کامل الزیارات (مکمل)

کامل الزیارات (مکمل)

کامل الزیارات (مکمل)

(0 پسندیدگی)

QRCode

(0 پسندیدگی)

کامل الزیارات (مکمل)

کامل الزیارات، شیعہ عالم و محدث ابن قولویہ قمی (متوفی 367 ھ) کی تالیف ہے۔ اس کتاب میں زیارت کی فضیلت، پیغمبر اکرم (ص)، اہل بیت اور امام زادوں و مؤمنوں کی زیارت کی کیفیت سے متعلق احادیث بیان کی گئی ہیں۔ كامل الزيارات شیعہ منابع میں اہم ترین، معتبر ترین روایات اور دعاؤں کے مجموعے کی حیثیت سے جانی جاتی ہے۔ اسے الزیارات، جامع الزیارات اور کامل الزیارة کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔

نجاشی نے اس کتاب کو «‌الزیارات‌» اور شیخ طوسی نے اسے جامع الزیارات‌ کے نام سے یاد کیا ہے۔  لیکن اس کتاب کا مشہور ترین نام کامل الزیارات ہے اگرچہ اسے «‌کتاب المزار‌» بھی کہتے ہیں۔

جعفر بن محمد ابن قولویہ (367 ھ) کے نام سے معروف شیعوں کے برجستہ ترین راویوں میں سے ہیں۔ وہ محمد بن یعقوب کلینی اور شیخ مفید کے شاگردوں میں شمار ہوتے ہیں۔ ابن قولویہ ان صاحب فتوا فقہا میں ہیں جن کی رائے کو اہل حدیث اور مکتب متکلمین کے درمیان معتدل رائے کا حامل سمجھا جاتا ہے۔ ابن قولويہ کامل الزیارات سمیت دیگر بہت سی کتب کے مؤلف ہیں۔

ابن قولویہ اس کتاب کے لکھنے کا سبب ان الفاظ میں بیان کرتے ہیں:

میں نے اس کتاب کو خدا، پيغمبر اکرم (ص)، امام علی (ع)، حضرت فاطمہ (س) اور ائمہ معصومین (ع) کے تقرب اور ان برگواروں کی زیارت کو مومنین کے درمیان نشر کرنے کیلئے لکھا ہے۔ نیز کوشش کی ہے کہ معارف اہل بیت (ع) کی تشہیر اور ان شخصیات کی زیارت نقل کرنے کا ثواب تمام اہل ایمان کو ہدیہ کروں۔»

كامل الزيارات شيعہ روایات اور دعاؤں کا اہم ترین مجموعہ ہے کہ جو ہزاروں سال سے شیعہ علما و فقہا کی توجہ کا مرکز رہا ہے۔ اہم شیعہ روايات کی کتابوں میں اس سے روایات نقل کی گئی ہیں۔

علامہ مجلسی کہتے ہیں: «كتاب كامل الزيارات شیعہ فقہا کے درمیان مشہور اور اصول معتبر میں سے جانی جاتی ہے۔

اس کتاب کی خصوصیات میں سے یہ ہے کہ ابن قولویہ نے اس کتاب کے تمام راویوں کی توثیق کی ہے اور ان کے اپنے دعوی کے مطابق اس کتاب کی احادیث کو معتبر ترین منابع اور صحیح‌ ترین اسناد کے ساتھ نقل کیا ہے۔ یہان تک کہ ایک بھی حدیث نادر اور ضعیف ذکر نہیں کی ہے۔ ان کی اس بات سے ان راویوں کی توثیق میں کافی مدد ملتی ہے جن کے نام علم رجال میں ذکر نہیں ہوئے ہیں اور صرف کامل الزیارات میں آئے ہیں۔

حدیثی کتاب ہونے خاص طور پر اصحاب ائمہ کی معتبر اور منبع ہونے کے لحاظ سے بعد میں آنے والے مؤلفین اور محدثین کی نسبت یہ کتاب اس طرح سے پہلے درجے کے منابع کی حیثیت رکھتی ہے کہ شیخ طوسی نے بھی اپنی کتاب التہذیب میں اس سے روایات نقل کی ہیں۔ یہ کتاب دعاؤں کی کتب اور ماضی قریب میں لکھی جانے والی کتاب جیسے مفاتیح الجنان کیلئے ایک اہم ترین مرجع کی حیثیت رکھتی ہے۔

ابن قولویہ اس کتاب میں زیارت کے ثواب، فضیلت، اعتبار، مشروعیت اور کیفیت سے مسئلۂ زیارت کے مختلف پہلؤوں کو زیر بحث لائے ہیں۔ مؤلف نے مخالفین کی طرف سے زیارت پر ہونے والے اعتراضات اور شبہات کے جواب دیئے ہیں۔ کتاب پیامبر اکرمؐ، ائمہ یہان تک کہ مؤمنین کی زیارت سے متعلق معتبر احادیث پر مشمل ہے۔

کتاب کا ایک قابل توجہ حصہ سيدالشہدا (ع)، ان کی زیارت کے ثواب اور كيفيت سے مخصوص ہے۔ مؤلف نے شہادت امام حسين(ع)، فرشتوں کا اس سے آگاہ ہونا، موجودات کی ان پر عزاداری کرنے جیسے موضوعات پر بھی گفتگو کی ہے۔ اس لحاظ سے كتاب كامل الزيارات اس امام کی زندگی سے آشنائی کا قدیمی ترین منبع کی حیثیت بھی رکھتی ہے۔

كتاب كامل الزيارات 843 احادیث پر مشتمل ہے جو 108 ابواب میں درج ذیل عناوین کے تحت ذکر ہوئی ہیں:

زیارت حضرت رسول اکرم (ص) کا ثواب،زیارت امیر المؤمنین (ع) کے آداب اور ثواب،زیارت امام حسن (ع) آداب اور ثواب،امام حسین (ع) اور ان کے حرم میں نماز کی زیارت کی کیفیت،امام کاظم (ع) اور امام محمد تقی (ع) کی زیارت کا طریقہ،باقی ائمہ اطہار (ع) کی زیارت کا طریقہ،زیارت مؤمنین،امام زادوں کی زیارت۔