چہل حدیث
چہل حدیث
(0 پسندیدگی)
(0 پسندیدگی)
چہل حدیث
تیسری صدی ہجری سے علماۓ شریعت نے "اربعون حدیثا" لکھنا شروع کیا اور بہت سے علماء نے اپنی منتخب کردہ چہل حدیث پر شرح اور تفسیری نوٹ بھی لکھنے شروع کر دیئے۔ اور اربعینیات کا سلسلہ قائم ہو گیا۔ اور وہ اربعین اپنے انتخاب کرنے والے کے ناموں سے مشہور ہوئیں مثلاً شیخ بہائی اربعین.......
اس صدی میں بھی اربعین نامی کتابیں لکھی گئی ہوں گی لیکن زیر نظر کتاب اربعین حدیث جس کو حضرت آیت اللہ العظمی امام خمینی طلاب تراہ نے اپنی چالیس سال کی عمرمیں تحریر فرمایا ہے وہ عجوبۂ روزگار ہے اس کا مصنف ایک نابغۂ دہراور نوادر روزگار میں سے ہے۔ اس کتاب کی خوبی یہ ہے کہ پڑھتے چلے جائیے اور کتاب آپ کے دل و دماغ پر قبضہ کرتی چلی جائے گی، کتاب کا نام پڑھے بغیر آپ کتاب کا مطالعہ کر ڈالیئے تو معلوم ہو جائے گا اس کا مصنف ایک عارف کامل، مرشد اکمل، فقیہِ مسلّم ہے۔
حدیث شریف میں ہے: الموعظة اذا خرجت من القلب دخلت في القلب واذا خرجت من اللسان لم تجاوز الاذان! جب موعظہ دل سے نکلتا ہے تو دل میں داخل ہو جاتا ہے اور جب صرف زبان سے کہا جاتا ہے تو کانوں سے آگے نہیں بڑھتا۔
اس کتاب کو پڑھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ یہ موعظہ قلب سے نکلا ہے۔
حضرت امام طاب ثراہ کا مخاطب اس کتاب میں کوئی مخصوص طبقہ نہیں ہے ۔ بلکہ ہر شخص اس کا مخاطب ہے عالم ہو یا جاہل مومن ہو یا فاسق بوڑھا ہو یا جوان، حکیم ہو یا عارف، فقیہ ہو یا اصولی، بلکہ مسلمان ہو یا کافر!
اسی طرح اس کتاب میں صرف تشخیص مرض نہیں ہے، اس کا علاج بھی ہے علمی نِکات، عرفانی لطائف، مکاشفات، معارف ربانی، وغیرہ بھی ہیں، یہ کتاب کیا ہے ایک کونے میں سمندر کو بند کردیا گیا ہے۔
اس کتاب کو اپنے مطالعے کا حصہ ضرور بالضرور قرار دیں۔