ظہور امام مہدی علیہ السلام سے چھ ماہ پہلے
ظہور امام مہدی علیہ السلام سے چھ ماہ پہلے
Author :
Interpreter :
Publisher :
Publication year :
2004
Publish location :
لاہور پاکستان
(0 پسندیدگی)
(0 پسندیدگی)
ظہور امام مہدی علیہ السلام سے چھ ماہ پہلے
ظہور امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف سے چھ ماہ پہلے کے عنوان پر "مجتبی السادہ" نے عربی زبان میں کتاب تالیف کی جس کا فارسی ترجمہ محمود مطہری نے کیا اور اردو زبان میں ترجمہ کی سعادت علامہ سید افتخار حسین نقوی النجفی کے حصے میں آئی۔ یہ کتاب اپنے عنوان و موضوع کے اعتبار سے یقیناً ایک اچھوتے انداز کی کتاب ہے اس کتاب میں حضرت قائم آل محمد (عج) کے ظہور کے سال و ماہ کا تعین نہیں کیا گیا بلکہ معصومین علیہم السلام کے فرمودات، روایات کی روشنی میں ان علامات و واقعات کا تذکرہ کیا گیا ہے جو ظہور پر نور سے چھ ماہ قبل رونما ہوں گے۔ قرب ظہور کی حتمی علامات کا چونکہ ذکر روایات میں موجود ہے اس لئے فاضل مؤلف نے ان کو یکجا کر دیا ہے۔ زیر نظر کتاب میں ۱۶۴عنوان قائم کر کے ان پر مدلل بحث کی گئی ہے۔ ظہور کی انواع و اقسام کا ذکر روایات کے ذریعے کیا گیا ہے ظہور اصغر سے متعلق حالات و واقعات کو بیان کرنے کا انداز جہاں موثر ہے وہاں ہر زمانہ کی مناسبت سے معجزات کا بھی ذکر ہے۔ دوسرے مذاہب و مکاتب کے نظریات بیان کئے گئے ہیں ظہور سے قبل کے عجائبات اور حیران کن مناظر کا ذکر ہے۔ فتنوں سے کیا مراد ہے اس پر بحث کی گئی ہے حجتہ الواداع کے خطبۂ رسالت میں قائم آل محمد (عج) کے ظہور کے زمانہ کی علامات کا مفصل ذکر کیا گیا ہے۔ طویل تاریخ میں محقق شدہ نشانیاں بیان ہیں۔ غیر محسوس طریقے سے جو علامات ظہور پذیر ہو چکی ہیں یا ہورہی ہیں ان کو ذکر کیا گیا ہے۔ ظہور کی نشانیوں کی فہرست دی گئی۔ اور ظہور کے سال کے آخری چھ ماہ کے واقعات کو نہایت دقّت اور عرق ریزی کے بعد جمع کیا گیا ہے۔ سالِ ظہور کی مخصوص علامات؛ سال کا طاق ہونا، زمین پر زلزلوں، عمومی پریشانیوں اور فتنوں کا سال ہونا ہے۔ امیرالمؤمنین علیہ السلام کے شیعوں کا کوفہ میں قتل عام، سفیانی کی حکومت اور امام مہدی ( عج ) کی افواج کے درمیان مقابلہ، سفیانی کے خروج والے سال کے حالات خراسانی کی کوفہ میں آمد، سفیانی کا پانچ شہروں پر قبضہ ان سرے مباحث پر بھی پر بحث موجود ہے۔ حضرت امام مہدی (عج) کی تحریک کا پہلا ہدف کیا ہوگا ؟ مِنیٰ کے بارے میں حدیث رسالت، مدینہ منورہ میں نفس ذکیہ کا قتل۔ ان تمام عنوانات کا تفصیلی تذکرہ کر کے کتاب کو ایک اچھوتے انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ علی بن مہزیار کی روایت کا ذکر ہے۔ حضرت امام مہدی (حج) کا ناصروں کو طلب کرنا۔ مکہ میں بنی مخزوم کے آدمی کا خواب سنانا۔ اہل مکہ کی پریشانیوں کی تفصیلات ہیں۔ حضرت امام مہدی (عج) کے ناصروں کا آپ کی بیعت کرنا ۔ حضرت جبرئیلؑ کی کعبہ میں آمد کی تفصیلات موجود ہیں ۔ انصاران امام کو کیسا ہونا چاہئے؟ ایک اہم موضوع ہے جس پر بحث کی گئی ہے۔ سفیانی کے لشکر کا زمین کے اندر دھنس جانا اور اس کے لشکر کی تباہی کے بارے میں احادیث کا ذکر ہے۔ حضرت امام مہدی (عج) کے انقلاب کی شرائط اور مقدمات پر مکمل بحث کی گئی ۔ ناصران امام (عج ) کے اوصاف کیا ہوں گئے؟ ان کو ذکر کیا گیا ہے۔ حضرت امام مہدیؑ کے اصحاب کی تعداد ۔ امام سے ان کا مکمل اخلاص ۔ سبھی کچھ بیان کیا گیا ہے۔ ظہور کی نشانیاں اور حتمی امور پر بحث ہے۔ حضرت امام زمانہؑ کے بارے میں چالیس احادیث اور حضرت صاحب الزمان (عج) کے چالیس ارشادات نے کتاب کو مزید دلچسپ بنادیا ہے۔ غرضیکہ موجودہ دور کے قاری کے ذہن میں ظہور پر نور حضرت ولی عصر (عج) کے بارے میں اٹھنے والے ہر سوال کا جواب موجود ہے۔ تقریباً تین سو صفحات کی یہ کتاب یقیناً آپ اپنی پہلی فرصت ہی میں پڑھیں گے اور اسے ایک ہی نشست میں مکمل مطالعہ کرنے کا آپ کا شوق ایک عجب لذت و کیفیت سے دوچار ہوگا۔ اللہ تعالٰی کتاب کے مؤلف، فارسی مترجم اور علامہ سید افتخار حسین نقوی النجفی کی توفیقات میں اضافہ فرمائے۔ اور اللہ تعالیٰ اس کتاب پہ ہر قسم کا کام کرنے والوں ۔ انتظار امامؑ میں بے چین مضطرب احباب کو انصار امامؑ میں قرار دے اور خداوند تعالی آپ کے ظہور کو قریب سے قریب تر کر دے۔