عیون اخبار الرضا ج۲
عیون اخبار الرضا ج۲
Interpreter :
Publisher :
Publish number :
1
Publish location :
کراچی پاکستان
Number of volumes :
-1
(0 پسندیدگی)
(0 پسندیدگی)
عیون اخبار الرضا ج۲
عُیونُ أخْبارِ الرّضا یا عیون الأخبار عربی زبان میں شیعہ امامیہ عالم دین شیخ صدوق (متوفی 381 ق) کی تصنیف ہے۔ اس کتاب میں حضرت امام علی بن موسی رضا (ع) کے حالات زندگی اور ان سے مروی روایات مذکور ہیں۔ یہ کتاب 69 ابواب پر مشتمل ہے۔ ان میں سے ایک حصہ خود امام علی بن موسی رضا کی احادیث اور کچھ حصوں میں ان کی وہ احادیث ہیں جو انہوں نے اپنے سے پہلے آئمہ سے روایت کی ہیں۔ عیون اخبار الرضا کسی ایک موضوع کے بارے میں نہیں ہے بلکہ اس میں فقہی، اخلاقی، سیرت اور کلام سے متعلق احادیث ہیں۔ یہ شیعہ مکتب کی مصدر کتابوں میں سے ایک ہے۔
شیخ صدوق کے مقدمہ کتاب کے مطابق جب صاحب بن عباد دیلمی (وزیر وقت اور شیعہ حاکم علی بن موسی الرضا(ع) کی مدح میں اشعار کہتا ہے اور وہ شیخ صدوق کو ہدیہ دیتا ہے تو اس کے جواب میں شیخ صدوق صاحب بن عباد کی زحمت کی پاسداری میں عیون اخبار الرضا تالیف کرتے ہیں۔ شیخ خود اس کے متعلق لکھتے ہیں:
معارف بیکران امام رضا (ع) سے تالیف شدہ کتاب سے بہتر کوئی ہدیہ نہیں پاتا ہوں کہ جسے صاحب بن عباد کے دو قصیدوں کے جواب میں دیا جائے۔
یہ کتاب مختلف انواع کی ابحاث پر مشتمل ہے:
پہلا باب : امام رضا(ع) کا یہ نام کیوں رکھا گیا؟
دوسراباب : امام رضا (ع) کی والدہ کے متعلق۔
تیسرا باب : حضرت رضا (ع) کی ولادت کے متعلق۔
چوتھا باب : امام رضا کی جانشینی سے متعلق امام موسی کاظم سے روایات۔
باب پنجم: وصیتنامۂ امام موسی کاظم (ع)۔
چھٹا باب : امامت امام رضا (ع)
ساتواں باب : ہارون الرشید اور موسی بن مہدی کے ساتھ امام موسی کاظم کے احوال۔
آٹھواں باب : شہادت امام ہفتم (ع)۔
نواں باب : ساداتی کہ جنہیں ہارون نے شہید کیا۔
دسواں باب : واقفیون۔
گیارھواں باب : توحید کے متعلق امام رضا (ع) کے خطبے ۔
بارھواں باب : امام کے مناظرات توحید۔
تیرھواں باب: سلیمان مروزی کے ساتھ امام رضا کا مناظرہ۔
چودھواں باب : دیگر علمائے ادیان سے مناظرے۔
پندرھواں باب : عصمت انبیا کے متعلق مناظرہ۔
سولواں باب : اصحاب رس۔
سترواں باب : آیت و فدیناہ بذبح عظیم۔
اٹھارواں باب : فرمان پیغمبر اکرم : اناابن الذبیحین (میں دو ذبیحوں کا بیٹا ہوں)۔
انیسواں باب : علامات امام معصوم(ع)۔
بیسواں باب : مقام و مرتبہ امام (ع)۔
اکیسواں باب : ازدواج حضرت رضا (ع)۔
بائیسواں باب : مرتبہ و انواع ایمان۔
تئیسواں باب : عترت اور امت کے درمیان فرق کے بارے میں مامون عباسی سے مناظرہ۔
چوبیسواں باب : حضرت علی (ع) سے واقعہ۔
پچیسواں باب : زید بن علی۔
چھبیسواں باب : فنون مختلف۔
ستائیسواں باب : واقعۂ ہاروت و ماروت۔
اٹھائیس تا اکتیسواں باب : حضرت کی زبان سے مختلف مسائل۔
بتیسواں باب : محمد بن سنان کو خطوط۔
تینتیسواں باب : روایات فضل بن شاذان۔
چونتیسواں باب : اسلام اور شریعت کے قوی نقاط۔
پینتیسواں باب : نیشاپور میں امام کا حضور اور گھر میں داخل ہونا۔
چھتیسواں باب : حضرت کے مکانات اور ان میں رفت و آمد۔
سینتیسواں باب : نادر روایت۔
اٹھتیسواں باب : حضرت کا طوس اور پھر مرو کا سفر۔
انتالیسواں باب : ولایت عہدی کے قبول کرنے کا مسئلہ، مخالفین اور موافقین۔
چالیسوان باب: نماز استسقا اور اس کے ساتھ ہونے والے واقعات ۔
اکتالیسواں باب : مأمون کا امام کے ساتھ برتاؤ۔
بیالیسواں باب : مامون کے رویے پر امام کے اشعار۔
تینتالیسواں باب : پسندیدہ اخلاق اور امام کی عبادات۔
چوالیسواں باب : امام علی و امام رضا(ع) کے اثبات کیلئے مامون کا نزاع۔
پینتالیسواں باب : اہل بیت کا علوم پر احاطہ اور ردّ غلات۔
چھیالیسواں باب : ولایت امام کے اثبات میں 42 روایات۔
سینتالیسواں باب : دشمن پر نفرین امام۔
اڑتالیسواں باب : : مامون کے متعلق امام کی پیش گویاں۔
انچاسواں باب: برمکیوں پر امام کی نفرین، ہارون کا امام کو گزند نہ پہنچا سکنے پر امام کی روایت۔
پچاسواں باب : مدفن امام رضا (ع) کی روایتی، امام کی حقانیت اور امامت کا اثبات۔
اکیاونواں باب : امام کو مسموم کرنے اور ان کے مدفن کی پیش گوئی۔
باونواں باب : شان حضرت رضا اور محبوں کے دلوں میں ان کی محبت کی روایات۔
ترپنواں باب : امام کا تمام زبانیں جاننا۔
چونواں باب :حسن بن علی الوشا کے سوالات سے پہلے ان کا جواب دینا۔
پچپنواں باب: ابی قرہ کے سوال کا جواب۔
چھپنواں باب : مناظرۂ یحیی ضحاک سمرقندی۔
ستاونواں باب : اپنے بھائی زید بن موسی سے گفتگو۔
اٹھاونواں باب : مسمویت امام (ع)۔
انسٹھوانواں باب : خلافت امام جواد (ع) کی روایت۔
ساٹھواں باب : امام کو زہر دینے کیلئے مامون کے مکر و حیلے۔
ساٹھویں سے لے کر پینسٹھویں باب تک : امام کی مسمومیت، زہر اور اس سے متعلق واقعات۔
چھیاسٹھواں باب : زیارت حرم حضرت معصومہ (س) کا ثواب۔
ستاسٹھواں باب : کیفیت زیارت حضرت رضا (ع)۔
اڑسٹھواں باب : زیارت اور حضرت رضا (ع) سے وداع۔
انھترواں باب : امام کی ماثورہ زیارت، تمام آئمہ کی زیارت، اور معجزات حضرت رضا (ع)۔
شيخ صدوق اس کتاب میں بھی دوسری کتابوں کی مانند بعض روایات کی مکمل سند ذکر کرتے ہیں اور بعض مقامات پر روایت مرسلہ یا بعض راویوں کے اسما پر اکتفا کرتے ہیں۔
عیون الاخبار شیعہ کے اہم روائی آثار میں سے شمار ہوتی ہے۔ شیخ صدوق کے دیگر آثار کی مانند یہ بھی نہایت قابل ارزش اور مخصوص اہمیت کی حامل ہے۔ اسی وجہ سے بعد کی کتب میں اس میں موجود مطالب سے استناد کیا جاتا تھا اور یہ بحار کے مآخذ میں سے ایک ہے۔
میرداماد اس کی مدح میں کہتے ہیں:
عـیـون أخبـار الـرضا صیـقـل تجلو عـن الـقـلـب صـداء الـکرب
عیون اخبار الرضا ایک صیقل کی مانند ہے جو دل کو زنگ کرب سے صاف کرتی ہے
لـم یـبــد للـدہـــر نـظـیـرا لـہـا لـناظر فی الشرق و الغرب
اس کی نظیر زمانے میں ظاہر نہیں ہوئی شرق و غرب میں دیکھنے والے کیلئے
و کــل فــن فــی أســـالـیـبـہا یـکـفـیـک و تـخـلیہ السرب
اس کے اسلوب میں تمام فنون موجود ہیں وہ تمہارے لئے کافی ہے اور بے نیاز کرتی ہے
کالشمس من نور الہدی مشرق بـالسلم یقضی وطر القلب
خورشید کی مانند نور ہدایت سے چمکتی ہے دل کی آرزو پورا کرتی ہے۔