے کے لئے اہم حقائق بیان کئے ہیں۔